ساہیوال ، چیف جسٹس کے از خود نوٹس پر پولیس نے طالبہ کے اغواء کا ایک سال ایک دن بعد حل کرلیا ، مقتولہ کی دوست سمیت 3 افراد گرفتار

پیر 27 اگست 2007 21:40

ساہیوال (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27اگست۔2007ء) سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے ازخود نوٹس لینے پر گورنمنٹ گرلز کالج ساہیوال کی بی اے کی طالبہ عابدہ ریاض کے اغواء کا معمہ پولیس نے ایک سال ایک یوم کے بعد حل کرلیا ، پیر کے روز پولیس نے دو ملزموں ذوالفقار اور محمد پرویز کے علاوہ اس کی کلاس فیلو خالدہ کو بھی گرفتار کرلیا ، ملزم محمد پرویز نے زیادتی کی کوشش میں ناکامی پر پستول سے گولی مار کر ہلاک کردیا اور لاش نہر میں بہانے سے قبل سونے کی بالیاں سونے کی چین ، موبائل فون اور کتابیں قبضہ میں لے لیں ، پولیس نے آلہ قتل پستول برآمد کر کے موبائل سونے کی بالیاں ، چین اور کتابیں برآمد کرلیں ، ملزم پرویز کا اقبال جرم ، تفصیلات کے مطابق چک183\\9-L کی بی اے کی طالبہ عابدہ ریاض اور اس کی کلاس فیلو خالدہ کی آپس میں دوستی تھی خالدہ کے ذوالفقار سے ناجائز مراسم تھے اور عابدہ ریاض کو خالدہ کا کزن اور محمد پرویز چاہتا تھا ، جس نے خالدہ کو عابدہ کو کھانے کی دعوت دینے کیلئے کہا اور خالدہ اپنی سہیلی عابدہ کو دھوکہ سے بلبل ہوٹل ساہیوال پر 26 اگست 2006ء کو لے آئی ، خالدہ عابدہ ، ذوالفقار اور پرویز نے اکھٹے کھانا کھایا اور خالدہ کے کہنے پر پرویز نے عابدہ کو اپنی موٹر سائیکل پر نہر لوئر باری دوآب کے راستے اسے اس کے گھر چک 183\\9-L چھوڑ آئے ، پرویز نے راستے میں جاتے ہوئے عابدہ سے زبردستی کرنے کی کوشش کی جس پر عابدہ نے مزاحمت کی ، شور کرنے پر ملزم پرویز نے اسے پستول سے گولی مار کر ہلاک کردیا اور لاش کو نہر برد کرنے سے قبل سونے کی چین ، بالیاں ، موبائل اور کتابیں اپنے ہمراہ لے گیا ، جس کے بعد عابدہ ریاض کے والد ریاض احمد نے پولیس ڈیرہ رحیم کے پاس مقدمہ 11\\7\\29 حدود نفاذ زنا ، اسلامی آرڈیننس درج کرایا تو پولیس نے مغویہ برآمد نہ کی اور تینوں ملزمان کی ہائی کورٹ سے ضمانت ہوگئی اور پولیس ڈیرہ رحیم نے الٹا عابدہ ریاض طالبہ کے باپ ریاض اور نسرین ماں کو پکڑ لیا اور اپنی بیٹی کو ہلاک کرنے کا الزام لگایا ، طالبہ کی ماں نے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو ایک خط میں پولیس صورتحال اور پولیس کی مبینہ زیادتی سے آگاہ کیا تو چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ساہیوال کو طلب کرلیا اور ایس پی انوسٹی گیشن ڈاکٹر رضوان نے پیر کو ملزموں کو گرفتار کر کے آلہ قتل ، پستول ، کتابیں ، موبائل ، سونے کی بالیاں اور چین برآمد کرلی اور ملزمان کے خلاف مقدمہ 302 ت پ درج کرلیا ہے ، عدالت میں رپورٹ 29 اگست کو پیش کی جائے گی ۔