چین کا دفاعی بجٹ 59 ارب ڈالر کرنے کا اعلان

بدھ 5 مارچ 2008 11:55

بیجنگ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین05 مارچ2008 ) چین نے اپنے دفاعی بجٹ میں 18 فیصد اضافے کا اعلان کیا ہے جس سے اس کا سالانہ دفاعی بجٹ 59 ارب ڈالر ہو جائے گا۔ ادھر امریکہ نے چین کے دفاعی بجٹ میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ چین کی نیشنل پارٹی کے سالانہ پہلے جاری والی اطلاعات کے مطابق چین اپنے سالانہ فوجی بجٹ میں اٹھارہ فیصد کا اضافہ کر رہا ہے۔

چین کے وزارت خارجہ نے امریکہ کی طرف سے چین کے دفاعی بجٹ میں اضافے پر تشویش کے رد عمل میں کہا کہ امریکہ کو سرد جنگ کی ذہنیت کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ چین کا کہنا ہے کہ دفاعی بجٹ میں اضافہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی بڑھی ہوئی قیمتوں اور فوجی ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ پر خرچ ہوگا۔ چین نیشنل پارٹی کے ترجمان کے مطابق چین کے بجٹ میں اضافہ کسی ملک کے خلاف جارحیت کے لیے بلکہ اپنے دفاع کو مضبوط بنانے کے لیے ہے۔

(جاری ہے)

نیشنل پارٹی کے ترجمان نے کہا کہ اگر چین کا بجٹ قومی آمدنی کے تناظر میں دیکھا جائے تو وہ امریکہ ، برطانیہ، فرانس اور روس سے کم ہے۔امریکہ کے محکمہ دفاع نے چین کیدفاعی بجٹ میں اضافے کے بارے میں اپنی رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا کہ چین خلا اور انٹرنیٹ ٹیکنالوجی میں اپنا اثر بڑھا رہا ہے۔ امریکہ کا کہنا ہے کہ چین کا اصل دفاعی بجٹ اعلان کردہ بجٹ سے دوگنا ہے۔

امریکہ کا اپنا سالانہ فوجی بجٹ750ارب ڈالر سے زائد ہے۔امریکی محکمہ دفاع کی رپورٹ میں کہا گیا کہ چین ایسے ہتھیار تیار کر رہا ہے جس سے وہ جنگ کی صورت میں دشمن کی سٹیلائٹ کو تباہ کر سکے گا۔ امریکہ نے چین کی طرف سے 2007 میں خلا میں اپنی ناکارہ سٹیلائٹ کو میزائیل سے تباہ کرنے پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ جاپان نے بھی چین کے دفاعی بجٹ میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔جاپان کیوزارت دفاع کے ترجمان نے کہا کہ ساری دنیا کو چین کے فوجی اخراجات پر تشویش ہے اور چین کو اس کو وضاحت کرنی چاہیے۔

متعلقہ عنوان :