امریکی عہدیداروں کے بیانات پاکستان کی خودمختاری پر حملے کے مترادف ہیں، اے پی ڈی ایم ،جامعہ حفصہ و لال مسجد میں مقدس اوراق کی بے حرمتی سے دنیا بھر کے مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی ہے، سپریم کورٹ کے سینئر جج کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی جائے، جنرل پرویز مشرف کے موجودہ اسمبلیوں سے دوبارہ منتخب ہونے کے دوران اجتماعی استعفوں کا آپشن استعمال کیا جائیگا،آل پارٹیز ڈیموکریٹک موومنٹ کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے اجلاس کے بعد راجہ ظفر الحق، محمود خان اچکزئی، ظفر اقبال جھگڑا اور عبدالعغفور حیدری کا مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب

پیر 23 جولائی 2007 19:09

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23جولائی۔2007ء) آل پارٹیز ڈیموکرٹیک موومنٹ نے امریکی عہدیداروں کی کے بیانات کو پاکستان کی خودمختاری پر حملہ کے مترادف قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ جامعہ حفصہ و لال مسجد میں مقدس اوراق کی بے حرمتی سے دنیا بھر کے مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی ہے۔ سپریم کورٹ کے سینئر جج کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی تشکیل دی جائے۔

جنرل پرویز مشرف کے موجودہ اسمبلیوں سے دوبارہ منتخب ہونے کے دوران اجتماعی استعفوں کے آپشن کو استعمال کیا جائیگا۔ 9 اگست کو کوئٹہ میں جلسہ عام کر کے حکومت کے خلاف تحریک کا آغاز کیا جائیگا۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد صدر جنرل پرویز مشرف اور وزیر اعظم شوکت عزیز کو مستعفی ہو جانا چاہئے۔ وکلاء برادری کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے چیف جسٹس کے ڈیفنس کونسل کے لائرز کے اعزاز میں ضیافت کا اہتمام کیا جائیگا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار پیر کو آل پارٹیز ڈیموکریٹ موومنٹ کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے اجلاس کے بعد راجہ ظفر الحق، محمود خان اچکزئی ، مولانا عبدالغفور حیدری اور ظفر اقبال جھگڑا نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ آل پارٹیز ڈیموکریٹک موومنٹ کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا اجلاس 30جولائی کو ہونا تھا تاہم تیزی سے بدلتے ہوئے ملکی حالات کے پیش نظر 23جولائی کو اجلاس بلایا گیا جس میں مختلف فیصلے کئے گئے ہیں اجلاس نے مشترکہ طور پر سپریم کورٹ فل بینچ کے فیصلے کو سراہا ہے اور اسے پاکستان کی تاریخ کا پہلا فیصلہ قرار دیا ہے۔

جس سے عدلیہ آزاد ہوئی ہے۔ اجلاس نے کہا ہے کہ جن لوگوں نے ریفرنس دائر کیا ہے انہیں اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دینا چاہئے۔ جس طرح چیف جسٹس کے ساتھ غیر انسانی رویہ رکھا گیا اس پر صدر جنرل پرویز مشرف اور وزیراعظم شوکت عزیز کو مستعفی ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس نے وکلاء کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کیا ہے اور یہ بھی طے کیا ہے کہ چیف جسٹس کے وکلاء کے اعزاز میں ایک ضیافت کا اہتمام کیا جائے جس کا اعلان وکلاء سے مشاورت کے بعد کیا جائیگا۔

انہوں نے کہا کہ لندن کے اجلاس میں دو جلسوں کا فیصلہ ہوا تھا۔ جن کی تعداد اب چار کر دی گئی ہے پہلا جلسہ 7 اگست کو کوئٹہ میں کیا جائیگا اور یہ حکومت کیخلاف اپوزیشن کی تحریک کا آغاز ہو گا۔ 14 اگست کو راولپنڈی میں جبکہ لاہور اور پشاور کے جلسوں کی تاریخوں کا اعلان بعد میں کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس نے مشترکہ طور پر امریکی عہدیداروں کے بیانات کی مذمت کی ہے اور اسے پاکستان کی خودمختاری پر حملہ قرار دیا ہے۔

امریکی صدر نے ریڈیو خطاب میں واضح کیا ہے کہ لال مسجد آپریشن میں معاونت کی ہے جس سے واضح ہے کہ حکمران قوم سے بہت سی باتیں چھپا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس نے لال مسجد و جامعہ حفصہ میں معصوم زندگیوں کے قتل، مقدس اوراق کی بے حرمتی کی شدید مذمت کی ہے اور اسے دنیا بھر کے مسلمانوں کی دل آزادی قرار دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اے پی ڈی ایم 12 مئی کے واقعات کی قانونی چاراجوئی ہے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ قاضی حسین احمد کا استعفیٰ انفرادی ہے، ہم استعفوں کے ہتھیار کو وقت آنے پر استعمال کریں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اے آرڈی ابھی قائم ہے ٹوٹی نہیں ہے۔