جمہوریت کا بھوت مغرب ہی نہیں ہمارے سر پر بھی سوار ہے، نواز شریف،افتخار چوہدری کو دوبارہ چیف جسٹس کی نشست پر بٹھائیں گے، میں ایسا پاکستان نہیں چھوڑ کر گیا تھا،مسلم لیگ ن کے قائد کا ٹیکسلا اور راولپنڈی ہائیکورٹ بار سے خطاب۔اپ ڈیٹ

جمعہ 1 فروری 2008 20:25

ٹیکسلا/واہ کینٹ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔1فروری۔2008ء) سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ چودھری برادران کیک سائیکل پنکچر ہو چکی ہے اور عوام 18 فروری کو شیر پر مہر لگا کر ان کی سیاست کا باب ہمیشہ کیلئے بند کر دیں گے۔ جمعہ کو ٹیکسلا میں ایک بڑے عوامی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے میاں نواز شریف نے کہاکہ آمریت کی چھتری تلے پانچ سال حکومت کرنے والوں پر لعنت ہے، ق لیگ والے ووٹ مانگتے ہوئے شرماتے ہیں اگر ہمیں پانچ سال پورے کرنے دیئے جاتے تو پاکستان کو ایشین ٹائیگر بناتے۔

انہوں نے کہاکہ حکمرانوں نے اپنے 60 ارب روپے کے قرضے معاف کرائے جبکہ غریب کا 25 ہزار کا قرضہ بھی ہو تو اس کا مکان قرق کر دیا جاتا ہے۔ اس موقع پر سابق وفاقی وزیر چودھری نثار علی خان اور سابق ایم پی اے حاجی ملک عمر فاروق نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

میاں نواز شریف نے کہاکہ مجھے سمجھ نہیں آتی کہ ملک کو کیا ہوگیا ہے، ہم ایسا پاکستان چھوڑ کر نہیں گئے تھے، میرے دور میں روٹی ایک روپیہ تھی جبکہ آج پانچ روپے میں فروخت ہو رہی ہے۔

پٹرولیم مصنوعات، سیمنٹ اور سریا کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں، ہمارے دور میں بھارتی وزیراعظم خود چل کر ہمارے پاس آتے تھے۔ میاں نواز شریف نے کہاکہ انہوں نے امریکی صدر کی پانچ فون کالز کے جواب میں چھ ایٹمی دھماکے کئے۔ ہمارے دور میں ہر ملک کے وزیر خارجہ سے ہمارا وزیر خارجہ ہی بات کرتا تھا۔ میاں نواز شریف نے سابق وفاقی وزیر شیخ رشید پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شیخ رشید نے گزشتہ الیکشن میں میرے نام پر ووٹ لئے اور لوگوں سے وعدہ کیا کہ میں دونوں سیٹیں جیت کر نواز شریف کے قدموں میں ڈال دوں گا لیکن اس نے امانت میں خیانت کرتے ہوئے سیٹیں حکمران کی جھولی میں ڈال دیں۔

میں اپنی امانت 18 فروری کو عوام کی طاقت سے واپس لے لوں گا۔ انہوں نے کہاکہ لال مسجد، وانا اور دیگر علاقوں میں مسلمان عورتوں اور بچوں کا خون بہایا گیا ہے، ہم اقتدار میں آکر ایک ایک قطرے کا حساب لیں گے۔ 18 فروری کے فوراً بعد جسٹس افتخار کو خود جا کر سپریم کورٹ میں بٹھائیں گے۔ چودھری برادران کیسائیکل پنکچر ہو چکی ہے اور عوام 18 فروری کو شیر پر مہر لگا کر ان کی سیاست کا باب ہمیشہ کیلئے بند کر دیں گے۔

انہوں نے کہاکہ اقتدار میں آکر پی او ایف ملازمین سے چھینا گیا 20 فیصد الاؤنس بحال کریں گے اور ظالمانہ آرڈیننس 2000ء کو ختم کر کے دم لیں گے۔ نواز شریف نے کہا ہے کہ اقتدار میں آکر ہم ملک کو دفاعی اور معاشی میدان میں ترقی دے کر ایشین ٹائیگر بنائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ اقتدار میں آکر پہلا کام وہ معزول چیف جسٹس افتخار چودھری کی بحالی کا کریں گے اور عوام کے ہمراہ جا کر ان کی رہائش گاہ سے سپریم کورٹ ان کی کرسی پر بٹھائیں گے۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے موٹروے بنائی، ییلو کیپ اور گرین چینل سکیم کا آغاز کیا، لوگوں کو ملازمتیں دیں، کراچی سے گوادر سڑکوں کا منصوبہ بنایا اور اگر ہم پانچ سال حکومت کرتے تو ملک کی تقدیر بدل دیتے۔ انہوں نے کہاکہ ادارے، آئین قانون تباہ کر دیئے گئے ہیں اور جب ادارے تباہ ہو جائیں تو قومیں اور ملک ٹوٹ جاتے ہیں اور ملک کی بقاء کی خاطر عوام ن لیگ کو ووٹ دیں۔

اس سے قبل سابق وزیراعظم و مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ نظریہ ضرورت کا تابوت بحیرہ عرب میں غرق کرنے سے آمریت کے تمام راستے بند ہو جائیں گے 6 فروری کو یوم عہد کے موقع پر تمام امیدواران قومی صوبائی اسمبلی لاہور میں حلف دیں گے کہ منتخب ہونے کے بعد اپنی اولین ترجیح چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سمیت 60 ججز کی بحالی، آئین کی اصل صورتحال میں واپسی، جمہوریت سے فوج کا کردار ختم کرنے، عدلیہ اور قانون کی بالادستی کے لیے اپنی توجہ مرکوز کریں گے مسلم لیگ ن کا ہر رکن قومی و صوبائی اسمبلی منتخب ہونے کے بعد وکلاء کا سپاہی ہو گا- مغرب تو دور ہے مشرف پاکستان میں دیکھے ہمارے سرپر بھی جمہوریت کا بھوت سوار ہے اکیسویں صدی آمریت کی موت کی صدی ثابت ہو گی آمریت قوم کو غلام بنانے کی بجائے عبرت حاصل کریں ورنہ تاریخ میں انہیں ایسی جگہ ملے گی کہ تاریخ دہراتے ہوئے بھی کانپے گی فرد واحد نے آئین کو بندوق کی نوک پر موڑا ، مرضی کی عدالتیں بنائیں، ججز کو معزول کر کے قید کر لیا، مرضی کے الیکشن کمیشن سے صدر کا نوٹیفکیشن جاری کروایا، مرضی کے جج سے حلف لیا- ایسی صورتحال میں قوم ایک طرف اور فرد واحد ایک طرف ہے ایسے میں تو تہذیبیں بھی دم توڑ دیتی ہیں-وہ جمعہ کو لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بار میں خطاب کررہے تھے چیئرمین پاکستان مسلم لیگ ن راجہ ظفرالحق،بیرسٹر سلطان محمود چوہدری،راجہ اشفاق سرور،چوہدری تنویر خان، سابق ضلعی ناظم راجہ طارق محبوب کیانی، صدر ہائیکورٹ بار سردار عصمت اللہ، ضلعی بارکے صدر سردار طارق مسعود کے علاوہ ٹیکسلا، جہلم، اٹک، چکوال اور اسلام آباد کے صدور اور سینئر وکلاء کی ایک بڑی تعداد اس موقع پر موجود تھی تقریب سے خطاب کرتے ہئے نواز شریف نے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ پاکستان کے ان بہادر فرزندوں کے پاس ہوں جو ثابت قدمی کے ساتھ آئین جمہوریت، قانون کی بحالی اور بالادستی کیلئے اہم کردار ادا کررہے ہیں وکلاء کی تاریخ آنے والی نسلوں کو حوصلہ ملے گا-وکلاء ان قافلوں کے مسافر ہیں جن کی تعریف قائداعظم نے کی تھی پاکستان کی تخلیق کسی جرنیل کی لشکر کشی سے نہیں قائداعظم نے دو قومی نظریے کی بنیاد پر پاکستان کا مقدمہ جیتا -انہوں نے کہا کہ عدلیہ کی کامل آزادی تو ہمارے دین میں بھی ہے پاکستان کے عوام جمہوریت کے لائق نہیں کے بیان پر پوری قوم میں مشرف کے خلاف نفرت بڑھ گئی ہے میں اس آمر کو بتانا چاہتا ہوں کہ مغرب کے علاوہ ہمارے سر پر بھی جمہوریت کا بھوت سوار ہے اور یہ بھوت آمریت کو شکست دیکر دم لے گا- ڈکٹیٹر کہتا ہے کہ میں ناگزیر ہوں عقل و دانش رکھتا ہوں لیکن اب یہ فریب نہیں چلے گا اکیسویں صدی آمریت کی موت کی صدی ہے آمریت اپنے انجام کو پہنچ رہے ہیں قوم کو غلام بنانے کی بجائے گھروں کو جائیں اگر وقت کی آواز نہ سنی تو عبرت کے ایسے نمونے بنائے جا ئیں گے کہ صدیوں یاد رہیں گے-انہوں نے کہا کہ جہاں آئین بندوق کی نوک پر موڑا جائے، مرضی کی عدالتیں بنائی جائیں،ججز کو قید اور وکلاء کی گرفتاری ہو تو تہذیب دم توڑ جاتی ہے ایک شخص پورے ملک سے کھیل رہا ہے اپنی مرضی کے فیصلے کیلئے سعیدالزمان (چیف جسٹس) سمیت دیگر ججز کو برطرف کیا اور اپنے آپ کو صدر بنا لیا آج تو ایسا کسی دنیا کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی- آئین اور عدلیہ پر ایسا وار کیا کہ ملک لرز گیا- نواز شریف نے کہا کہ تین نومبر کو 60ججز کو فارغ کر کے پسند کی عدالت بنائی گئی عوام کے خون پسینے سے قوم نے فوج کو بنایا قوم نے فوج کو اس لیے طاقت نہیں دی کہ وہ آئین و قانون سے ماوراء اقدام اٹھائے- میاں نواز شریف نے کہا کہ چیف آف آرمی سٹاف کوئی ایمرجنسی جاری نہیں کر سکتا- بندوق کی نوک پر ٹیک اوور ہی ہو سکتا ہے انہوں نے کہا کہ مرضی کے جج سے صدارت کا حلف، آئین میں ترامیم، الیکشن کمیشن سے نوٹیفکیشن کا اجراء اور بعد ازاں ایمرجنسی اٹھانے کا اعلان کیا قوم کو اتنا بے وقوف سمجھتے ہیں ایمرجنسی صرف ہم اٹھائیں گے وہ عوام کی قوت کے ساتھ- آئین قانون سے کھیلنے والے ہاتھ انجام، افتخار چوہدری چیف جسٹس کے عہدے پر بحال، پی سی او کے تحت حلف نہ اٹھانے والے ججز بحالی، علی احمد کرد، منیر اے ملک، جسٹس طارق کی ہتھکڑیاں کھلیں گی- نظریہ ضرورت کا تابوب بحیرہ عرب میں غرق کر دیں گے تو پھر ایمرجنسی خود بخود ختم ہو جائے گی انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن وکلاء کے مطالبات اور مقاصد کی تائید اور حمایت کرتی ہے ججز کی بحالی منشور کا پہلا نکتہ ہے ہم انشاء اللہ کسی صورت 3 نومبرکے اقدامات کی توثیق نہیں ہونے دیں گے- 6 فروری کو یوم عہد منائیں گے چاروں صوبوں کے قومی و صوبائی اسمبلیوں کے امیدوار جمع ہو کر حلف اٹھائیں گے کہ تمام کوششیں ججز کی بحالی کیلئے اسمبلی میں جدوجہد کریں گے انہو ں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر کامیاب ہونے والا ہر ممبر وکلاء کا سپاہی ہے عدلیہ کے کاز اور آمریت کے خاتمے کیلئے میدان میں آئے ہیں انہو ں نے کہا کہ ججز کی بحالی ملک کی سلامتی استحکام اور بقاء کا مسئلہ ہے اگر آج ہم یہ قدم بھول گئے تو یہ جمہوریت پر قدغن رہے گا انہوں نے کہا کہ وہ دن دور نہیں جب عدلیہ کی منزل قریب ہو گی میاں نواز شریف نے کہا کہ ق لیگ کی پوزیشن یہ ہے کہ مسلم لیگ ق والے مشرف یا چوہدریوں کی تصاویر لیکر امیدوار حلقے میں نہیں جا سکتے- شفاف انتخاب ہوئے تو ق لیگ اپنے گھر میں ہی رہے گی انہو ں نے کہا کہ 18 فروری کو پولنگ بوتھ پر عوام خود موجود رہے دھاندلی کو روکے تو یہ پاکستان کی خدمت ہو گی جو افتخار چوہدری کی بحالی کا راستہ ہموار کرے گی انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ڈکٹیٹر کو بش نے بے انتہا سپورٹ دی ہے انہوں نے کہا کہ کسی کے کندھے پر بیٹھ کر نہیں قوم کی خدمت کی بنیاد پر چلوں گا انہوں نے کہا کہ ریٹرننگ افسران آئین و قانون کی پاسداری کریں دھاندلی کے احکامات ماننے سے انکار کریں-