الیکشن کابائیکاٹ وہ لوگ کررہے ہیں جو جیتنے کی پوزیشن میں نہیں،مولانافضل الرحمن، ایم ایم اے کی کمانڈقاضی حسین احمد کے ہاتھ میں ہے ، مستقبل بارے بھی وہی بتاسکتے ہیں،پریس کانفرنس

اتوار 9 دسمبر 2007 19:59

ڈیرہ اسماعیل خان(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9دسمبر۔2007ء) جے یوآئی کے مرکزی امیر،متحدہ مجلس عمل کے سیکرٹری جنرل مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ایم ایم اے کی کمانڈقاضی حسین احمد کے ہاتھ میں ہے ، ایم ایم اے کے مستقبل کے بارے میں وہی بتاسکتے ہیں پیپلز پارٹی سے مجھے انتخابی اتحاد کی کوئی ضرورت نہیں، ایم ایم اے کی سپریم کونسل نے الیکشن کے بائیکاٹ کا فیصلہ نہیں کیا، بائیکاٹ کے حوالے سے قاضی حسین احمد کا موقف امتیازی ہے ایم ایم اے نے عالمی استعمار کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور امت مسلمہ کے خلاف سازشوں کوبے نقاب کرکے امریکہ اوراس کے حواریوں کے سامنے دلدار بن گئے، الیکشن میں ایم ایم کے موقف کو آگے بڑھانے کیلئے اور اس کے وجودکوزندہ رکھنے کے لئے حصہ لے رہے ہیں وہ جے یوآئی کے ضلعی الیکشن آفس میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے، اس موقع پر پی ایف64کے امیدوار مولانا حماد اللہ فاروق، جے یوآئی کے عہدیدار خواجہ محمدزاہد، احمد خان اور حافظ محمد شاہد بھی موجود تھے، الیکشن کابائیکاٹ وہ لوگ کررہے ہیں جو جیتنے کی پوزیشن میں نہیں یا ان کے پاس امیدوار نہیں، ن لیگ اور جماعت اسلامی کے امیدوار آج بھی باقاعدہ انتخابی مہم چلارہے ہیں افواہوں پر کان نہ دھریں الیکشن وقت پر ہوں گے، نگران حکومت سے مطمئن نہیں ہیں اعتماد میں لیکر نہیں بنائی گئی،انتخابات میں دھاندلی ہونے کی صورت میں احتجاج اس وقت کرسکتے ہیں جب الیکشن میں حصہ لیں گے، انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف کے عمران خان پاکستان کی سیاست میں غیر ضروری عنصر ہیں، ان کے بیانات پر کوئی تبصرہ نہیں کرونگا،انہوں نے کہاکہ صدر مشرف نے حکومت چلانے کے لئے ٹرائیکا کی جو بات کی ہے وہ غلط ہے وہ پاکستان کی سیاست میںآ رمی چیف کاکردار زندہ رکھنا چاہتے ہیں انہوں نے کہاکہ عدلیہ کی آزادی کا کیس پارلیمنٹ میں ہی لڑسکتے ہیں، تمام جج آئین کے تحت حلف لیں جن ججز کو برطرف کیا گیا ہے نئے ججز کی تقرری کے وقت ترجیح دی جائے، مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ میاں نوازشریف نے لندن میں اے پی سی بلا کر اے آرڈی توڑی، اب اے پی ڈی ایم اور ایم ایم اے کوتوڑنے کے درپے ہیں پتہ نہیں وہ سیاسی جماعتوں کے ساتھ کیا کرنا چاہتے ہیں ان کے علم میں ہونا چاہئے کہ آج پاکستانی سیاست میں انہیں جو مقام حاصل ہے وہ پارلیمانی سیاست کی وجہ سے حاصل ہے ، بائیکاٹ سے انہیں کچھ نہیں ملے گا، انہوں نے کہا کہ ملک میں نام نہاد دہشت گردی کے خلاف امریکی جنگ کاخاتمہ حکومتی دارومدار پر ہے امریکہ نے مسلمان ملکوں کے وسائل پر قبضہ کرنے کیلئے دہشت گردی کی آڑ میں جنگ شروع کررکھی ہے، سوات میں موجودہ صورتحال ہماری حکومت کے دوران پیدا نہیں ہونے دی گئی ہم مذاکرات کا راستہ اختیار کرنے کے قائل ہیں انہوں نے مختلف سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہاکہ ڈیرہ والوں نے مجھے دوبارہ ایم این اے بنایا تو وزیراعظم ان کی وجہ سے بنوں گا،ترکی کے وزیراعظم عبداللہ گل نے میرے ساتھ ملاقات میں پاکستان کی داخلی سیاست کے بارے میں بات نہیں کی تاہم انہوں نے کہاکہ پاکستان سیاسی بحران سے گزررہا ہے میری خواہش ہے کہ پاکستان اس سے نکل جائے ،انہوں نے کہاکہ ایم ایم اے کے دور میں ترقی کی رفتار تیز ہوئی اور ریکارڈ ترقیاتی کام ہوئے جس کی مثال نہیں ملتی، ترقی کی اس رفتار کو جاری رکھنے کیلئے عوام ایم ایم اے کو ووٹ دیں ۔