سری نگر، اسلحہ خانوں کی فوری منتقلی کا امکان مسترد عوام کی تشویش میں اضافہ

جمعہ 17 اگست 2007 11:56

سرینگر( ٍٍاردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین17 اگست 2007 ) کھندرو واقعہ کے بعد سرینگر میں قائم فوجی اڈوں کے باعث عوام کی تشویش میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے دوسری طرف وادی میں فوجی اسلحہ خانوں کے گرد حفاظت کا انتظام مزید سخت کردیا گیا ہے۔فوج نے اسلحہ خانوں کی فوری منتقلی کے امکان کو بھی یہ کہہ کر مسترد کر دیا ہے کہ اس کا حتمی اختیار حکومت ہند کی وزارت داخلہ کو ہے، اور اس بارے میں متعلقہ وزارت سے ابھی تک کوئی فرمان نہیں آیا ہے۔

اس حوالے سے بٹہ مالو کے گردونواح میں باشندوں کو تشویش لاحق ہو رہی ہے کہ ٹٹو گر اونڈ اورائر کارگو کمپلیکس سے ملحقہ لائٹ انفنٹری بریگیڈ میں بھی اسلحہ کا بھاری ذخیرہ ہوسکتا ہے ، جو معمولی غفلت کی وجہ پوری بستی کو خاکستر کرسکتا ہے ۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ 6 کلو میٹر پر پھیلی اس فوجی چھاؤنی کے اندر کئی اسلحہ ڈیپو قائم کئے گئے ہیں ، جن کے گرد ہمیشہ سخت پہرہ رہتا ہے ۔

(جاری ہے)

اس سلسلہ میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے فو ج کی شمالی کمان کے سربراہ ایچ ایس پناگ نے وادی میں موجود اسلحہ خانوں سے متعلق معلومات فراہم کرنے سے یہ کہہ کر انکار کر دیا کہ اس سے سیکورٹی معاملات میں بگاڑ پیدا ہوجائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ فوجی حکمت عملی کے سبب میں یہ نہیں بتاسکتا کہ کھندرو کے علاوہ کن مقامات پر اسلحہ خانے موجود ہیں۔

متعلقہ عنوان :