مشرف وردی ضرور اتاریں گے وردی کے ساتھ ساتھ سیاسی آمریت کی روایت بھی ختم ہوگی ۔ محمد علی درانی ۔۔نواز شریف کے ساتھ ہونے والے معاہدہ کو ضرورت پڑنے پر عدالت میں پیش کیا جائیگا حکومت عدالتی فیصلہ تسلیم کرے گی سیمینار سے خطاب

جمعہ 17 اگست 2007 20:29

اسلام آباد(ٍٍاردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین17 اگست 2007) وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات محمد علی درانی نے کہا ہے کہ صدر مملکت جنرل پرویز مشرف وردی ضرور اتاریں گے تاہم جو بھی فیصلہ ہوگا وہ آئین اور قانون کے مطابق ہوگا  وردی کے ساتھ ساتھ سیاسی آمریت کی روایت بھی ختم ہوگی  اب تبدیلی صرف بیلٹ کے ذریعے آئے گی اور کوئی امریکہ سے اڑ کر وزیر اعظم ہاؤس نہیں پہنچ سکے گا  وزیر اعظم وہی منتخب ہوگا جسے عوام منتخب کریں گے  نواز شریف کے ساتھ ہونے والے معاہدہ کو ضرورت پڑنے پر عدالت میں پیش کیا جائیگا  حکومت عدالت کا فیصلہ تسلیم کرے گی  انہوں نے یہ بات ”میر خلیل الرحمان سوسائٹی “کے زیر اہتمام سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔

محمد علی درانی نے کہاکہ پاکستان ہمیشہ قائم رہے گا اور اختلاف رائے کا ہم خیر مقدم کرتے ہیں ملک آگے بڑھ رہا ہے  اس وقت سب سے بڑا چیلنج حقیقی جمہوریت کا ہے  ادارے مضبوط بنانے کی ضرورت ہے لیڈر مضبوط بنانے کی ضرورت نہیں ۔

(جاری ہے)

مسلم لیگ میں مکمل ڈسپلن ہے تاہم ہم نے ارکان کی زبان بندی کیلئے 14ویں ترمیم پاس نہیں کی پارٹی میں ہر ایک کو اپنی رائے دینے کاحق حاصل ہے ماضی کی قیادت نے ہمیشہ غلامانہ ذہنیت کا مظاہرہ کیا اور وہ ہمیشہ جی ایچ کیو اور امریکہ کی طرف دیکھتے رہے سچ کی سیاست کر نے کا وقت آگیا ہے ایسی سیاست کی جائے جو ملک کیلئے ہو ذاتی مفادات اور بیرون ملک جائیدادیں بنانے کے لئے نہ ہو اگر کوئی لیڈر جیل میں رہ کر سیاست کر تا تو کوئی بھی اسے زبردستی باہر نہیں بھیج سکتا تھا انہوں نے کہاکہ ماضی میں ایک دوسرے کو غدار قرار دینے والوں کی سیاست کی وجہ سے ملک کو نقصان ہوا ۔

ایوب خان نے قوم بھٹو کا تحفہ دیا جبکہ ضیاء الحق نے نواز شریف کو تیار کیا بی بی اور نواز شریف ایک دوسرے کو بر داشت کر تے تو فوج کبھی بر داشت میں نہ آتی صدرمشرف نے ملک کو آزاد میڈیا اور آزاد عدلیہ کا تحفہ دیا ہے میڈیا کی آزادی کو کوئی بھی ختم نہیں کر سکتا ۔ طاقت ور اداروں سے قوم آگے بڑھتی ہے ۔ آج بھی سپریم کورٹ پر حملہ اور بریف کیس تقسیم کئے جاسکتے تھے مگر صدر مشرف نے عدلیہ کا مکمل احترام کیا ۔

عدلیہ کی مضبوطی کی خاطر فوجی عدالتیں بنائیں اور نہ ہی صحافیوں کو کوڑے مارے گئے ۔ صدر کے وردی کے بارے میں آئین کے مطابق فیصلہ کریں گے اور ان کی وردی اترے گی تو سیاسی خاندانی آمریت کی روایت بھی ختم ہوگی ۔ انہوں نے کہاکہ فوج پر بلا جواز اور احتیاط کئے بغیر تنقید کر نا ملک کے مفاد میں نہیں ہے اگر مشرف تنقید سے نہیں ڈرتے غلطیوں کا اعتراف کر نا بڑا پن ہوتا ہے انہوں نے کہاکہ الیکشن شفاف ہونگے اور شفاف کاانعقاد موجودہ حکومت کی ضرورت ہے ۔

وزیر اطلاعات نے کہاکہ وردی پر فیصلہ آئین کے مطابق ہوگا اور اس حوالے سے سریم کورٹ کا فیصلہ بھی موجود ہے ۔ انہوں نے کہاکہ نواز شریف جب جدہ سے لندن گئے تھے وہ بھی ایک ڈیل کے تحت گئے تھے اور اگر مناسب سمجھا گیا تو نواز شریف کے ساتھ ہونے والا معاہدہ عدالت کے سامنے آجائیگا اور حکومت عدالت کے فیصلے کا احترام کریگی ۔ باہر بیٹھی ہوئی قیادت قانون کا احترام اور اپنے وعدوں کا پاس کرے ۔ ہم آہنگی کی فضا پیدا کر نے کے لئے دوبئی سے آگے جانے کے لئے تیا ر ہیں تاہم یہ واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ کوئی بھی امریکہ سے اڑ کر وزیر اعظم ہاؤس میں نہیں آ سکے گا وزیراعظم وہی بنے گا جسے عوا م منتخب کریں گے ۔ha

متعلقہ عنوان :