نواز شریف کے الیکشن لڑنے کے اعلان کا خیر مقدم ،ہمیں کوئی مسئلہ نہیں انتخابات کی ساکھ میں اضافہ ہو گا،چوہدری شجاعت،جس دن فوج کے آنے پر سیاستدان مٹھائیاں تقسیم کرنا بند کر دیں گے اس کے بعد فوج نہیں آئے گی،مشاہد حسین

پیر 10 دسمبر 2007 15:46

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10دسمبر۔2007ء) پاکستان مسلم لیگ ق کے صدر چوہدری شجاعت حسین نے میاں نواز شریف کی طرف سے الیکشن لڑنے کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے کچھ عرصہ پہلے ہی کہا تھا کہ وہ الیکشن لڑنے کی یقین دہانی پر پاکستان آئے ہیں ان کے انتخابات میں حصہ لینے سے ہمیں کوئی مسئلہ نہیں ہو گا بلکہ انتخابات کی ساکھ میں اضافہ ہو گا-پیر کو یہاں ایک پریس کانفرنس کے دوران انتخابی منشور جاری کرنے کے بعد اخبار نویسوں کے سوالو ں کے جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے دودھ کی نہریں بہانے کا وعدہ نہیں کیا لیکن ہم عوام کے مسائل حل کریں گے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر اے کیو خان گرفتار نہیں-این آر او 2007 میں آیا تھا انتخابی منشور 2008 کے انتخابات کیلئے ہے وزیراعظم سیکرٹریٹ کے اختیارات کم کرنے کے حوالے سے اپنے منشور کے بارے میں چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ جب وہ تین ماہ کیلئے وزیراعظم بنے تھے تو انہوں نے اختیارات کم کرنے کی پا لیسی اپنائی تھی کیونکہ ہر فائل وزیراعظم کے پاس آتی ہے حتی کہ گاڑیوں کی مرمت کی اجازت بھی سیکرٹریٹ سے لی جاتی ہے -انہوں نے کہا کہ جب میں یہاں سے گیا تو پرانی پالیسی بحال کر دی گئی ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم صدارتی نہیں بلکہ پارلیمانی نظام چاہتے ہیں یہاں پارلیمانی نظام ہی چلے گا ہم پارلیمنٹ اور صوبوں کی مضبوطی پر یقین رکھتے ہیں جب ان سے پوچھا گیا کہ آپ 58(2)b ختم کریں گے تو انہوں نے کہا کہ یہ بعد کا معاملہ ہے اس پر پارلیمنٹ ہی کوئی فیصلہ کر سکتی ہے یہ آئین کا حصہ ہے نواز شریف کی طرف سے انتخابات میں حصہ لینے کے اعلان کے بارے میں انہوں نے کہا کہ وہ کچھ عرصہ پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ نواز شریف انتخابات میں حصہ لینے کی یقین دہانی پر واپس آئے ہیں ہم ان کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہیں ہماری پارٹی سے اس سے کوئی مسئلہ نہیں ہو گا بلکہ نواز شریف کے انتخابات میں حصہ لینے سے ان انتخابات کی ساکھ میں اضافہ ہو گا اس موقع پر سوالوں کے جواب دیتے ہوئے مشاہد حسین سید نے کہا کہ ہم نے الیکشن ملتوی کرنے کی مخالفت کی تھی اور ہم اپنے منشور کے تحت انتخابات میں حصہ لیں گے اور پاکستان کو محفوظ اور مضبوط بنایا جائے گا-ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جس دن سیاستدان فوج کے آنے پر مٹھائیاں تقسیم کرنا بند کر دیں گے اس کے بعد فوج نہیں آئے گی- بہت سے لوگ دن کو فوج کے خلاف باتیں کرتے ہیں اور رات کو خفیہ ڈیلیں کرتے ہیں ہم آئین پر یقین رکھتے ہیں اور اسی آئین کے تحت تمام سیاسی جماعتیں انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ ہمارا منشور جیو اور جینے دو کے اصول پر بنایا گیا ہے مشاہد حسین نے کہا کہ بڑے ڈیم اتفاق رائے سے بننے چاہئیں -