ڈاکٹر کمیشن کی خاطر غریب لوگوں کو مہنگی ادویات خریدنے پر اصرار کرتے ہیں، چیف جسٹس،ادویات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ انتہائی تشویش ناک ہے، اس کو روکنا ضروری ہے ، بھارت میں عام ادویات کی قیمتیں ہمارے ملک کی نسبت انتہائی کم ہیں، سماعت کے دوران ریمارکس
بدھ 8 اگست 2007 17:47
(جاری ہے)
دیکھنا یہ ہے کہ ایک عام خریدار کس حد تک ادویات کی قیمت دے سکتا ہے۔
انہوں نے یہ ریمارکس بدھ کے روز سپریم کورٹ میں ایک نامعلوم شخص کی طرف سے لکھے گئے خط پر لئے گئے از خود نوٹس کی سماعت کے دوران ادا کئے ہیں جبکہ وزارت صحت کی طرف سے ڈرگ انسپکٹر ڈاکٹر فرناز ملک نے عدالت میں تفصیلی رپورٹ پیش کرتے ہوئے عدالت کو بتایاکہ وزارت صحت نے ملک بھر میں ایس آر او 2006-1103(1) جاری کیا ہے جس کے تحت ادویات بنانے والوں کو اس بات کا پابند بنایا گیا ہے کہ وہ تمام ادویات کی اصل قیمت تاجروں اور ڈاکٹروں کو صرف 40 فیصد رعایت دے سکتے ہیں اس طرح 100 روپے کی دوائی 60 روپے میں فروخت ہونے سے عام آدمی کو مالی فائدہ پہنچے گا اس کا نقصان صرف تاجر اور ڈاکٹر کو ہو گا جو کہ قابل برداشت ہے۔ جبکہ عدالت نے وزارت صحت کو ہدایت کی ہے کہ وہ 22 اگست کو ایسا چارٹ مرتب کریں جس میں مقامی اور ملٹی نیشنل کمپنیوں کے ایک ہی جیسی ادویات کی قیمتیں درج کی گئی ہوں اور ادویات میں استعمال ہونے والے مالیکیول کی تعداد بھی درج ہو تاکہ اس بات کا پتہ لگایا جا سکے کہ مقامی سطح پر اور بین الاقوامی سطح پر تیار ہونے والی ایک جیسی ادویات کی قیمتوں میں اس حد تک فرق کیوں ہے۔ مزید سماعت 22 اگست کو ہو گی۔ از خود نوٹس کی سماعت چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری اور جسٹس ایم جاوید بٹر پر مشتمل دورکنی بنچ نے بدھ کے روز کی۔ وزارت صحت کی طرف سے ڈرگ کنٹرولر ڈاکٹر فرناز ملک نے عدالت کی طرف سے ادویات کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ طلب کرنے پر مفصل جواب پیش کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ وزارت صحت اس بات کو یقینی بنانے کی حتی المقدور کوشش کر رہی ہے کہ ادویات کی قیمتوں کا بوجھ عام صارف پر کم سے کم کیا جائے۔ اس حوالے سے انہوں نے قیمتوں کے تعین کے حوالے سے رولز 2006ء متعارف کروایا ہے اور تمام کمپنیوں کو 6ماہ کی مہلت دی ہے کہ وہ اس قانون پر عملدرآمد کریں تاہم عدالت نے وزارت صحت کو ہدایت کی کہ وہ اپنے بھیجے ہوئے ایس آر او پر عمل درآمد یقینی بنائے۔ عدالت کو مزید بتایا گیا کہ ان خواتین میں ڈرگز سے مراد وہ ادویات ہیں جو کہ وزارت صحت حکومت پاکستان کے پاس رجسٹرڈ ہیں اور زیادہ سے زیادہ قیمت سے مراد وہ قیمت ہے جو وفاقی حکومت ایک دوائی کی فروخت کیلئے مقرر کرتی ہے۔ لکھی قیمت میں رعایت سے مراد یہ ہے کہ فارمیسی کا لائسنس یافتہ یا ادویات خریدنے والا اصل قیمت پر 15 فیصد سے زائد منافع نہیں لے گا جو قیمت وفاقی حکومت نے مقرر کر رکھی ہے پیدا کار کو یہ اجازت دی گئی ہے وہ تاجر اور ڈاکٹر کو ال قیمت پر صرف 40 فیصد رعایت دے سکتا ہے لیکن اس رعایت کا اطلاق ان جگہوں پر نہیں ہو گا جہاں پبلک سیکٹر ہسپتال اور وہ ادارے ہیں جو کہ ہسپتالوں کے ساتھ منسلک ہیں جن میں تربیت دی جاتی ہے اور وہ پاکستان میڈیکل اور ڈینٹل کونسل سے منظور شدہ ہیں جو لوگوں کو مفت ادویات فراہم کرتے ہیں اگر کوئی کمپنی یا ادارہ اپنی دوائی کی قیمت بڑھانا یا کم کرنا چاہتا ہے تو اسے چاہیے کہ وہ ایسا اس وقت کر سکتا ہے جب دوائی کو زائد المعیاد ہوئے سال گزر جائے۔ قیمتوں کے تعین کی تاریخ کے حوالے سے وزارت صحت پہلے ہی تمام اداروں کو آگاہ کرے گی۔ اور ڈرگز کے حوالے سے کوئی تبدیلی وزارت صحت کی منظوری کے بغیر نہیں ہو گی۔ انہوں نے مزید عدلت کو بتایا کہ وہ ادویات جن کی قیمتیں درج بالا رولز کے تحت مقرر نہیں ہوں گی ان کی رجسٹریشن ختم کر دی جائے گی تاہم ایسا اس وقت کیاجائے گا جب تک کمپنی کے موقف سے آگاہی نہیں ہواجاتی۔ عدالت عظمیٰ نے ڈرگ کنٹرولر کی طرف سے تفصیلی رپورٹ سننے کے بعد انہیں ہدایت کی کہ وہ اپنے ایس آر او پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں اور ایسا چار․ٹ عدالت میں بنا کر دیں جس میں تمام مقامی اور ملٹی نیشنل کمپنیوں کی ایک جیسی ادویات کی قیمتیں دی گئی ہوں تاکہ قیمتوں کے فرق کا تعین ہو سکے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
طویل عرصے بعد پی ٹی آئی لاہور اور پنجاب کے دیگر شہروں میں جلسے کرنے میں کامیاب
-
گندم کٹائی مہم کا افتتاح، مریم نواز نے گندم کی کچی فصل ہی کاٹ دی
-
اپوزیشن کا آصفہ بھٹو کی حلف برداری پر شور شرابے سے لگتا یہ ایک نہتی لڑکی سے خوفزدہ ہیں
-
وزیراعظم کی افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی آڑ میں اسمگلنگ میں ملوث افسران کو عہدے سے فوراً ہٹانے اور محکمانہ کارروائی کرنے کی ہدایت
-
امارات میں ایئرپورٹ پر پھنسے بیشتر مسافر وطن واپس پہنچ گئے، خواجہ آصف
-
عالمی مالیاتی اداروں کے حکام کا پاکستان کو آئی ایم ایف کا مختصر مدت کا پروگرام لینے کا مشورہ
-
عوام سے درخواست ہے کہ 21اپریل کو پی ٹی آئی امیدواروں کو ووٹ کاسٹ کریں
-
سعودی کمپنیوں کو تربیت یافتہ آئی ٹی ماہرین بھیجنے کے خواہاں ہیں،وزیر اعلیٰ مریم نواز سے ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن کے وفد کی ملاقات
-
وفاقی وزیر پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک کی اماراتی سفیر حمد عبید الزعابی سے ملاقات ،باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
-
صدرزرداری نے ساتویں بارپارلیمنٹ سے خطاب کرکے تاریخ رقم کی
-
سپیکر قومی اسمبلی نے ایوان میں باجا بجانے اور شور کرنے پر جمشید دستی اور اقبال خان کی رکنیت معطل کردی
-
اسٹیبلشمنٹ کو عمران خان سے بات کرنا ہوگی لیکن فی الحال کہیں برف نہیں پگھلی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.