حریت پسند جماعتوں کو نظرانداز کر کے مسئلہ کشمیر کا حل نہیں نکالا جا سکتا ۔محبوبہ مفتی

منگل 28 اگست 2007 11:55

سرینگر(ٍٍاردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین28 اگست 2007) مین اسٹریم جماعتیں مسئلہ کشمیر کے حل کا ایک حصہ ہیں اور ان جماعتوں کو نظر انداز کرکے مسئلہ کشمیر کا حتمی حل نہیں نکالا جا سکتا ہے ۔ ان باتوں کا اظہار پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے نوپورہ واگورہ بارہمولہ میں پارٹی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا ” پی ڈی پی محض کھوکھلے نعرے نہیں دیتی بلکہ اقتدار اور اقتدار سے باہر جو کچھ بھی اس پارٹی نے کہا وہ کر کے دکھایا “۔

محبوبہ مفتی نے کہا کہ ریاست کی تاریخ میں ساٹھ برس کے دوران پہلی بار مین اسٹریم جماعتیں عوام کے اتنے قریب ہیں کہ اب یہ جماعتیں مسئلہ کشمیر کا ایک حصہ بن چکی ہیں ۔انہوں نے خبردار کیا کہ مین اسٹریم جماعتوں کو نظر انداز کرکے مسئلہ کشمیر کے حتمی حل کے بارے میں سوچا بھی نہیں جا سکتا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی کا ایجنڈا عوام کی خواہشات اور احساسات کے ساتھ جڑا ہے اور پی ڈی پی محض عوام کو راحت پہنچانے کیلئے اقدامات اٹھا رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی ایسی سیاسی جماعت بن کر ابھر ی ہے جو ایسے مسائل اٹھانے میں کامیاب ہو چکی ہے جن کا تعلق براہ راست ریاستی عوام کے ساتھ ہے ۔محبوبہ مفتی نے کہا ” میں یہ بات واضح کرنا چاہتی ہوں کہ سیاست دان بیروکریٹ نہیں ہوتے جو سیکریٹریٹ کی چار دیواری میں بیٹھ کر انتظامیہ چلاسکیں “۔انہوں نے کہا کہ سیاسی لیڈران عوام کے سامنے جوابدہ ہوتے ہیں کیونکہ یہی لوگ عوام میں جاتے ہیں اور وہاں ان کے سامنے اپنی بات رکھتے ہیں ۔

محبوبہ مفتی نے واضح کیا کہ ریاستی عوام جاگ گئے ہیں اور اب وہ استحصالی عناصر کو خاطر میں نہیں لاتے ہیں ۔انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اب کوئی بھی لیڈر یا سیاسی پارٹی ریاستی عوام نظر انداز نہیں کر سکتی ہے اور نہ ہی لوگوں کو دھوکہ دے کر اقتدار میں آنے کا سوچ سکتی ہے ۔ پی ڈی پی صدر نے مزید کہا کہ ریاست میں اب وہی سیاسی جماعت انتخابات میں کامیاب ہو سکتی ہے جو عوا م کے ساتھ کئے وعدوں کو پورا کرے اور عوام کی کسوٹی پر پورا اتر سکے۔