اسمبلیاں مدت پوری کر چکیں، اے پی ڈی ایم کے استعفوں کا کوئی فائدہ نہیں، وزیراعظم شوکت عزیز ،صدر جنرل پرویز مشرف با آسانی دوبارہ صدر منتخب ہو جائیں گے، اس کے بعد عام انتخابات ہوں گے، بینظیر بھٹو اور کلثوم نواز کے ساتھ قانون کے مطابق سلوک کیا جائیگا ،صدر کے دو عہدوں کے حوالے سے سپریم کورٹ جو بھی فیصلہ کریگی حکومت اسے قبول کریگی، ملک میں آٹے اور چینی کی قلت پیدا نہیں ہونے دی جائیگی ،سینئر ایڈیٹروں سے خطاب

اتوار 16 ستمبر 2007 21:37

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16ستمبر۔2007ء) وزیراعظم شوکت عزیز نے کہا ہے کہ اسمبلیاں اپنی مدت پوری کر چکی ہیں اب اے پی ڈی ایم کے استعفوں کا کوئی فائدہ نہیں، صدر جنرل پرویز مشرف با آسانی دوبارہ منتخب ہو جائیں گے اور اس کے بعد عام انتخابات کرائے جائیں گے، 2 عہدوں کے حوالے سے سپریم کورٹ کا جو بھی فیصلہ ہو گا حکومت اسے قبول کریگی، کلثوم نواز کی واپسی اور بینظیر بھٹو کی آمد پر دونوں کے ساتھ قانون کے مطابق کارروائی کی جائیگی، ملک میں کسی بھی طرح آٹے اور چینی کی قلت پیدا نہیں ہونے دی جائیگی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز سینئر ایڈیٹروں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کلثوم نواز کی واپسی اور بینظیر بھٹو کی آمد پر دونوں کے ساتھ قانون کے مطابق کارروائی کی جائیگی۔

(جاری ہے)

وزیراعظم شوکت عزیز نے کہا کہ گندم کے ذخیرہ اندوزوں کے حوالے سے صوبوں کو ایک فہرست فراہم کر دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جائیگا کہ سمگلنگ کی صورتحال جاری رہے اور کسی بھی طرح آٹے اور چینی کی قلت پیدا نہیں ہونے دی جائیگی۔

اس حوالے سے یہ ضرور ہے کہ عالمی منڈی میں قیمتیں کم ہوئی ہیں لیکن اس حوالے سے حکومت اقدامات کر رہی ہے۔ وزیراعظم نے کاہ کہ قبائلی علاقوں میں غیر ملکی افواج کو کارروائی کی اجازت نہیں دی جائیگی ہماری اپنی فورسز وہاں کارروائی کریں گی، الیکشن کمیشن کا صدر کے بارے میں نوٹیفکیشن جاری کرنے کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ اس حوالے سے عدالتی فیصلے پہلے سے موجود ہیں ہمیں عدالتی فیصلوں کا ہی انتظار کرنا چاہئے۔

مسئلہ کشمیر کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو سرد خانے کی نظر نہیں کیا جا سکتا پاک بھارت مذاکراتی عمل جاری رہیگا۔ اے پی ڈی ایم کی جانب سے استعفیوں کے فیصلے کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ یہ کوئی غیر معمولی عمل نہیں اگر اپوزیشن کے استعفے 2 سال پہلے آتے تو شاید حکومت کو فرق پڑتا لیکن اس وقت ان کے استعفے کسی بھی طرح حکومت کو غیر مستحکم کرنے کے حوالے سے کارآمد ثابت نہیں ہو سکتے۔

انہوں نے کہا کہ کلثوم نواز ہوں یا بے نظیر بھٹو ان کی واپسی کے حوالے سے استقبال ان کی اپنی پارٹیاں کریں گی لیکن حکومت اپنے قانون کے مطابق ان سے نمٹیں گی۔ وزیر اعظم شوکت عزیز نے کہا کہ اسمبلیاں اپنی مدت پوری کر چکی ہیں اب اے پی ڈی ایم کے استعفوں کا کوئی فائدہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ صدر جنرل پرویز مشرف با آسانی دوبارہ صدر منتخب ہو جائیں گے اور اس کے بعد عام انتخابات کرائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دو عہدوں کے حوالے سے سپریم کورٹ کا جو بھی فیصلہ ہو گا حکومت اسے قبول کریگی۔