ادارے تباہ کر دیئے جائیں توملک نہیں چل سکتا ۔نواز شریف۔۔۔(ق) لیگ کو ووٹ دینا آمریت کو ووٹ دینے کے مترادف ہے،ا ے پی ڈی ایم نے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا تو آٹھ جنوری کے انتخابات ریفرنڈم ثابت ہونگے ،عدلیہ کو بحال کئے بغیر آزادی کیسے ممکن ہے ، گوجرانوالہ میں خطاب

ہفتہ 8 دسمبر 2007 20:39

گوجرانوالہ (اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین 08 دسمبر2007 ) مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ ق لیگ کو ووٹ دینا آمریت کو ووٹ دینے کے مترادف ہے ۔ا ے پی ڈی ایم نے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا تو آٹھ جنوری کے انتخابات ریفرنڈم ثابت ہونگے  الیکشن میں ایک طرف لٹیروں کا ٹولہ جبکہ دوسری طرف اے پی ڈی ایم ہوگی پیپلز پارٹی عدلیہ کی بحالی کی بجائے عدلیہ کی آزادی کی بات کرتی ہے جس ملک کے اداروں کو تباہ کر دیا جائے وہ ملک چل نہیں سکتا  ان خیالات کا اظہار انہوں نے شیرانوالہ باغ میں عوام کے بہت بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ آج اے پی ڈی ایم کا اجلاس ہوگا اگر اس اجلاس میں الیکشن لڑنے کا فیصلہ ہوگیا تو اس ا لیکشن کو ریفرنڈم سمجھ کر لڑ ا جائے گا انہوں نے کہاکہ میں نے بینظیر سے مذاکرات کے دور ان کہا کہ عدلیہ کو بحال کروانا ہے بینظیر بھٹو کہتی ہیں کہ عدلیہ کو آزاد کرا ئیں گے مجھے سمجھ نہیں آتا کہ اگر عدلیہ کو بحال نہ کروایا گیا تو پھر وہ آزاد کیسے ہوگی انہوں نے کہاکہ اس الیکشن میں ہمارا مقابلہ لٹیروں اور لوٹوں سے ہوگا انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ نواز نے پیپلز پارٹی سے صرف پاکستان بچانے کے لئے ہاتھ ملایا مسلم لیگ (ن) ق لیگ کے سوا ہر جماعت سے ہاتھ ملا سکتی ہے مگر اداروں کو تباہ کر نے والی جماعت سے کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا اس جماعت نے پرویز مشرف کے ساتھ مل کر اداروں پر شب خون مارا  عدلیہ کو سبوتاژ کردیا  شمالی علاقوں میں بمباری کر کے نہتے شہریوں کو خون میں ڈبو دیا یہ جماعت ملک توڑنے پر تلی ہوئی ہے ان کو صرف اقتدار سے غرض ہے انہوں نے کہاکہ پرویز الہی کہتے تھے کہ صدر کو دس مرتبہ صدر بنانا پڑا تو بنائیں گے مگر میں نے اپنے آنے کے صرف تین دن بعد وردی اتروا دی صدر مشرف حکمرانی کے ا ہل نہیں اور نہ ہی وہ آئینی صدر ہیں انہوں نے قانون توڑا ہے وہ پاکستان کے ٹھیکیدار بن گئے ہیں فوجی جر نیلوں کو اجازت نہیں کہ وہ حکمرانی کریں انہوں نے کہاکہ جس سے ملک میں میں ہیرو ڈاکٹر عبد القدیر خان کو نظر بند کر دیا جائے اس ملک کے حکمرانوں سے اور کیا توقع کی جاسکتی ہے ہندوستان میں ایٹم بم کے خالق کو صدر بنایا گیا مشرف نے پاکستانی ایٹم بم کے خالق کو نظر بند کر دیا انہوں نے کہاکہ مار شل لاء ملک کیلئے لعنت ہے اور آمریت کینسر ہے اس ملک کے لئے جس ملک کا نظام موجودہ حکمرانوں کے پاس ہو وہ ملک کبھی نہیں چل سکتا حکومت اداروں سمیت شہریوں کا استحصال کررہی ہے اور ناحق خون بہایا ہے مشرف خطر ناک شخص بن گئے ہیں لہذا اب بھی وقت ہے ہمارا ساتھ دیں ورنہ آپ لوگ ہاتھ ملتے رہ جائیں گے انہوں نے کہاکہ مشرف نے ملک میں جنگل کا قانون نافذ کر دیا ہے مجھے ہزار بار پیغام بھجوائے گئے کہ صلح کر لو مگر میں نے ان حکمرانوں سے کہاکہ ”شیر کی ایک دن کی زندگی گیدڑ کی سو سالہ زندگی سے بہتر ہے“ انہوں نے عوام سے مخاطب ہو کر کہا ”اے طائر لاہوتی اس رزق سے موت اچھی جس رزق سے آتی ہوپرواز میں کوتاہی“۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم نے کال کوٹھری اور ملک بدری قبول کرلی مگر مشرف کے ساتھ صلح کر نے سے انکار کر دیا انہوں نے کہاکہ میرے دور میں روٹی ایک روپے کی تھی جبکہ آج پانچ روپے کی ہے بیروز گار ی بڑھ گئی ہے۔انہوں نے عوام پر زوردیا کہ وہ ملک بچانے کیلئے ہمارا ساتھ دیں کیونکہ اگر موجودہ حالات میں بھی آپ نہ اٹھے تو پھر شاید کبھی موقع نہ ملے اس وقت ملک تاریخ کے بدترین دور سے گزر رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہماری منزل اقتدار نہیں ہے بلکہ ہم ملک اور قوم کو بچانے کیلئے میدان میں آئے ہیں۔