12مئی 2007ء کو پولیس کو غیر مسلح کرنے کا حکم جاری نہیں کیا گیا تھا، وزیر اعلی سندھ کاموقف

پیر 27 اگست 2007 22:12

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27اگست۔2007ء) وزیر اعلی سندھ ڈاکٹر ارباب غلام رحیم نے سندھ ہائی کورٹ کے فل بینچ میں جمع کرائے گئے اپنے حلفیہ بیان میں موقف اختیار کیا ہے کہ 12مئی 2007ء کو پولیس کو غیر مسلح کرنے کا حکم جاری نہیں کیا گیا تھا اور آئین کے آرٹیکل 248 کے تحت صدر ، وزیر اعظم ،گورنر ، وزیر اعلی ، وفاقی وزراء اور صوبائی وزراء اپنے اختیارات کے استعمال اورکارکردگی کے حوالے سے کسی بھی عدالت کو جواب دہ نہیں ہیں یہ حق محفوظ رکھتے ہوئے انتہائی عزت اور احترام کے ساتھ عدالت کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا جواب داخل کریا جا رہا ہے اور یہ جواب حکومت سندھ کے مختلف محکموں سے موصول شدہ معلومات پر مبنی ہے اور وہی محکمے اس کے ذمہ دار ہوں گے 7سوالات پوچھے گئے ہیں ان میں صوبے میں سیکورٹی کی کمان اور کنٹرول کے کے بارے میں ہوم سیکریٹری نے الگ سے جواب داخل کر دیا ہے وزیر اعلی کو چیف سیکرٹری اور ہوم سیکرٹری کے ذریعے عمومی طور پر سیر اژن کرنی ہوتی ہے صوبے میں قانون نافذکرنے کے لئے تین ادارے کام کر رہے ہیں یعنی پولیس، ریجنرز اور کانسٹیبلری شامل ہیں سندھ گورنمنٹ رولز آف بزنس 1986کے تحت وزیر اعلی کسی وزیر کو ایک یا زائد محکموں کے قلم دان سونپ سکتا ہے اور وزیر اعلی کو اختیار حاصل ہے کہ وہ کسی محکمے کو وزیر سے مشورہ کئے بغیر کوئی حکم دے سکتا ہے ۔

(جاری ہے)

وزیر کسی بھی محکمہ کے وزیر ،مشیر یا سیکریٹری کو اپنے اختیارات منتقل بھی کر سکتا ہے وزیر اعلی کا حکم صوبائی حکومت کا حکم سمجھا جاتا ہے ۔ سندھ گورنمنٹ رولز آف بزنس کے شیڈول 2 کے تحت امن وامان قائم کرنا اور انٹرنل سیکورٹی کا معاملہ محکمہ داخلہ سندھ کو اسائن کیا گیا ہے 12مئی کے انتظامات کے حوالے سے جو اجلاس ہوئے ہیں ان کی روداد سیکریٹری داخلہ اپنے جواب میں وضاحت کے ساتھ پیش کر چکے ہیں جبکہ سوال 2کا جواب یہ ہے کہ پولیس کو غیر مسلح کرنے کے لئے کوئی حکم جاری نہیں کیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :