سیاسی جماعتوں کا تعلیم کیلئے بجٹ مجموعی قومی پیداوار کا 4فیصد کرنے کا عزم ، ملک میں تعلیم سب کیلئے کے موضع پر کل جماعتی کانفرنس کی شرکاء سیاسی جماعتوں کا متفقہ اعلامیہ

منگل 5 فروری 2008 23:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5فروری۔2008ء) پاکستان کی سولہ بڑی سیاسی جماعتوں نے تعلیم کیلئے بجٹ میں آئندہ تین سالوں کے دور ان کل مجموعی قومی پیداوار کا چار فیصد مختص کر نے کا عزم کیا ہے اس عزم کا اظہار سیاسی جماعتوں کے ایک مشترکہ اعلامیہ میں کیا گیا ہے جو کہ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اینڈ ٹریننگ کے اقوام متحدہ کے ادارہ برائے تعلیم و سائنس کے تعاون سے اسلام آباد ایجو کیشن فار آل ان پاکستان کے موضوع پر آل پارٹیز کانفرنس کے اختتا م پر جار ی کیا گیا جس میں شریک سیاسی جماعتوں نے تعلیم اور خواندگی کے مقاصد کے حصول کیلئے آٹھ بنیادی مسائل کو حل کر نے بارے اپنے عزم کا اظہار کیا ۔

متفقہ طورپر جاری اعلامیہ تمام سیاسی جماعتوں نے کہاکہ تعلیم کیلئے مختص موجود 2.4بجٹ کو آئندہ تین سالوں میں بڑھا کر کل مجموعی قومی پیداوار کا چار فیصد کر کے شرح خواندگی کو بہتر بنایا جائیگا اور تعلیم کے شعبہ کو مزید ترقی دی جائے گی اور تمام سیاسی جماعتیں خواندگی کے پروگراموں کیلئے سالانہ بجٹ کا دس فیصد مختص کئے جانے کویقینی بنائیں گی اور خواندگی کے پروگراموں کے ذریعے سکول جانے کی عمر کے تمام بچوں کا پرائمری سکولوں میں داخلہ یقینی بنایا جائیگا تمام سیاسی جماعتوں نے تعلیمی شعبہ میں اقرباء پروری اور سیاسی مداخلت ختم کر نے کا عزم کیا اور کہاکہ پورے ملک میں سکولوں کے نصاب اور یونیفارم کو یکساں بنایا جائیگا جبکہ تعلیم کے شعبہ کیلئے مختص کی جانے والی سالانہ رقومات کو خرچ کیا جائیگا اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر شاہ محمود قریشی نے کہاکہ تعلیمی شعبہ کی ترقی میں سیاسی عزم کی کمی کااندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ملک میں حکومت کی طرف سے شروع کئے 22مختلف پالیسی ایکشن پلانز پر آج تک عمل نہیں ہو سکا اور ملک میں شرح خواندگی میں کوئی بہتری نہیں لائی جاسکی اس موقع پر پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سیکرٹری جنرل مشاہد حسین سید نے ملک بھر میں تعلیم عام کر نے کے حوالے سے پارٹی کے منصوبوں کے بارے میں بتایا اور کہاکہ پارٹی ملک میں اساتذہ کی ریٹارئرمنٹ کی عمر ساٹھ سال سے بڑھا دی جائے گی جبکہ وزارتعلیم کے ذریعے وظائف شفاف طریقے سے دئیے جائیں گے مشاہد نے فزکس طبیعات کے شعبہ میں پاکستانی طلباء کے اعلیٰ تعلیم کے وظائف جاری کر نے کی ضرورت پر زور دیا اور کہاکہ مغرب کی پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے حوالے سے منفی سوچ کے باعث انجینئر نگ اور فزنس میں پاکستان کو وظافت نہیں دیئے جاتے ۔

(جاری ہے)

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے راجہ ظفر الحق نے پاکستانی طلباء کی ذہانت اور ان کی حکومت کے بارے میں بتایا اور کہا کہ تمام پاکستانی بچوں کو تعلیم کے مواقع کی فراہمی اشد ضروری ہے کانفرنس میں سولہ سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے شرکت کی ان میں پاکستان پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن)، مسلم لیگ (ق) عوامی نیشنل پارٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل گرو پ، جماعت اسلامی، جمہوری وطن پارٹی، جمعیت علمائے اسلام (فضل الرحمان ) جمعیت علماء پاکستان نور انی گروپ، مرکزی جمعیت اہلحدیث پر وفیسر ساجد میر، متحدہ قومی قومی موومنٹ، بلوچستان نیشنل پارٹی، پختوان خواہ ملی پارٹی، پاکستان پیپلز پارٹی شیر پاؤ گرو پ اور پاکستان تحریک انصاف شامل ہیں ۔

متعلقہ عنوان :