مالیاتی خسارہ بڑھ گیا، وفاق اور صوبوں کے ترقیاتی بجٹ میں 110 ارب روپے کی کٹوتی کا اصولی فیصلہ

ہفتہ 1 مارچ 2008 16:07

ملتان(اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین01 مارچ 2008 ) ملک کا مالیاتی خسارہ بڑھ جانے کے باعث وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کے دباؤ پر وفاق اور صوبوں کے ترقیاتی بجٹ میں 110 ارب روپے کی کٹوتی کا اصولی فیصلہ کرلیا‘ ضلعی حکومتوں کے ترقیاتی بجٹ پر گہرے منفی اثرات پڑیں گے۔ تفصیل کے مطابق آئی ایم ایف کے دباؤ پر وفاقی حکومت نے وفاق اور صوبوں کے ترقیاتی بجٹ میں 110 ارب روپے کی کٹوتی کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ اس سلسلہ میں صوبوں کو اپنے ترقیاتی بجٹ میں چالیس ارب تک کی کٹوتی کرنے کا ہدف دیا گیا ہے جن میں سے سرحد کے سالانہ ترقیاتی پروگرام اے ڈی پی میں 5 ارب سے زائد کی کٹوتی بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ پنجاب کو 25 ارب روپے اور سندھ کو 10 ارب روپے کی کٹوتی کرنے کی ہدایت کی ہے۔

(جاری ہے)

سرحد کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں 5 ارب کی کٹوتی ہوجانے کے بعد رواں مالی سال کے دوران سرحد کے ترقیاتی کام بری طرح متاثر ہوں گے۔

رپورٹ کے مطابق صوبوں کی جانب سے اے ڈی پی میں کی جانے والی کٹوتی کا اثر صوبوں کے ضلعی حکومتوں کے ترقیاتی بجٹ پر اس شرح سے بڑھے گا۔ آئی ایم ایف نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مالی خسارہ 5.5 فیصد سے کم کرکے 4 فیصد تک لایا جائے گا۔ ایک تخمینہ کے مطابق ملک کا مالی خسارہ تقریباً 404 ارب روپے تک ہوگیا ہے‘ وفاق اور صوبوں کے ترقیاتی بجٹ میں 110 ارب روپے کی کمی کے باعث خسارہ کم ہوکر 294 ارب روپے ہوجائے گا۔

متعلقہ عنوان :