بنوں، بس سٹاپ پر خودکش دھماکہ، 4 پولیس اہلکاروں سمیت 15 افراد جاں بحق، 19زخمی،دھماکے کی جگہ سے خودکش حملہ آور کا سر مل گیا، آئی ایس پی آر نے ہلاکتوں کی تصدیق کردی،حملہ آور کا ہدف سکیورٹی فورسز کا قافلہ تھا، مغربی ذرائع ابلاغ، عسکری ترجمان کی تردید۔اپ ڈیٹ

پیر 1 اکتوبر 2007 13:17

بنوں(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔یکم اکتوبر۔2007ء) صوبہ سرحد کے جنوبی ضلع بنوں میں بس سٹاپ پر خودکش دھماکے میں چار پولیس اہلکاروں سمیت پندرہ افراد جاں بحق اور 19 زخمی ہوگئے، خودکش حملہ آور کا سر مل گیا، عسکری ترجمان نے خودکش دھماکے میں 15 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کردی پولیس کے مطابق دھماکہ پیر کے روز بنوں کے افسر چوک پر اس وقت ہوا جب ایک خودکش حملہ آور نے رکشہ سے اتر کر خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔

دھماکے کے مقام پر لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ذرائع کے مطابق دھماکے کی جگہ سے ایک سر ملا ہے جس کے بارے میں خیال کیا جارہا ہے کہ یہ خودکش حملہ آور کا ہوسکتا ہے۔دھماکے میں پولیس اہلکاروں اور عام شہریوں سمیت13 افراد جاں بحق اور 19 زخمی ہوئے جنہیں بنوں ڈسٹرکٹ ہسپتال منتقل کردیا گیا جہاں ہنگامی حالت کا اعلان کردیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

دھماکے کی اطلاع ملتے ہی اعلیٰ حکام اور ضلعی انتظامیہ موقع پر پہنچ گئی۔پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں چار پولیس اہلکار،چھ شہری اور ایک خود کش حملہ آور خاتون شامل ہے۔افوا ج پاکستان کے ترجمان میجر جنرل وحید ارشد نے 11 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے ان اطلاعات کی تردید کی ہے کہ خودکش حملے کا ہدف سیکورٹی فورسز کا قافلہ تھا۔

دوسری جانب بنوں پولیس کے سربراہ دارعلی خٹک نے واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ پیر کو بنوں شہر سے چھ کلومیٹر شمال کی جانب بنوں-پشاور روڈ ابشار چوک پر رکشہ میں سوار ایک برقعہ پوش شخص نے چوک میں موجود پولیس اہلکاروں کے قریب خودکش دھماکہ کیا۔انہوں نے کہا کہ ابشار چوک ایک مصروف ترین چوک ہے جہاں سے لوگ اپنے کام پر جانے کیلئے سواری کیلئے کھڑے ہوتے ہیں۔

پولیس کے مطابق یہ بتانا قبل از وقت ہوگا کہ خوکش حملہ آور کا نشانہ کون تھا، البتہ اس چوک میں پولیس اہلکار معمول کے مطابق ڈیوٹی پر موجود ہوتے ہیں۔ یاد رہے کہ بنوں قبائلی علاقے شمالی وزیرستان سے ملحقہ ضلع ہے جہاں مقامی طالبان نے گزشتہ چند ماہ میں کئی مرتبہ فوج سمیت قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے اہلکاروں پر کیے ہیں اور بنوں سے کئی بار ایف سی کے اہلکاروں کو اغواء بھی کیا ہے۔ ادھرمغربی ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا ہے کہ بنوں میں دھماکے کا ہدف سیکورٹی فورسز کا ایک کانوائے تھاجبکہ پاک افواج کے ترجمان میجر جنرل وحید ارشد نے اس بات کی تردید کی ہے کہ یہ حملہ سیکورٹی فورسز کے کانوائے پر کیا گیا ہے۔