ٹھٹھہ ، بس سٹاپ پر مسلح افراد کی فائرنگ سے ایک شخص ہلاک، 2 زخمی۔واقعہ کے بعد مشتعل افراد کا احتجاجی مظاہرہ،ٹھٹھہ کراچی شاہراہ ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند کر دی

اتوار 2 ستمبر 2007 16:30

ٹھٹھہ (ٍٍاردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین02 ستمبر2007) ٹھٹھہ میں دھابے جی مارکیٹ کے قریب کراچی ٹھٹھہ شاہراہ بس سٹاپ پر تین مسلح افراد کی فائرنگ سے ایک شخص ہلاک اور تین زخمی ہو گئے، واقعہ کے بعد مشتعل افراد کا قومی شاہراہ پر دھرنا، قومی شاہراہ بلاک، ایم پی اے حمیدہ علوانی بھی دھرنے میں شامل ہو گئیں۔ تفصیلات کے مطابق دھابے جی مارکیٹ کے قریب تین مسلح افراد نے اندھا دھند فائرنگ کر کے قومی شاہراہ پر انتظار میں کھڑے افراد میں سے ایک شخص عبدالکریم جوکھیو کو ہلاک کر دیا جس کا تعلق لاڑکانہ سے بتایا جاتا ہے جبکہ تین راہگیروں جن میں شیر محمد کھٹرو، ساجد پنھور اور غلام رسول میمن کو شدید زخمی کر دیا جنہیں فوری طور پر صحت مرکز گھارو لے جایا گیا۔

واقعہ کے خلاف مشتعل افراد نے ٹھٹھہ کراچی قومی شاہراہ پر دھرنا دے دیا ہے اور ٹائروں کو آگ لگا دی ان کا مطالبہ ہے کہ واقعہ میں ملوث افراد کو گرفتار کیا جائے جبکہ اطلاع پر رکن سندھ اسمبلی حمیرا علوانی بھی وقوعہ پر پہنچ گئیں اور دھرنے میں شامل ہو گئیں جہاں انہوں نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ضلع میں امن وامان کی صورتحال روز بروز بدترین ہوتی جا رہی ہے جس کی ذمہ دار پولیس کے سوا کوئی نہیں دن دیہاڑے کسی شخص کا قتل ہونے کے بعد ملزمان کا فرار ہونا ان کی نااہلی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے قتل میں ملوث افراد کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے ادھر واقعہ کے متعلق معلوم ہوا ہے کہ لاڑکانہ سے ٹھٹھہ گھومنے آنے والے شیر محمد کھٹرو کی برادری میں برادرانہ تصادم ہے جنہوں نے اسے مارنے کی کوشش کی مگر فائرنگ کی زد میں ان کے ساتھ آنے والے دیگر مہمان عبدالکریم جوکھیو ہلاک ہوا اور دو راہگیر افراد زخمی ہو گئے۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پولیس نے واقعہ میں ملوث افراد میں سے ایک شخص کو گرفتار کرنے میں کامیابی حاصل کر لی ہے مگر اس کی تصدیق فوری طور پر نہیں کی جا رہی ہے۔ دوسری جانب مظاہرین سے بات چیت کے بعد ٹی پی او میرپور ماکرو گل عباس نے بات چیت کے بعد مظاہرین نے ایک گھنٹہ قومی شاہراہ بلاک کرنے کے بعد پرامن طور پر دھرنا ختم کر دیا۔