خواتین کو عام انتخابات میں ووٹ ڈالنے سے نہیں روکا جاسکتا ، سیکرٹری الیکشن کمیشن

جمعہ 15 فروری 2008 22:25

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15فروری۔2008ء) الیکشن کمیشن آف پاکستان کے سیکرٹری کنور محمد دلشاد نے کہا ہے کہ بعض اخبارات میں صوبہ سرحد میں بعض معززین اور نامور رہنماؤں کی طرف سے متفقہ طور پر خواتین کو ووٹ ڈالنے یا انتخابات میں حصہ لینے سے روکنے کی اطلاعات کا سخت نوٹس لیا گیا ہے ، جمعہ کو جاری ایک بیان میں سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ ووٹ ڈالنا اور انتخابات میں حصہ لینا ہر شہری کا حق ہے اور ہر مرد اورخاتون کو اپنے نمائندے منتخب کرنے کیلئے ووٹ دینے اور انتخابات میں حصہ لینے کا آئین کے تحت حق حاصل ہے اور اس ضمن میں محض جنس کی بنیاد پر کوئی امتیازنہیں کیا جاسکتا ، سیکرٹری الیکشن کمیشن نے اس ضمن میں عوامی نمائندگی کے ایکٹ1976ء کی دفعہ کی طرف بھی توجہ مبذول کروائی جس میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی شخص کو ووٹ ڈالنے سے روکنے ، دھمکا کر الیکشن میں حصہ لینے سے باز رکھنے اور کسی کو زبردستی اپنے کاغذات نامزدگی واپس لینے کیلئے براہ راست یا کسی دوسرے شخص کے ذریعے کاغذات نامزدگی واپس لینااور طاقت کا استعمال کرنا یا ڈرانا دھمکانا کسی قسم کی دھمکی دینا ، نقصان پہنچانا ناجائز طور پر اثر انداز ہونے کے مترادف ہے ، سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ اسلامی تعلیمات اور احکامات میں عورتوں اور مردوں کو مساوی حقوق دیئے گئے ہیں ، جیسا کہ قرآن پاک اور حضورﷺ کی سنت میں بھی واضح طور پر آنحضرت ﷺ کے آخری خطبہ میں بھی خواتین کو مساوی حقوق دیئے گئے ہیں ، سیکرٹری الیکشن کمیشن نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں اور عام انتخابات 2008ء میں حصہ لینے والوں کیلئے ضابطہ اخلاق بھی جاری کیا ہے ، جس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ امیدوار اور ان کے کارکن جنس کی بنیاد پر کوئی بھی شخص انتخابات میں حصہ لینے یا نہ لینے کے خلاف کوئی پراپیگنڈہ نہیں کرے گا ۔

متعلقہ عنوان :