پولیس تشدد کیخلاف ردعمل ‘ صحافی وزیرمملکت طارق عظیم اور فاروق ستار پر ٹوٹ پڑے‘ تشدد کا نشانہ بنایا۔ فاروق ستار کو ہسپتال جبکہ طارق عظیم کو ایلیٹ فورس کی گاڑی میں محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا‘ شاہراہ دستورپر کشیدہ صورت حال کے باعث وزیراعظم اور وفاقی وزراءالیکشن کمیشن کی عمارت میں کئی گھنٹے محصور رہے‘ وزیراعلیٰ پنجاب کی گاڑی نے ایک صحافی کو کچل دیا۔(تفصیلی خبر)

ہفتہ 29 ستمبر 2007 15:32

پولیس تشدد کیخلاف ردعمل ‘ صحافی وزیرمملکت طارق عظیم اور فاروق ستار ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین29ستمبر2007) الیکشن کمیشن آف پاکستان میں صدارتی امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے موقع پر وکلاء کے احتجاج کی کوریج کرنے والے صحافیوں پر پولیس تشدد‘ متعدد صحافی شدید زخمی ہو گئے۔ صحافی ردعمل کے طور پر وزیر مملکت اطلاعات و نشریات طارق عظیم اور ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر فاروق ستار پر ٹوٹ پڑے۔

فاروق ستار کو ہسپتال جبکہ طارق عظیم کو ایلیٹ فورس کی گاڑی میں محفوظمقام پر منتقل کیاگیا۔ شاہراہ دستور پر کشیدہ صورت حال کے باعث وزیراعظم اور وفاقی وزراء کئی گھنٹے الیکشن کمیشن کی عمارت میں محصور رہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہی کی گاڑی نے ایک صحافی کو زخمی کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق ہفتے کے روز الیکشن کمیشن آف پاکستان اور سپریم کورٹ کے باہر مظاہرہ کرنے والے وکلاء اور سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کی کوریج کرنے والے صحافیوں کو بھی پولیس نے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔

(جاری ہے)

جس کے باعث کئی صحافیوں کے سر پھٹ گئے۔ جبکہ متعدد بے ہوش ہو گئے۔ جنہیں ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے ۔ صورت حال سے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات محمد علی درانی کو بھی آگاہ کر دیاگیا۔ تاہم فوری طور پر پولیس کی صحافیوں پر تشدد سے نہیں روکا گیا۔ صحافیوں نے ردعمل کے طور پر وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات طارق عظیم اور ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر فاروق ستار کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا ۔

طارق عظیم جونہی اپنی گاڑی سے اترے تو صحافیوں کے نرغے میں آ گئے۔ اس موقع پر پولیس اہلکاروں نے طارق عظیم کو حفاظتی حصار میں لے کر ایلیٹ فورس کی گاڑی میں محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا۔ جبکہ فاروق ستار کو ہسپتال لے جایا گیا۔ شاہراہ دستور پر کشیدہ صورت حال کے باعث وزیر اعظم اور وفاقی وزراء کئی گھنٹے الیکشن کمیشن کی عمارت میں محصور رہے دوسری جانب وزیر اعلیٰ پنجاب نے الیکشن کمیشن کی عمارت سے باہر نکل کر صحافیوں کے سوالات کا جواب دینے سے انکا رکردیا اور فوراً اپنی گاڑی میں بیٹھ گئے۔ ڈرائیور کی تیز رفتاری کے باعث ایک صحافی گاڑی تلے آ کر شدید زخمی ہو گیا۔