اسرائیلی وزیر اعظم کے خلاف تحقیقات ، کئی سرکاری دفاتر پر پولیس کے چھاپے

پیر 12 نومبر 2007 12:34

یروشلم(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12نومبر۔2007ء) اسرائیلی پولیس نے وزیر اعظم ایہود اولمرت کے سابق عہدوں کے دوران ان کے طرزِ عمل پر فوج داری تفتیش کے سلسلے میں ا گزشتہ روز سرکاری دفاتر پر چھاپہ مارا۔ پولیس کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ دھوکا دہی سے متعلق اس تفتیشی کارروائی میں امکانی شواہد کی تلاش میں 20 مقامات پر چھاپے مارے گئے جن میں صنعت اورتجارت کی وزارتیں اور محکمہ ڈاک شامل ہیں۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم پر شبہ ہے کہ انہوں نے 2005ء جب وہ وزیر مالیات تھے ، اپنے ایک دوست کو سرکاری ٹھیکے دلوالنے میں مدد کی کوشش کی تھی ۔ اولمرت، جو یروشلم کے میئر رہ چکے ہیں، 2004ء شہر میں ایک گھر کی خرید کے سلسلے میں بھی زیر ِتفتیش ہیں۔ وزیر اعظم پر الزام ہے کہ انہوں نے شہری حکومت سے تعمیر کے اجازت نامے کے حصول میں مدد کے بدلے میں ٹھیکیدار سے وہ گھر رعایتی قیمت پر خریدا تھا۔ گزشتہ ماہ دھوکا دہی سے متعلق اسرائیلی تفتیش کاروں نے اولمرت سے ان الزامات کے سلسلے میں کئی گھنٹے تک پوچھ گچھ کی تھی۔ یہ تفتشی کارروائیاں ایسے میں ہو رہی ہیں جب گذشتہ سال لبنان کی جنگ سے نمٹنے کے ان کے انداز پر شدید تنقید کے بعد وزیر اعظم کی مقبولیت کی سطح بحال ہو رہی ہے ۔

متعلقہ عنوان :