سکھر کے قریب پولیس پارٹی پر مسلح افراد کا حملہ، فائرنگ سے ایس ایچ او شہید ، ایک مسلح شخص بھی مارا گیا، پولیس کا واقعہ کے بعد علاقہ میں آپریشن

بدھ 5 دسمبر 2007 20:58

سکھر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5دسمبر۔2007ء) سکھر کے قریب پولیس پارٹی پر مسلح افراد کا حملہ، فائرنگ، ایس ایچ او شہید ، ایک مسلح شخص بھی مارا گیا۔ پولیس کا واقعہ کے بعد علاقہ میں آپریشن، چھاپے، شہید اہلکار کی میت نمازہ جنازہ کے بعد اس کے آبائی گاؤں روانہ ۔ نماز جنازہ میں آر پی او سکھر ودیگر اعلیٰ افسران کی شرکت کی۔ نگراں وزیر اعلیٰ کی جانب سے شہید ایس ایچ او کے ورثاء کے لئے 10 لاکھ روپے اور نوکری دینے کا اعلان۔

تفصیلات کے مطابق سکھر کے باگڑچی تھانہ کی پولیس کو بدھ کی علی الصبح ایک اطلاع ملی کہ خطرناک ملزمان کا ایک گروہ قریبی گاؤں میھار شر میں چھپا ہوا ہے۔ اطلاع ملتے ہی ایس ایچ او باگڑجی ممتاز علی برڑو بھاری جمعیت کے ہمراہ ملزمان کی گرفتاری کے لئے جیسے ہی مذکورہ گاؤں پہنچے تو چھپے ہوئے ڈاکوؤں نے ان پر فائرنگ شروع کردی۔

(جاری ہے)

جس کی زد میں آکر ایس ایچ او ممتاز برڑو موقع پر ہی گولیاں لگنے سے شہید ہوگیاجبکہ پولیس کی جوابی فائرنگ میں ایک مسلح شخص میھار شر بھی مارا گیا۔

واقعہ کی اطلاع پر ڈی پی او سکھر مظہر نواز شیخ مختلف تھانوں کی بھاری جمعیت کے ہمراہ علاقہ میں پہنچ گئے اور انہوں نے شہید ایس ایچ او کی لاش تحویل میں لے کر علاقہ میں دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لئے آپریشن شروع کردیا اور مختلف مقامات پر چھاپے مارے مگر کوئی کامیابی حاصل نہیں ہوسکی دوسری جانب شہید اہلکار کی میت نماز جنازہ کے بعد اس کے آبائی شہر رتو دیرو روانہ کردی گئی۔

شہید اہلکار کی نمازہ جنازہ پولیس لائن سکھر میں ادا کی گئی جس میں ریجنل پولیس آفیسر سکھر محمد بچل سانگری، ڈی آئی جی سکھر رینج غلام اکبر بھنگوار، ڈی پی او سکھر مظہر نواز شیخ کے علاوہ پولیس افسران اور اہلکاروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی جبکہ سندھ کے نگراں وزیر اعلیٰ جسٹس (ر) عبدالقادر ہالیپوٹہ نے شہید ایس ایچ او کے ورثاء کے لئے 10 لاکھ روپے اور اس کے خاندان کے فرد کو نوکری دینے کا اعلان کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :