نواز شریف کا انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان ، بینظیر کی ایک اور شرط پوری ہوگئی ؟پیپلز پارٹی کو پنجاب میں فائدہ پہنچنے کا امکان

پیر 10 دسمبر 2007 19:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10دسمبر۔2007ء) مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف کی طرف سے عام انتخابات میں حصہ لینے کے اعلان کے بعد پیپلز پارٹی کو پنجاب میں اپنا مخالف ووٹ تقسیم ہونے کی صورت میں فائدہ پہنچنے کے امکانات پیدا ہو گئے جبکہ بعض ذرائع کا یہ بھی کہناہے کہ قومی مفاہمتی آرڈیننس کے تحت صدر مملکت جنرل پرویز مشرف اور پاکستان پیپلز پارٹی کی چیئر پرسن بینظیر بھٹو کے درمیان ہونے والی مصالحت میں مسلم لیگ ن کے انتخابات میں حصہ لینے کی شرط بھی عائد کی گئی تھی جو اب پوری ہوگئی ہے ، مسلم لیگ اور مذہبی جماعتوں کے ووٹ تقسیم ہونے کی وجہ سے پیپلز پارٹی اب پنجاب میں بھی نشستیں حاصل کرکنے میں کامیاب ہوسکے گی ، اس سلسلہ میں مصدقہ ذرائع نے بتایا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی چیئر پرسن بے نظیر بھٹو نے پاکستان آمد کے بعد امریکہ اور برطانوی سفارتکاروں سے اپنی ملاقاتوں میں مسلم لیگ ن کے سربراہ میاں محمد نواز شریف کی وطن واپسی کی درخواست کی اور کہا کہ صدر مشرف سے کہا جائے کہ انتخابات میں تمام جماعتوں کی شرکت کو یقینی بنانے کیلئے ضروری ہے کہ وہ پاکستان آئیں ، مسلم لیگ ن ، مسلم لیگ ق اور مذہبی جماعتوں کے الگ الگ انتخابات میں حصہ لینے سے پیپلز پارٹی کو انتخابات میں برتری حاصل ہوسکے گی ، جس پر میاں محمد نواز شریف کی وطن واپسی میں بھی سعودی عرب کے علاوہ امریکہ اور برطانیہ نے کردار ادا کیا، میاں محمد نواز شریف کی طرف سے انتخابات کے بائیکاٹ کے اعلانات پربینظیر بھٹو دوبئی چلی گئیں تھیں ، جہاں سے انہوں نے ایک دفعہ پھر این آراو پر مکمل عمل درآمد کا مطالبہ کیا ، بالآخر بینظیر بھٹو کی آخری شرط گزشتہ روز پوری ہوگئی جب اے پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے انتخابات کے بائیکاٹ کا حتمی اعلان نہ ہوسکا حالانکہ اے آر ڈی اور اے پی ڈی ایم کے چارٹر آف ڈیمانڈ کا حکومت نے ابھی جواب دینا تھا مطالبات کو پس پشت ڈال کر میاں نواز شریف نے الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان کردیا ، جس کے بعد انتخابی سیاست میں ایک دفعہ پھر ہلچل پیدا ہوگئی ہے اور یہ امکانات پیدا ہوگئے ہیں کہ اب پیپلز پارٹی ، مسلم لیگ ق اور اس کی حلیف جماعتیں آٹھ جنوری کے انتخابات کے بعد مل کر حکومت تشکیل دینے کی پوزیشن میں آسکتی ہیں ۔