مسلح طالبان کا ہری چند پولیس چوکی پر راکٹ لانچروں اور دستی بموں سے حملہ‘ ایک سپاہی شہید تین شدید زخمی، جوابی فائرنگ میں ایک حملہ آور ہلاک ‘پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا

جمعہ 7 دسمبر 2007 15:06

چارسدہ (اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین 07 دسمبر2007 ) مسلح طالبان کا ہری چند پولیس چوکی پر راکٹ لانچروں اور دستی بموں سے حملہ‘ ایک سپاہی شہید تین شدید زخمی- جوابی فائرنگ میں ایک حملہ آور ہلاک - ہلاک ہونے والے حملہ آور کے ہاتھوں سے لوڈراکٹ لانچر برآمد- پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لیکر فرار ہونے والے حملہ آوروں کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارنا شروع کردیئے- واقعہ سوات کے آپریشن کا رد عمل ہو سکتا ہے- تفصیلات کے مطابق چار سدہ کے نواحی علاقہ تھانہ مندنی کی پولیس چوکی ہری چند پر رات ایک بجکر 45 منٹ پر رات کے وقت نامعلوم مسلح طالبان نے راکٹ لانچروں اور دستی بموں سے حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں ایک سپاہی گل زمین موقع پر شہید جبکہ ایک ہیڈ کانسٹیبل مطہر شاہ ‘سپاہی عزیز اور سپاہی ضیاء شدید زخمی ہو گئے جن کو فوری طور پر پشاور منتقل کر دیا گیا جبکہ پولیس کی جوابی فائرنگ سے ایک حملہ طالب موقع ہر ہلاک ہو گیا جن کے ہاتھ سے لوڈ راکٹ لانچر برآمد ہوا- واقعہ کے بعد فوری طور پر ضلع بھر کے تمام تھانہ جات کی فورسز نے علاقے کا گھیرا کر لیا اور فرار ہونے والے حملہ آوروں کی گرفتاری کیلئے جگہ جگہ ناکہ بندیاں اور چھاپے مارے جا رہے ہیں ایک اندازے کے مطابق مذکورہ واقعہ سوات آپریشن کا رد عمل بھی ہو سکتا ہے کیونکہ مذکورہ جگہ کا علاقہ غیر سے ایک کلو میٹر کے فاصلے پر ہے جبکہ مالاکنڈ ایجنسی بھی نزدیک ترین مقام ہے ایس ایس پی چارسدہ کیپٹن فیروز شاہ نے صحافیوں کو بتایا کہ در اصل طالبان پولیس کو غیر مسلح کرنا چاہتے تھے اور اغواء کی کوشش کر رہے تھے جن کے باعث یہ سارا واقعہ پیش آیا موقع پر پولیس کو لوڈ راکٹ لانچر اور ہینڈ گرنیڈ کے لیور بھی ملے ہیں ہلاک شدہ حملہ آور کا بائیو ڈیٹا حاصل کرنے کیلئے مختلف خفیہ ایجنسیاں اور قانون نافذ کرنے والے ادارے سرگرم ہو گئے ہیں یاد رہے کہ چند ماہ قبل بھی چارسدہ میں مختلف سی ڈیز سنٹروں اور نیٹ کیفوں میں دھماکے کر رہے تھے چند گرفتاریوں کے بعد یہ سلسلہ ختم ہو گیا اب پھر سے نیٹ کیفوں اور سی ڈیز سنٹروں کے بعد پولیس نشانہ بنائی گئی ہے پولیس نے مقدمہ درج کر لیا-