لال مسجد و جامعہ حفصہ کے معاملہ میں صبروتحمل کا مظاہرہ کررہے ہیں، علما کرام سے مسلسل رابطے میں ہیں ،وزیراعظم شوکت عزیز

پیر 9 جولائی 2007 18:11

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9جولائی۔ 2007ء) وزیراعظم شوکت عزیز نے کہا ہے کہ حکومت لال مسجد اور جامعہ حفصہ کے معاملہ میں مسلسل صبروتحمل کا مظاہرہ کررہی ہے اور چاہتی ہے کہ افہام وتفہیم کا راستہ اختیار کیا جائے ۔پیر کو یہاں مفتی محمد رفیع عثمانی کی قیادت میں 10ارکان پر مشتمل علماء کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ لال مسجد کے مسئلے کے پرامن حل کے لیے سنجیدہ کوششیں جاری ہیں اس موقع پر مسلم لیگ کے صدرچوہدری شجاعت حسین، وفاقی وزراء محمد علی درانی،اعجاز الحق اوروزیرمملکت طارق عظیم بھی موجود تھے ۔

وزیراعظم نے کہاکہ جامعہ حفصہ کی انتظامیہ کے رویے نے لوگوں کو انتہائی مایوس کیا ہے جامعہ حفصہ کی انتظامیہ کے رویے سے بیرونی دنیا میں ہمارے دین اور ملک کے بار ے میں منفی تاثر جارہا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ حکومت نے پہلے دن ہی سے بات چیت کا دروازہ کھلا رکھا اور اب بھی وہ اس بات پر توجہ مرکوز کررہی ہے کہ تمام مکاتب فکر کے لوگ مل کر مسئلے کے حل کے لیے تعاون کریں ۔

وزیراعظم نے کہاکہ سب سے اہم بات ان خواتین اور بچوں کو مسجد اور مدرسے سے باہر نکالنا ہے جنہیں ان کی مرضی کے خلاف وہاں رکھا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم قیمتی جانوں کے ضیاع کے بغیر معاملے کا حل چاہتے ہیں اور کوئی ایسی کارروائی نہیں چاہتے جس میں بے گناہوں کا خون بہے۔ وزیراعظم نے جناح سپورٹس کمپلیکس میں عارضی طورپر قائم کیے جانے والے سنٹر کے دورے کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ یہاں 18سال سے کم عمر بچے تھے جنہوں نے انہیں بتایا کہ انہیں جامعہ فریدیہ سے لایا گیا تھا پاکستان مسلم لیگ کے صدرچوہدری شجاعت حسین نے کہاکہ ہم علما کرام سے مسلسل رابطے میں ہیں اور ہم ان کی رائے اورتجاویز کو اہمیت دیتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :