خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کیلئے دی گئی فہرستیں حتمی ہیں، ان میں کوئی نام نکالا یا ڈالا نہیں جاسکتا، سیکرٹری الیکشن کمیشن

منگل 4 مارچ 2008 20:28

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔4مارچ۔2008ء) سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور محمد دلشاد نے واضح کیا ہے کہ اب خواتین اور غیر مسلم افراد کے لئے قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں مخصوص نشستوں کے لئے الیکشن کمیشن کو جمع کرائی گئی فہرستیں حتمی ہیں ان میں کوئی تبدیلی نہیں کی جاسکتی اور نہ ہی کوئی نیا نام ڈالا یا نکالا جاسکتا ہے منگل کو جاری ہونے والے ایک بیان میں سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے حلقوں کے لئے 20نومبر کو شیڈول جاری کیا گیا تھا جس کے تحت سیاسی جماعتوں سے کہا گیا تھا کہ وہ اکیس سے چھبیس نومبر کے دوران مخصوص نشستوں کے لئے ترجیحی فہرستیں داخل کریں انہوں نے کہا کہ مخصوص نشستوں کے قواعد وضوابط کے رول 4(4)کے مطابق سیاسی جماعت کی طرف سے دی گئی فہرست تبدیل نہیں کی جاسکتی نہ کوئی نام اوپر نیچے کیا جاسکتا ہے اور نہ ہی کاغذات نامزدگی داخل ہونے کے بعد کوئی نام نکالا یا ڈالا جاسکتا ہے، کنور دلشاد نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 224(6)کے مطابق کسی بھی رکن کی وفات، استعفے یا نااہلی کی بنیاد پر مخصوص نشست خالی ہوتی ہے اور آئندہ نام کے مطابق نئے شخص کو اس پر رکن منتخب کیا جاتا ہے، یہ فہرستیں سابقہ عام انتخابات کے وقت سے ہی شمار کی جاتی ہیں، سیکرٹری نے واضح کیا کہ چھبیس نومبر تک جو فہرستیں داخل کرائی گئی تھیں وہ حتمی ہیں ان میں تبدیلی کی کوئی درخواست قبول نہیں کی جاسکتی کیونکہ قانون کسی کا نام نکالنے یا ڈالنے کی اجازت نہیں دیتا اور یہ عام انتخابات کے آرڈر 2002 کے آرٹیکل 8 ایف، عوامی نمائندگی ایکٹ 1976ء کے سیکشن 47اے اور قومی وصوبائی اسمبلیوں میں خواتین اور غیر مسلموں کی مخصوص نشستوں کے قواعد 2002کے قاعدہ 4(4) کے مطابق ہی سارا کام کیا جاتا ہے اور کیا جائے گا ۔