پاکستان 31دسمبر سے قبل بگلیہار ڈیم کے متعلق عالمی بینک کے ثالث کا فیصلہ عالمی عدالت انصاف میں چیلنج کرے، سند ھ طاس واٹر کونسل

پیر 10 دسمبر 2007 19:31

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10دسمبر۔2007ء ) سندھ طاس واٹر کونسل نے کہا ہے کہ پاکستان کی زرعی اراضی کو بنجر ہونے سے بچانے اور مستقبل میں پانی کی قلت سے نمٹنے کیلئے ابھی سے اقدامات نہ کئے گئے تو ہماری آنے والی نسلیں سنگین بحرانوں سے دوچار ہونگی ۔حکومت پاکستان 31دسمبر سے قبل بگلیہار ڈیم کے متعلق عالمی بینک کے ثالث کا فیصلہ عالمی عدالت انصاف میں چیلنج کرے ۔

ان خیالات کااظہار سندھ طاس واٹر کونسل پاکستان کے چیئرمین اور عالمی پانی اسمبلی کے کوارڈینیٹر حافظ ظہو ر الحسن ڈاہر نے یوم عالم انسانی حقوق کے موقع پرکونسل کے ایک خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ گلوبل وار منگ کے باعث گلیشر پگھل رہاہے ،نامور آبی ماہرین نے خبر دار کیا ہے کہ اس تباہی سے دنیا کے 9بڑے دریا خشک ہوجائیں گے جس سے دریائے سندھ بھی خطرے میں ہے ۔

(جاری ہے)

اسکے علاوہ اوپر کے ممالک ناجائز طریقوں سے اپنی حدود میں پانی کنٹرول کرنے جو منصوبے بنا رہے ہیں یہ بھی ایک سنگین مسئلہ ہے ۔انہو ں نے کہا کہ عالمی انسانی منشور کے تحت دنیا میں ہرانسان کو زندہ رہنے آزاد رہنے اوراپنی جان کی حفاظت کرنے کاحق حاصل ہے ۔اپنے حقو ق کے تحفظ کیلئے آواز بلند کرنا ہی عالمی انسانی حقوق کے چارٹر میں شامل ہیں۔پاکستان سمیت جو ممالک پانی کی قلت کا شکار ہیں وہ ایک مدت سے آبی وسائل کے تحفظ سے غافل ہیں ،یہ غفلت کئی ملکوں کے لے ڈوبے گی۔

انہوں نے کہا کہ 1951ء میں یہاں فی کس پانی کی مقدار 5650کیوبک میٹر تھی اوراب وہ گیارہ سو کیوبک میٹر رہ گئی ہے اگرچہ فی الفور بھارت کا ہاتھ نہ روکا گیا تو یہاں فی کس پانی کی مقدار آٹھ سو کیوبک میٹر پر آ جائے گی جو ایتھوپیا کے برابر ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایک عالمی این جی او کے ترجمان کے حوالہ سے معلوم ہواہے کہ بھارت اور اسرائیل نے خفیہ پارٹیز شپ کی بنیاد پر ایک ایسا ورکنگ گروپ تشکیل دیاہے جس کے تحت مقبوضہ کشمیر کی حدود میں دریائے چناب ،جہلم اور کشن گنگا پراجیکٹس کے اردگرد کثیر تعداد میں مورچہ بند فوج موجود ہے اوران کی سخت نگرانی میں دن رات متنازعہ ڈیموں پرکام جاری ہے اور انجینئر نگ کمپنیوں کو چارماہ کے اندر بگلہار ڈیم اور کشن گنگا پر اجیکٹ مکمل کرنے کاٹارگٹ دیا گیاہے ،ہماری سرحد سے صرف 60کلومیٹر کے فاصلے پر مقبوضہ کشمیر میں گیارہ ہزار ایکٹر پرایک بڑا ائیر پورٹ تعمیر کیا جارہا ہے جو مکمل طو رپر اسرائیل کے زیر کنٹرول ہے جو پاکستان کے دفاع کیلئے ایک خطرہ ہے ۔

انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کے سر سبز صوبہ پنجاب او ر صوبہ سندھ کو جلد بنجر میں تبدیل کرنے کی سازش تیار کی گئی ہے ، یہ ایک ٹاپ سیکرٹ معاملہ ہے اس سلسلہ میں تفصیلی عرضداشت صرف صدر مملکت اور چیف جسٹس آف پاکستان کی خدمت میں پیش کی جا سکتی ہے ۔

متعلقہ عنوان :