حکومت اور سیکورٹی فورسز قیام امن میں‌ناکام ہوگئیں‌۔ شہری اپنے دفاع کے لیے مسلح ہوجائیں‌۔۔ عراقی رہنماؤں‌کا شہریوں‌کو مشورہ ۔بغداد میں دو بم دھماکو ں‌میں‌‌ ایک پولیس اہلکار سمیت چار افراد جاں‌بحق اور اکیس افراد زخمی

پیر 9 جولائی 2007 14:48

بغداد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9جولائی۔ 2007ء) عراقی رہنماؤں نے شہریوں‌ سے کہا ہے کہ حکومت اور سیکورٹی فورسز قیام امن میں‌ناکام ہوگئیں‌۔ شہری اپنے دفاع کے لیے مسلح ہوجائیں‌۔‌جبکہ دارلحکومت بغداد میں چند منٹ کے وقفے سے ہونے والے دو بم دھماکو ں‌میں‌‌ ایک پولیس اہلکار سمیت چار افراد جاں‌بحق اور اکیس افراد زخمی ہوگئے ۔ دوری جانب آسٹریلیا کے وزیر خارجہ الگژنڈر ڈاؤنر نے کہا ہے کہ عراق سے اتحادی افواج کےانخلا سے مشرق وسطی میں‌ تنازعات پیدا ہوجائیں‌گے ۔

۔عراق کے رہنماؤں‌‌نےتشدد کی حالیہ لہر کے بعد اپنے دفاع کے لیے شہریوں‌ کو مسلح ہونے کے لیے کہا ہے۔ عراق میں گزشتہ ہفتے تشدد کی وارداتوں‌اور بم دھماکوں‌میں‌شہریوں کی بڑھتی ہوئی تعدادکے بعد سیاسی رہنماؤں‌نے اس کو عراقی سیکورٹی کی کمزوری قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت اور سیکورٹی فورسز قیام امن میں‌ناکام ہوگئے ہیں اور شہریوں‌سے کہا ہے کہ وہ اپنے دفاع کے لیے مسلح ہوجائیں‌۔

(جاری ہے)

جبکہ دارلحکومت بغداد میں چند منٹ کے وقفے سے ہونے والے دو بم دھماکو ں‌میں‌‌ ایک پولیس اہلکار سمیت چار افراد جاں‌بحق اور اکیس افراد زخمی ہوگئے ۔۔ بغداد پولیس کے مطابق دونوں‌بم دھماکے ناہدا کے علاقے میں ہوئے جہاں‌ بس ٹرمینل واقع ہے اور مختلف شہروں‌کو جانے کے لیے شہریوں‌کا ہجوم ہوتا ہے دوسری جانب آسٹریلوی وزیر خارجہ الگژنڈر ڈاؤنر نے ریڈیو کو دئے گئے ایک انٹرویو میں‌ کہا کہ عراق میں‌ القاعدہ کے زیر نگرانی جاری فرقہ وارانہ دہشت گردی مشرق وسطی کے دیگر علاقوں‌میں‌پھیل سکتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب عراقی سنیوں‌کی پشت پناہی کر تے ہیں‌جبکہ شعیوں‌کو ایران کی حمایت حاصل ہے ۔ جبکہ عراق کی سیکورٹی فورسز اس وقت قیام امن کی اہل نہیں‌ہیں ایسی صورتحال میں‌یہ عین ممکن ہے کہ فرقہ وارانہ تشدد میں دیگر ممالک شامل ہوجائیں ۔۔

متعلقہ عنوان :