مساجد کی مشاورت کا مرکز بنا کر عوام کو سچ سننے اور حق بات کہنے کا ماحول پیدا کر دیا ہے ۔وزیراعظم سردار عتیق احمد خان

منگل 10 جولائی 2007 15:16

اسلام آباد (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار10 جولائی 2007) آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم سردار عتیق احمد خان نے کہا ہے کہ قومی اداروں کے تقدس کی بحالی کے لئے مسلم کانفرنس نے ہر دور میں کلیدی رول ادا کیا ہے۔ اتحادی جماعتوں کو ساتھ لے کر چلنے کی پالیسی پر گامزن رہیں گے۔ انہوں نے اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا کہ آزاد کشمیر ایک پرامن خطہ ہے جو مذہبی انتہا پسندی اور فرقہ واریت سے پاک ہے۔

مساجد کو مشاورت اور فیصلوں کا مرکز و منبع بنا کر حکام اور عوام الناس کو سچ سننے اور حق بات کہنے کا ماحول پیدا کر دیا ہے۔ ان خیالات کااظہار وزیراعظم نے یہاں کشمیر ہاؤس میں حکومت کی اتحادی جماعت جمعیت علماء جموں و کشمیر کے صدر اور آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے ممبر پیر عتیق الرحمان فیض پوری سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے کہا کہ 1970ء میں سردار محمد عبدالقیوم خان نے آزاد کشمیر کو اسلامی اور فلاحی علاقہ بنانے کے سلسلہ میں جو انقلابی اقدامات کئے تھے 35 سال بعد بھی اس کا تسلسل جاری ہے۔ آزاد کشمیر میں سستے اور جلد انصاف کی فراہمی اسلامی قوانین کے نفاذ‘ قاضی کورٹس کے قیام اور شرعی عدالتوں کو مزید مستحکم و مضبوط بنانے کے سلسلہ میں علمائے کرم کی تجاویز کا ناصرف رسمی خیرمقدم کیا جائے گا بلکہ اس پر عمل بھی کر کے دکھائیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ممبران اسمبلی کی تجاویز کو آزاد کشمیر کے جاریہ بجٹ میں شامل کیا جا چکا ہے۔ ان پر باقاعدہ عمل درآمد سے آزاد کشمیر کے لوگوں کی تقدیر بدل جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام کے ساتھ ہمارا تعلق بہت پرانا ہے۔ اسی طرح دیگر مذہبی جماعتوں کے ساتھ بھی ہمارا اتحاد موجود ہے۔ جمعیت علمائے اسلام طیب کشمیری گروپ اور اسلامی ڈیموکریٹک پارٹی کے عہدیداروں کو ناصرف حکومتی فیصلوں میں شامل کیا جاتا ہے بلکہ اضلاعی انتظامیہ کو بھی ان کے مشوروں پر عملدرآمد کا پابند بنایا جا چکا ہے۔

دریں اثناء یہاں کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں پاکستان کے ایک رفاعی ادارے کی طرف سے گرلز ہائیر سیکنڈری سکول سائیں سہیلی سرکار مظفرآباد کی تعمیر کے سلسلہ میں 50 لاکھ روپے کی امداد کا چیک وصول کرنے کے بعد تنظیم کے عہدیدارں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے وزیراعظم آزاد کشمیر سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ پاکستان کے ذرائع ابلاغ نے این جی اوز کے ساتھ مل کر ازاد کشمیر میں متاثرین زلزلہ کو ریلیف کی فراہمی‘ بحالی اور علاقے کی تعمیرنو کے سلسلہ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پرنٹ میڈیا ہو یا الیکٹرانک فوری طور پر حرکت میں نہ آتا تو لوگوں کا جانی و مالی نقصان موجودہ اعداد و شمار سے کہیں زیادہ ہوتا۔ انہوں نے اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا کہ پاکستان کے اخبارات نظریاتی صحافت کے فروغ کے ساتھ ساتھ اب سماجی شعبوں میں بھی آگے بڑھ کر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زلزلہ کے فوراً بعد متاثرہ علاقوں میں پاکستان کے قومی اخبارات کے اداروں سے ریلیف کے بھرے ہوئے ٹرک دیکھ کر لوگوں کا ان اداروں پر اعتماد بحال ہوا۔

وزیراعظم سردارعتیق احمد خان نے کہا کہ آزاد کشمیر میں تعمیرنو کا عمل شروع ہو چکا ہے۔ متاثرین کو کیمپوں سے نکال کر عارضی شیلٹرز میں منتقل کیا جا چکا ہے۔ ترکی کی ایک کمپنی کے تعاون سے مظفرآباد کے ضلعی ہیڈکوارٹر کی تعمیرنو کا کام زور و شور سے جاری ہے چائنا کی کمپنی مظفرآباد کا نیا دارالحکومت تعمیر کرے گی جو کہ دنیا کی جدید سہولتوں سے آراستہ ہو گا۔

سعودی عرب یو اے ای جرمنی کے زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں ہسپتال تعمیر کر رہے ہیں۔ سعودی عرب آزاد کشمیر یونیورسٹی تعمیر کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ دوسرے متاثرہ اضلاع باغ اور راولاکوٹ کی تعمیر کرنے کی ابتدائی تیاریاں مکمل ہیں۔ تعلیم اور صحت کی 100 فیصد بنیادی سہولتیں مہیا کی جا چکی ہیں۔ عام زندگی معمول پر آ چکی ہے لیکن 60 سال کے دوران اینٹ اینٹ کو جوڑ کر جو تعمیر و ترقی کی گئی تھی اس کا ازالہ ہفتوں یا مہینوں کی بات نہیں۔ اس سارے عمل پر 15,10 سال لگ سکتے ہیں۔ وزیراعظم نے قومی اخبارات اور این جی اوز کے کردار کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کی محبت اور خلوص کی وجہ سے عوام اپنا دکھ درد بھول کر معمول کی طرف لوٹ رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :