سانحہ کراچی کے ذمہ داروں کو جلد بے نقاب کر کے کیفر کردار تک پہنچائیں گے ۔وزیر اعظم ۔۔۔ ملکی انٹیلی جنس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے اس سلسلے میں کسی بیرونی مدد کی ضرورت نہیں‘ پاکستان کی ترقی و خوشحالی کیلئے امن ضروری ہے تاہم بعض ترقی مخالف عناصر امن و امان کی صورت حال خراب کر رہے ہیں، کسی کو ملک کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے ‘ حکومت بلوچستان کی ترقی کیلئے خصوصی اقدامات کر رہی ہے ‘ شوکت عزیز کا بولان کے دورہ کے موقع پر جلسہ عام سے خطاب اور یار محمد رند کی جانب سے دئیے گئے ظہرانے کے موقع پرصحافیوں سے گفتگو

منگل 23 اکتوبر 2007 15:06

ڈیرہ مراد جمالی +بولان (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین23اکتوبر2007) وزیر اعظم شوکت عزیز نے سانحہ کراچی کو افسوس ناک واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملکی انٹیلی جنس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہیں اور واقعہ میں ملوث افراد کو جلد بے نقاب کر کے کیفر کردار تک پہنچایاجائے گا ‘ واقعے کی تحقیقات کیلئے کسی دوسرے ملک کی مدد کی ضرورت نہیں ‘ کسی کو ملک کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے ‘ ملکی ترقی و خوشحالی کیلئے امن ضروری ہے تاہم بعض ترقی مخالف عناصر ملک میں امن و امان کی صورت حال خراب کر رہے ہیں ‘ ملکی کی 60 سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ اسمبلیاں اپنی مدت پوری کریں گی اور آئندہ عام انتخابات میں مسلم لیگ اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر حصہ لے کر بھرپور کامیابی حاصل کرے گی ‘ ماضی کے حکمرانوں نے ملکی خزانے کو لوٹا جبکہ ہم نے معیشت کو مستحکم کیا ہے جبکہ وزیر اعظم نے بولان کے 300 بے روزگار نوجوانوں کو پولیس میں ملازمتیں دینے اور علاقے کیلئے 5 کروڑ روپے کے ترقیاتی پیکج کا اعلان کیا اور کہا کہ علاقے میں ایک ہفتے کے اندر موبائل فون سروس کا آغاز کیا جائے گا جبکہ بولان ڈیم کی تعمیر کے ساتھ ساتھ 17 کروڑ روپے کی لاگت سے دور دراز کے دیہاتوں کو گیس کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی اور شوران میں 33 کے وی کا ایک گرڈ سٹیشن بھی قائم کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو یہاں بلوچستان کے ضلع بولان کے علاقے شوران میں جلسہ عام سے خطاب اور وفاقی وزیر برائے سرحدی امور یار محمد رند کی جانب سے ان کے اعزاز میں دئیے گئے ظہرانے کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ جلسہ عام سے وزیراعلیٰ بلوچستان جام محمد یوسف ، وفاقی وزیر سردار یار محمد رند اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

وزیراعظم شوکت عزیز نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ترقی اور خوشحالی کے لیے امن ضروری ہے لیکن بعض عناصر یہ نہیں چاہتے کہ ملک میں امن رہے انہوں نے کہا کہ دہشت گرداور دیگر ملک دشمن عناصر پاکستان میں افراتفری نہیں پھیلا نہیں سکتے۔انہوں نے کہا کہ سانحہ کراچی کی تحقیقات کے لیے ہمیں کسی دوسرے ملک کی مدد کی ضرورت نہیں بلکہ ہمارے اپنے ادارے بہتر انداز میں کام کررہے ہیں اب تک کئی دہشت گردوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ سانحہ کراچی کے ذمہ داران کو جلد بے نقاب کر کے کیفر کردار تک پہنچایاجائے گا۔ قبل ازیں وزیراعظم شوکت عزیز نے شوران میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک سے بے روزگاری کے خاتمے اور ترقی کیلئے موجودہ حکومت نے دیانتداری سے کام کیا ہے خصوصاً بلوچستان میں ترقی کا سہرا موجودہ حکومت کے سر جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو پہلے ایک منصوبے کے تحت پسماندہ رکھا گیا تھا صدر مشرف نے اس پر خصوصی توجہ دی اور صدر جنرل پرویز مشرف اور ہماری کوششوں سے بلوچستان میں احساس محرومی اور پسماندگی کے خاتمے اور اس صوبے کو ملک کے دیگر صوبوں کے برابر لانے کے لیے موثر اقدامات کیے گئے ہیں اس سلسلے میں اربوں روپے کی لاگت سے کچھی کینال ،گوادر پورٹ سمیت دیگر بڑے بڑے منصوبے پر تیزی سے کام جاری ہے جبکہ اکثر منصوبے پایہ تکمیل تک پہنچ چکے ہیں جن سے عوام میں خوشحالی آئیگی۔

