صحافیوں اور وکلاء پر پولیس تشدد کیخلاف مجلس عمل کا احتجاجی مظاہرہ ،حکومت، اسلام آباد انتظامیہ اور ایم کیو ایم کیخلاف نعرے بازی، 2 اکتوبر کو اسمبلیوں سے استعفوں کے موقع پر حکومت کیخلاف شٹر ڈاؤن ہڑتال کی کال، عوام عدالتی فیصلے سے مایوس ہیں، اب سڑکوں پر نکل آنا ہو گا، آمریت کے خاتمہ تک گھروں کو واپس نہیں لوٹیں گے، احتجاجی مظاہرے میاں اسلم و دیگر کا خطاب

اتوار 30 ستمبر 2007 16:38

اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین30ستمبر2007) الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ کے باہر صحافیوں، وکلاء اور سول سوسائٹی کے نمائندوں اور سیاسی ورکروں پر پولیس کے تشدد کیخلاف اسلام آباد پریس کلب کے باہر ایم ایم اے کا مظاہرہ، حکومت، اسلام آباد انتظامیہ اور ایم کیو ایم کیخلاف شدید نعرے بازی۔ 2 اکتوبر کو اسمبلیوں سے استعفوں کے موقع پر ملک بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان، الیکشن کمیشن کے گھیراؤ کا سلسلہ جاری رہیگا۔

احتجاجی مظاہرے سے متحدہ مجلس عمل کے مرکزی رہنما ممبر اسمبلی میاں محمد اسلم، جماعت اسلامی اسلام آباد کے امیر سید بلال حسین، ساجد اقبال چوہدری، میاں محمد منان، زبیر خان، ہما ایوب اور حافظ تنویر نے خطاب کیا۔ مظاہرین بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔

(جاری ہے)

جن پر حکموت مخالف نعرے درج تھے۔ مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ دباؤ کے تحت ہے۔

قوم میں بیداری کی مہم پیدا ہو گئی ہے۔ میدان عمل میں نکل کر آمریت سے جان چھڑائیں گے۔ ایم کیو ایم دہشت گرد اور قاتل جماعت ہے۔ بحالی جمہوریت کیلے فائنل سڑکوں پر کھیلیں گے۔ سپریم کورٹ سے بھی بڑی عدالت عوام اور رب العزت کی ہے جس میں مشرف سمیت سب نے پیش ہونا ہے۔ شاہراہ دستور پر ہونے والے ظلم کو کبھی فراموش نہیں کر سکیں گے۔ وکلاء اور صحافیوں کو گھسیٹ کر یہ پیغام دیا گیا ہے کہ وہ سچ کی آوز کو عوام تک نہ پہنچائیں۔

عوام کو ہمیشہ گھر بھیجا گیا۔ وہ کبھی اقتدار سے علیحدہ نہیں ہوا ہے۔ عدالت میں فیصلہ متنازعہ ہو گیا ہے۔ سپریم کورٹ میں جنرل پرویز کی اہلیت کو چیلنج کریں گے۔ مقررین نے کہا کہ مشرف اور ایم کیو ایم کراچی میں 50 معصوم لوگوں کے قتل عام کے ذمہ دار ہیں۔ حق و باطل کے درمیان معرکہ کا رن ہے۔ اس ملک کا نظام اسلامی ہونا چاہئے۔ ہمار نظام جاگیردار طبقہ کیلئے ہے جو 60 سالوں سے اقتدار پر قابض ہیں۔

حکومت نے لال مسجد میں کمانڈوز کو بلا کر خونی کھیل کھیلا اب ناجائز طور پر مشرف صدر نہیں بن سکتے ہیں۔ 70 سالہ بزرگ شہریوں پر تشدد کر کے انہیں جیل بھیج دیا گیا۔ پر امن شہریوں کے ساتھ درندوں والا سلوک ہوتا ہے۔ پوری قوم نے ریفرنس کو غلط قرار دیا۔ مگر جج کی تذلیل کی گئی۔ اس موقع پر متحدہ ملجس نے 2 اکتوبر کو عوام سے شٹر ڈاؤن ہڑتال کامیاب بنانے کی اپیل کی۔

مقرررین نے مزید کہا کہ حکمران عوام کو آواز اٹھانے سے روک رہے ہیں جس کی واضح مثال 29 ستمبر کو واقع ہے۔ عدلیہ کے فیصلے سے 16 کروڑ عوام مایوسی کا شکار ہیں۔ عوام آج صبح 7 بجے سے الیکشن کمیشن کے سامنے پہنچیں۔ یہ پاکستان جرنیلوں کا نہیں بلکہ 16کروڑ عوام کا ہے۔ اب عوام ہی کو حکمرانوں کیخلاف سڑکوں پر آنا ہو گا اور اس وقت تک واپس نہیں لوٹیں گے جب تک ملک سے آمریت کا خاتمہ نہیں ہو جاتا ہے۔