پولیس تھانے پر فوج کے حملے کیخلاف ہندواڑہ میں مظاہرے‘ بار ایسوسی ایشن کی ہڑتال۔کرنل اور میجر کیخلاف مقدمہ درج‘ 24 سالہ کشمیری نوجوان کے قتل میں ملوث پولیس اہلکار ہلاک

جمعہ 28 ستمبر 2007 15:40

سرینگر (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین28ستمبر2007) ہندواڑہ میں پولیس تھانے پر فوج کے حملے کیخلاف شدید احتجاجی مظاہرے‘ بار ایسوسی ایشن کی کال پر وادی میں ہڑتال‘ پولیس نے کرنل اور میجر کیخلاف مقدمہ درج کرلیا‘ دوسری جانب چوبیس سالہ کشمیری نوجوان کے قتل میں ملوث پولیس اہلکار کو گرفتار کرلیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق فوج کی طرف سے ڈیزل کو بلیک مارکیٹ میں فروخت کرنے کی کوشش کو پولیس کی طرف سے ناکام بنانے کیخلاف فوج نے گزشتہ روز ماگام پولیس چوکی پر دھاوا بول کر وہاں ایس ایچ او سمیت چھ اہلکاروں کو لہولہان کر دیا تھا۔

پولیس کے مطابق فوج نے وہاں نقدی ،اسلحہ اور دیگر قیمتی اشیاء بھی لوٹ لیں۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ 33آر آر سے وابستہ اہلکاروں کی اس کاروائی کے بعد ڈی آئی جی شمالی کشمیرسری نواس نے فوج کیخلاف ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت دی تھی جس کے بعد 33آر آر کے کمانڈنگ آفیسرکرنل شرما اور میجر آزاد کیخلاف پولیس نے باضابط طور پر کیس درج کر لیا ہے ۔

(جاری ہے)

پولیس اہلکاروں نے بتایا کہ فوج کے اہلکاروں نے ان کی وردی پھاڈ ڈالی اور تمام دفتری ریکارڈ بھی تہس نہس کر د۔

ڈی آئی جی نے اس معاملے کا سنجیدہ نوٹس لیکر بڑے پیمانے پر تحقیقات شروع کر نے کی ہدایت دی واقعے کیخلاف ہندوارہ میں سینکڑوں لوگوں نے احتجاجی مظاہرے کئے جس کے نتیجے میں دکانیں بند ہوگئیں اور آناً فاناً قصبے میں ہڑتال کی گئی۔ مظاہرین اس واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کر رہے تھے اور فوج کیخلاف نعرے بازی کررہے تھے۔مظاہرین نعرے لگا رہے تھے” جب پولیس کا یہ حال ہے تو عام لوگوں کا کیا حال ہوسکتا ہے “۔

اس دوران بار ایسو سی ایشن ہندوارہ نے ماگام پولیس چوکی کا از خود دورہ کیا جس کے بعد انہوں نے اس واقعے کیخلاف مکمل ہڑتال کی کال دی۔ دوسری جانب پلوامہ میں 24سالہ نوجوان کی ہلاکت میں ملوث سی آر پی ایف کے ایک کانسٹیبل کو اسلحہ سمیت گرفتار کرلیا گیا ہے اور پولیس نے اس کیخلاف قتل کامقدمہ درج کرلیا۔اس دوران پلوامہ میں بے گناہ نوجوان کی ہلاکت کیخلاف زبردست احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور لوگ مطالبہ کررہے تھے کہ سی آر پی ایف کیمپ کے انچارج کو بھی گرفتار کیا جائے۔

قتل کئے گئے نوجوان بلال احمد بٹ کے چچامحمد ایوب نے تفصیلات دیتے ہوئے بتایاکہ بدھ کی شام 6بجکر50منٹ کے قریب سی آر پی ایف کی166بٹالین سے وابستہ اہلکاروں نے انسپکٹر انوج پاٹھک کی سربراہی میں گابر پورہ ہوال کے نزدیک جیپ میں سیب لوڈ کررہے نوجوان امتیازاحمد پرے ولد غلام نبی سے سیب کی ایک پیٹی طلب کی۔لیکن مذکورہ نوجوان نے یہ کہہ کر سیب دینے سے انکار کردیا کہ یہ فروخت کئے گئے ہیں اور وہ نہیں دے سکتا۔

محمد ایوب کے مطابق اس موقعے پر سی آرپی ایف اہلکارطیش میں آگئے اور انہوں نے امتیاز کی شدید مارپیٹ کی جبکہ موبائل کے ڈرائیور غلام محمد ملک کابھی شدید زدوکوب کیا جس کی وجہ سے وہ شدیدزخمی ہوگیا۔محمد ایوب کے مطابق امتیازاحمد سی آر پی ایف اہلکاروں کرنے کے بعد مشتعل سی آر پی ایف اہلکاروں نے امتیازاحمدکاتعاقب کرتے ہوئے اس کے گھر میں داخل ہو کر اس کے والد غلام نبی پرے جو کہ ایک ریٹائرڈسرکاری ملازم ہیں کو گھسیٹ کر گھر سے نکالااور وہاں موجود خواتین کے ساتھ زیادتی کی۔

واقعے کے بعد بلال احمد سمیت گاؤں کے چند نوجوان بازارکی ایک دکان کے پاس کھڑے ہوکر اس واقعے پر احتجاج کرنے لگے کہ اس دوران مقامی کیمپ کاافسرانوج پاٹھک دیگر اہلکاروں سمیت وہاں آگیا اور اس نے آتے ہی وہاں موجود نوجوانوں کی مارپیٹ کاحکم دیا جس کے بعد سبھی اہلکاروں نے وہاں موجود افراد کی مارپیٹ شروع کردی جس کے نتیجے میں کئی افراد زخمی ہوگئے۔اس دوران 2اہلکاروں نے طیش میں آکر فائرنگ کردی جس سے وہ موقع پر ہلاک ہوگیا۔

متعلقہ عنوان :