انہوں نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے خزانے کو لوٹا اور ہم نے آٹھ سالہ دور حکومت کی معیشت کو مستحکم کیا ہے اور پاکستان کی 60 سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ اسمبلیاں اپنی مدت پوری کررہی ہیں ۔شوکت عزیز نے کہا کہ مسلم لیگ پاکستان کی خالق جماعت ہے جس نے پاکستان کو بنایا انہوں نے کہا کہ ہمارا ملک بہت سی قربانیوں کے بعد حاصل ہوا ہے ہم کسی کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ ملک کو نقصان پہنچائے۔

انہوں نے کہا کہ عام انتخابات میں عوام ایک بار پھر مسلم لیگ کو ان کی کارکردگی کی بنیاد پر کامیاب بنائیں گے تاکہ ترقی اور خوشحالی کا تسلسل برقرار رہے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملکی ترقی اور خوشحالی کیلئے ضروری ہے کہ ملک میں امن ہو لیکن جو لوگ ترقی مخالف ہیں وہ امن کو خراب کررہے ہیں وہ نہیں چاہتے کہ عوام خوشحال ہوں اور ملک ترقی کرے۔ شوکت عزیز نے اس موقع پر صوبے کی ترقی کیلئے مختلف منصوبوں کے اعلانات کئے۔

انہوں نے ضلع بولان کی پسماندگی کے خاتمے کے لیے پانچ کروڑ روپے کے خصوصی پیکج کا اعلان کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ علاقے میں بیروزگاری کے خاتمے کے لیے بولان کے تین سو نوجوانوں کو پولیس میں بھرتی کیا جائیگا۔ انہوں نے مواصلاتی رابطے کو بہتر بنانے کے لیے ایک ہفتے کے اندر یو فون موبائل کی سروس شروع کرنے کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ 46کروڑ روپے کی لاگت سے بولان ڈیم تعمیر کرنے کے ساتھ 17کروڑ روپے سے دور دراز دیہاتوں کو گیس کی فراہمی کو بھی یقینی بنایا جائیگا ۔

انہوں نے ضلع میں بجلی کے بحران پر قابو پانے کیلئے 33کلو واٹ کا گرڈ سٹیشن کے قیام کا اعلان بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایکنک کے اجلاس میں بولان میں ڈیم کی مرمت کیلئے خصوصی رقم فراہم کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت صوبہ بلوچستان کی ترقی میں خصوصی دلچسپی لے رہی ہے ہماری خواہش ہے کہ یہ باقی صوبوں کے برابر آسکے۔جلسہ سے وزیراعلیٰ بلوچستان میر جام محمد یوسف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں بلوچستان کو ہمیشہ احساس محرومی میں رکھا گیا ہے لیکن صدر جنرل پرویز مشر ف اور وزیراعظم شوکت عزیز کی کاوشوں سے ایک بار پھر صوبہ بلوچستان ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہوگیا ہے اور کہا کہ سیلاب کے دوران پاک افواج نے جس طرح بحالی کے عمل میں کام کیا وہ قابل ستائش ہے اور ہمیں امید ہے کہ صدر جنرل پرویز مشرف اور وزیراعظم شوکت عزیز بلوچستان میں غربت کے خاتمے او ر عوام کی فلاح و بہبود کے لیے ترقی کا سفر جاری رکھیں گے ۔

جلسہ سے وفاقی وزیر سرحدی امور سردار یار محمد رند نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزارت اور اقتدار ہماری منزل نہیں بلکہ عوام کی خدمت کے لیے جدوجہد کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ پانچ سالہ دور میں جو میں نے اپنے حلقے میں کام کیے ہیں شاید اگر پانچ مرتبہ دوبارہ منتخب ہوں تو بھی نہیں کرسکتا ۔جلسہ میں ضلعی ناظم بولان سردار خان رند نے سپاسنامہ پیش کیا اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات محمد علی درانی اور دیگر وفاقی وزراء اویس احمد لغاری اور محمد نصیر مینگل بھی موجود تھے۔