مقبوضہ کشمیر میں فوج کے ہاتھوں پولیس محفوظ نہیں عام لوگ محفوظ کیسے ہوسکتے ہیں،محبوبہ مفتی

جمعہ 28 ستمبر 2007 13:02

سرینگر( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین28ستمبر2007 ) پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں فوج کے ہاتھوں پولیس محفوظ نہیں ہے تو پھر عام لوگ محفوظ کیسے ہوسکتے ہیں ۔ ایک مقامی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندواڑہ و اقعہ اور گزشتہ کئی برسوں سے اس طرح کے واقعات سے پی ڈی پی کا یہ موقف صحیح ثابت ہوتا ہے کہ فوج کے ہوتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں اس طرح کے واقعات رونما ہو سکتے ہیں ۔

محبوبہ مفتی نے کہا کہ ریاست میں حالات بدل رہے ہیں اور اس کا اعتراف مرکزی حکومت بھی کر رہی ہے تاہم وہ حیران ہیں کہ مرکز اور ریاست میں سرکار اور اپوزیشن فوج میں کمی کے پی ڈی پی کے مطالبے کی مخالفت کیوں کر رہے ہیں پی ڈی پی صدرنے کہا کہ مخلوط حکومت کا حصہ ہونے کے ناطے پی ڈی پی فوج میں کمی کیلئے تیار ہے اور مخلوط سرکار میں شامل دیگر اکائیوں کو اس سلسلے میں جراتمندی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی کے اس نعرے کو سیاسی ایشو نہیں بنایا جانا چاہئے کیونکہ فوج میں کمی وقت کی اہم ضرورت ہے اور اس سے حالات مزید معمول پر آئیں گے ۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ ریاست کے اندر اور باہر جو لوگ فوج میں کمی کے مطالبے میں رکاوٹ بن رہے ہیں یا مخالفت کر رہے ہیں ”ان کیلئے ہندوارہ میں پولیس کیخلاف فوج کی کاروائی چشم کشا ہے اور اگر اب بھی ان کی آنکھیں نہیں کھلیں تو اس پر سوائے افسوس کے کچھ کیا نہیں جا سکتا ۔

متعلقہ عنوان :