امریکی انتخابات میں پاکستان ایشو بن سکتا ہے تو پاکستان کے انتخابات میں امریکہ بھی ایشو بن سکتا ہے۔ مشاہد حسین۔۔امریکہ اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرے‘ امریکہ نے پاکستان میں جارحیت کی تو پاکستانی عوام اس کو مسترد کردینگے

منگل 7 اگست 2007 14:42

اسلام آباد (ٍاردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین07 اگست2007) پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سیکرٹری جنرل مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ امریکہ کو اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرنا ہوگی اگر امریکہ کے انتخابات میں پاکستان ایشو بن سکتا ہے تو پاکستان کے انتخابات میں بھی امریکہ ایشو بن سکتا ہے‘ امریکہ نے پاکستان میں جارحیت کی کوشش کی تو عوام اس کو مسترد کردینگے‘ مسلم لیگ (ق) میں کوئی اختلاف نہیں میر ظفر الله جمالی کا بیان پارٹی میں جمہوریت کو ظاہر کرتا ہے‘ نواز شریف کی وطن واپسی کے حوالے سے سپریم کورٹ جو فیصلہ کریگی وہ قبول ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز یہاں مقامی نوجوانوں کے فن پاروں کی نمائش کے افتتاح کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ مشاہد حسین سید نے کہا کہ اگر امریکہ نے پاکستان میں کوئی جارحیت کی تو پاکستانی عوام اس کو مسترد کردیں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ امریکہ کو اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرنا ہوگی پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں جو کردار ادا کیا ہے پوری دنیا اس کو جانتی ہے لیکن پھر بھی ہم پر شک کیا جارہا ہے۔

مشاہد حسین نے کہا کہ اگر امریکہ کے انتخابات میں پاکستان ایشو بنتا ہے تو پاکستان کے انتخابات میں بھی امریکہ ایشو بن سکتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت اور کسی جماعت کے درمیان کوئی ڈیل نہیں ہوگی جو بھی مفاہمت ہوئی وہ قومی سطح پر ہی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ میں کوئی اختلاف نہیں اور میر ظفر الله جمالی کا بیان پارٹی میں جمہوریت کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی وطن واپسی کے حوالے سے سپریم کورٹ جو بھی فیصلہ کریگی وہ ہمیں قبول ہوگا۔ مشاہد حسین نے کہا کہ ہم جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں اور اس کیلئے کیا جانے والا ہر اقدام قبول کرنے کیلئے تیار ہیں۔

متعلقہ عنوان :