پاکستان کی تقدیر کا فیصلہ جرنیل نہیں 16کروڑ عوام کرینگے، جاوید ہاشمی،ڈاکٹر عبدالقدیر خان ہمارے محسن ہیں، انہوں نے ملک کو ایٹمی قوت بنایا، کارکنوں کی جانب سے دئیے گئے استقبالیہ سے خطاب

پیر 6 اگست 2007 20:57

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔6اگست۔2007ء) پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صدر مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ فوج میری پہلی محبت ہے فوج کو سیلوٹ کرتا ہوں جو ہماری ماؤں بیٹیوں اور بہنوں کی محافظ ہے مگر اس جرنیل کو نہیں ، جس نے قبائلی علاقوں ، لال مسجد و جامعہ حفصہ اور بلوچستان میں اکبر بگٹی کے خلاف آپریشن کرکے بے گناہ معصوم بچوں اور بڑوں کو جاں بحق کروایا ۔

پاکستان کی تقدیر کا فیصلہ کسی جرنیل نہیں کرنا بلکہ سولہ کروڑ عوام کریں گے ۔ ڈاکٹر عبدالقدیر ہمارے محسن ہیں جس نے پاکستان کو ایٹمی قوت بنا کر اتنا مضبوط کردیا کہ دشمن کی ٹانگیں کاپنتی ہیں آج ایٹمی قوت بنانے والے کو قید ، ایٹمی دھماکہ کرنے کا جرات مندانہ فیصلہ کرنے والے کو جلا وطن اور ایٹمی پروگرام کا آئیڈیا دینے والے بھٹو کو پھانسی پر چڑھا دیا گیا ۔

(جاری ہے)

ملک کی خارجہ پالیسی سمیت معاشی اور دفاعی پالیسیاں بھی ناکام ہو چکی ہیں۔ عوام اب اٹھ کھڑے ہوئے ہیں اور اب جنرل کو جانا ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار اور سوموار کی درمیانی شب لاہور سے راولپنڈی پہنچنے کے بعد سواں کیمپ ، مریڑ حسن چوک ، لیاقت باغ، کمیٹی چوک ، تیلی محلہ ، کوہاٹی بازار ، رابی سنٹر اور شمس آباد میں لیگی رہنماؤں اور کارکنوں کی جانب سے استقبالیہ کیمپوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

قبل ازیں مخدوم جاوید ہاشمی اتوار کی رات گئے راولپنڈی میں داخل ہوئے تو مسلم لیگ اور جماعت اسلامی کے کارکنوں نے ان کا والہانہ استقبال کیا۔ شمس آباد تک مختلف مقامات پر کارکنوں کی جانب سے قائم کیمپوں سے گل پاشی کی گئی ۔ جبکہ وزیراعظم نوازشریف ، ایک بہادر آدمی ہاشمی ہاشمی ، گو مشرف گو کے نعرے بلند کرتے رہے ۔ ایم ایم اے کے رہنما حافظ حسین احمد ، مسلم لیگ کے رہنما احسن اقبال ، چیئرمین راجہ ظفر الحق ، سابق ایم پی اے چوہدری تنویر ، سٹی کے جنرل سیکرٹری سردار نسیم ، یوتھ ونگ کے صوبائی رہنما محمد شفیق کھڑے خان اور خواجہ نوید سمیت ملک سدھیر آف ’ڈ چوہڑ ،، ان کے ہمراہ تھے۔

جاوید ہاشمی نے اپنے خطاب میں کہا کہ رہائی کے بعد میں اپنے بچوں سے ملنے ملتان نہیں گیا ۔ میرے بیٹے میرے عوام ہیں ۔ یہی میرا خاندان ہے اور یہی میری جماعت ہے ۔ 12 اکتوبر 1999 ء کے بعد سے اب تک اس ملک میں حکمرانوں کی خارجہ پالیسی سمیت تمام پالیسیاں ناکام ہو چکی ہین ۔ ملک داخلی اور خارجی سطح پر مختلف مسائل کا شکار ہے ۔ ہماری فوج کو امریکہ کے لیے کرایہ کی فوج بنا دیا گیا اور اس ملک کی عزت کو امریکہ کی چوکھٹ پر نیلام کردیا گیا ۔

اب وقت آگیا ہے اگر اس ملک سے جرنیلوں کو نہ نکال سکے تو خود جلا وطن ہو جائیں گے ، امریکی ایماء پر جن لوگوں نے نواب اکبر بگٹی ،لال مسجد کے معصوم طلباء اور جامعہ حفصہ کی بچیوں سمیت وزیرستان میں بے گناہ لوگوں کو مارا ، ان سے قوم حساب لیگی۔ انہوں نے کہاکہ آمریت کا سورج غروب ہو چکاہے ۔ رات کی تاریکی خواہ کتنی ہی کیوں نہ ہو سورج کی کرن تاریکی کو موت دے دیتی ہے ۔

ہم اجالے کاانتظار کریں گے ۔ جاوید ہاشمی نے کہاکہ ہم نے حکمرانوں سے سودے بازی نہیں کی اور نہ ہی میاں نوازشریف اپنے موقف سے دستبردار ہوئے ۔ نواز شریف کی واپسی اب ہماری اصل جدوجہد ہے حکمرانوں نے میاں نواز شریف کو والد کی تدفین کی اجازت نہیں دی ۔ کوئی غیر مسلم بھی یہ حرکت نہیں کر سکتا ۔ انہوں نے اس موقع پر راجہ ظفر الحق اور چوہدری تنویر کو زبردست خراج تحسین بھی پیش کیا۔

مسلم لیگ ( ن ) کے رہنما احسن اقبال نے اپنے خطاب میں کہا کہ نواز شریف کے دو وزیر اصولوں اور ضمیر کو بیج کر اقتدار کے مزے لوٹتے رہے ۔ آج وہ دیکھ لیں کہ قوم نے کیا فیصلہ کیاہے۔ نواز شریف کے آگے ہاتھ باندھ کر کھڑے ہونے والے وزیر کی راولپنڈی میں ضمانت ضبط کرا دیں گے ۔ الیکشن میں فتح اصولوں اور کردار کی ہی ہو گی۔ ایم ایم اے کے رہنما حافظ حسین احمد نے کہاکہ چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری کی بحالی کے فیصلے کے فوراً بعد اگر جنرل پرویز مشرف میں ذرا بھی اخلاقی جرات ہوتی وہ مستعفی ہو جاتے ۔

انہوں نے کہاکہ آئندہ الیکشن میں اب کوئی لال حویلی اور کوئی جی ایچ کیو کوئی نکا اور کوئی وڈا ہمارے مد مقابل نہیں آ سکے گا۔ اللہ کی مدد ہمارے ساتھ ہو گی ۔ سابق ایم پی اے چوہدری تنویر نے کہاکہ جیل سے رہائی کے بعد جاوید ہاشمی ایک نئی قوت کے ساتھ یہاں موجود ہیں ہم اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک میاں نواز شریف کو وطن واپس نہیں آنے دیاجاتا ۔