راولپنڈی کی خصوصی احتساب عدالت نے نواز شریف اور ان کی فیملی کے خلاف کرپشن کے زیر التواء ایک جیسے تین ریفرنسوں کا ازسر نو عدالتی ٹرائل شروع کرنے کی اجازت دے دی، مقدمات کی باقاعدہ سماعت 25اگست سے شروع ہوگی

جمعہ 17 اگست 2007 12:19

راولپنڈی (ٍٍاردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین17 اگست 2007 ) راولپنڈی کی خصوصی احتساب عدالت نمبر چار کے جج خالد محمود نے مسلم لیگ ( ن) کے قائد اور سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف ان کے والد میاں شریف اور بھائی میاں شہباز شریف سمیت فیملی کے دیگر افراد کے خلاف کرپشن کے زیر التواء ایک جیسے تین ریفرنسوں کا ازسر نو عدالتی ٹرائل شروع کرنے کی اجازت دے دی ہے اور ان مقدمات کی باقاعدہ سماعت 25 اگست 2007ء سے راولپنڈی احتساب عدالت میں شروع ہوگی اور احتساب عدالت نے اس سلسلے میں قومی احتساب بیورو کی درخواست برائے ری اوپننگ کیسز باقاعدہ طور پر منظور کرلی جمعہ کو احتساب عدالت نمبر چار کے جج خالد محمود نے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب راولپنڈی ذوالفقار احمد بھٹہ کی جانب سے دائر کی جانے والی درخواست برائے از سر نو ٹرائل پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ عدالت میاں نواز شریف  میاں شہباز شریف  میاں شریف  سمیت دیگر ملزمان کے خلاف حدیبیہ پیپر مل  اتفاق فاؤنڈریز اور رائے ونڈ اراضی کیسز کی دوبارہ سماعت شروع کرنے کی اجازت دے دی ہے اور یہ عدالت ان تینوں کیسوں کی باقاعدہ سماعت 25اگست سے شروع کرے گی ۔

(جاری ہے)

نیب کی جانب سے دائر کی جانے والی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ چونکہ نیب نے ان ملزمان کے خلاف کیسز ان کی جلا وطنی اور بیرون ملک ہونے کی وجہ سے غیر معینہ مدت کیلئے رکوائے تھے لیکن قومی احتساب بیورو اب ان کیسز کو ری اوپن کرانا چاہتا ہے تاکہ عدالت تینوں کیسوں کی از سر نو سماعت شروع کرنے کی اجازت دے جس پر فاضل جج نے نیب کی یہ درخواست منظور کرتے ہوئے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب کو ہدایت کی کہ وہ 25 اگست کو عدالت کو ملزمان کے نئے ایڈریسز اور ان کی پوزیشن کے حوالے سے تفصیلات پیش کریں اور عدالت کو یہ بھی بتایا جائے کہ ان ملزمان میں سے کسی ایک کا انتقال تو نہیں ہوا ۔اگر ایسا ہواہے تو عدالت کو تحریری طور پر آگاہ کیا جائے ۔