پاکستان اس وقت بدترین دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے اوراسکی تمام تر ذمہ داری مشرف پرعائد ہوتی ہے ، نواز شریف ، انتخابات کے بعد مسلم لیگ (ق) اور ایم کیو ایم سے شراکت اقتدار کا کوئی فارمولہ طے نہیں کیا جائیگا، ورکرز کنونشن سے خطاب

جمعرات 24 جنوری 2008 21:40

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24جنوری۔ 2008ء) پاکستان مسلم لیگ (ن)کے قائد میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اس وقت بدترین دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے اوراسکی تمام تر زمہ داری مشرف پرعائد ہوتی ہے ، انتخابات کے بعد مسلم لیگ (ق) اور ایم کیو ایم سے شراکت اقتدار کا کوئی فارمولہ طے نہیں کیا جائیگا۔پشاور میں میری آمد کے موقع پر بم برآمد ہونا حکومتی ڈرامہ ہے تاہم ہم گھبرانے والے نہیں ،ہمارا مشن واضح ہے ،ہم آمریت کیخلاف اور حقیقی جمہوریت کے حامی ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جھگڑا ہاؤس پشاور میں ورکرز کنونشن اور بعد ازاں صحافیوں سے مختصر بات چیت کرتے ہوئے کیا۔میاں نواز شریف نے کہا کہ ایک فوجی جرنیل نے ملک کے سولہ کروڑ عوام کے منتخب وزیر اعظم کو 8سال قبل اپنے منصب سے ہٹا کر آمریت قائم کی اور پاکستان کوتباہی کے دہانے تک پہنچا دیا۔

(جاری ہے)

آج پاکستان کے بارے میں مختلف قسم کی قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں،کہ پاکستان قائم رہیگا بھی یا نہیں۔

انھوں نے کہا کہ جب ملک پر کوئی مشکل دور آتا ہے تو عوام اس کے مقابلے کیلئے تیار ہوتے ہیں لیکن جب عوام مایوس ہو جائیں تو پھر صورتحال کا مقابلہ کرنا مشکل ہوتا ہے۔انھوں نے کہا کہ ایک فوجی جرنیل کا فرض بنتا ہے کہ ملک کے منتخب وزیر اعظم کا حکم مانے لیکن جرنیل نے ایسا کرنے کی بجائے منتخب وزیر اعظم کو جیل میں ڈال دیا۔اس لئے آج ملک تباہی و بربادی سے دوچار ہے،ایک کلو آٹا جو میرے دور حکومت میں 7روپے کا ملتا تھا اب 23روپے کا ملتا ہے اور اس کیلئے بھی دو دو دن قطارمیں کھڑا ہونا پڑتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سابقہ حکومت نے گندم کو ملک سے برآمد کیا جبکہ اب وہی گندم دگنی قیمت پر درآمد کی جا رہی ہے جس میں سابقہ وزیر اعظم شوکت عزیز ملوث ہیں۔انھوں نے کہا کہ خیبر سے کراچی تک ملک میں آگ لگی ہوئی ہے اورجرنیل یورپ کا دورہ کر کے اپنے لئے حمایت حاصل کرنے میں مصروف ہیں۔ملک میں اورکوئی دہشتگرد موجود نہیں،دہشتگردی کی جڑ پرویز مشرف ہے۔

انھوں نے سوال اٹھایا کہ نواز شریف کے پاکستان اور جرنیل کے پاکستان میں کتنا فرق ہے۔نواز شریف کو امریکی صدر کے پانچ ٹیلی فون آئے پھر بھی بھارت کے پانچ دھماکوں کے مقابلے میں 6ایٹمی دھماکے کئے جبکہ پرویز مشرف جو اپنے آپ کو کمانڈو کہتا ہے ،ایک سیکرٹری کے ٹیلی فون پر لیٹ گئے،انھوں نے کہا ہمارے دور حکومت میں ریکاررڈ ترقیاتی کام شروع ہوئے تھے جو8سال تک سابقہ حکومت نے پایہ ء تکمیل تک نہیں پہنچائے ۔

اگر ہماری حکومت بحال ہوتی تو آج موٹر وے سنٹرل ایشیا ء تک مکمل ہو جاتی اور ترقی کے نئے دروازے کھل چکے ہوتے۔انھوں نے لال مسجد واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں نے لال مسجد میں پانچ پانچ سال کی معصوم یتیم بچیوں کو گولیوں سے بھون ڈالا ،ایسا ظلم دنیا کی تاریخ میں کبھی نہیں ہوا ہو گا۔انھوں نے کہا کہ میرے پشاور آمد پر بم برآمد ہونا حکومتی ڈرامہ ہے ،کس نے یہ بم رکھااورکس نے انتظامیہ کو بروقت اطلاع کی اورکس طرح یہ بم ڈی فیوز کر دیا گیا ؟اس سارے کھیل میں حکومت ملوث ہے اور یہ اسی کا ڈرامہ ہے۔

انھوں نے عوام سے اپیل کی کہ 18فروری کوپرویز مشرف کی آمریت کے خاتمے کیلئے مسلم لیگ (ن) کوووٹ دیکر بھاری اکژیت سے کامیاب کرائیں تاکہ ملک میں ایک مرتبہ پھر امن و امان اور خوشحالی کا دور دورہ ہو سکے۔انہوں نے کہاکہ انکے دور حکومت میں موٹر وئے بنائی گئی نوجوانوں کیلئے روز گار کے مواقع پیدا کیے گئے سڑکیں تعمیر کی گئی انہوں نے کارکنوں سے کہاکہ وہ مسلم لیگ کے نامزد امیدواروں کو کامیاب بناکر مشرف اور اسکے ق لیگ کے ہتھکنڈوں کو ناکام بنائیں ۔