پاکستان میں پینتیس برس قید گزار کر بھارت واپس جانے والے کشمیر سنگھ نے ‌بھارت کیلئے جاسوسی کا اعتراف کرلیا۔۔۔۔۔جو کچھ کیا بھارت کیلئے کیا۔کشمیر سنگھ ۔۔ کشمیرسنگھ کا انٹرویوپاک بھارت تعلقات خراب کرنےکی کوشش ہوسکتا ہے۔اسے رہا کرکے اپنا فرض پورا کیا ہے، انصاربرنی

جمعہ 7 مارچ 2008 20:09

دہلی ( اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین07 مارچ 2008 ) پاکستان میں پینتیس برس قید گزار کر وطن واپس جانے والے بھارتی شہری کشمیر سنگھ نے اعتراف کیا ہے کہ وہ بھارت کا جاسوس تھا اور اسے پاکستان میں جاسوسی کی سرگرمیوں کے درمیان گرفتار کیا گیا۔۔۔۔۔چندی گڑھ میں‌میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کشمیر سنگھ نے کہاکہ اس نے جو کچھ کیا ۔۔۔۔بھارت کیلئے کیا ۔۔۔کشمیر سنگھ نے کہا کہ اسے جاسوسی کے فرائض‌انجام دینے کے عوض‌چارسو روپے تنخواہ ملتی تھی ۔

۔۔کشمیر سنگھ نے اس سوال کا جواب دینے سے انکار کیا کہ کیا اسے پاکستان جاسوسی کیلئے ملٹری انٹیلی جنس نے بھیجا تھا ۔۔۔۔۔کشمیر سنگھ نے کہا کہ اس کی گرفتاری کے بعد بھارت کی حکومتوں نے اسے اور اس کے خاندان کو نظر انداز کردیا۔۔۔۔کشمیر سنگھ نے کہاکہ اسے خدا کی زات پر مکمل اعتماد ہے اور وہ پابند صوم و صلوت ہے ۔

(جاری ہے)

۔۔۔۔کشمیر سنگھ نے آج مشرقی پنجاب کے وزیر اعلیٰ‌پرکاش سنگھ بادل سے چندی گڑھ میں‌ملاقات بھی کی ۔

۔اس موقع پر ریاستی حکومت نے کشمیر سنگھ کے خاندان کیلئے مستقل پنشن کا اعلان کیا۔۔۔۔کشمیر سنگھ کو جاسوسی کے سنگین الزام میں‌سزائے موت دی گئی تھی تاہم پینتیس برس کی قید کے بعد صدر مملکت نے انسانی ہمدردی کے طور پر اس کی سزا معاف کر دی تھی اور نگران وزیربرائے انسانی حقوق انصار برنی نے کشمیر سنگھ کو واہگہ بارڈر سے بھارت رخصت کیا تھا ۔

بعدازاں نگراں وفاقی وزیر برائےانسانی حقوق انصاربرنی نے بھارتی شہری کشمیرسنگھ کے انٹرویوکوپاک بھارت تعلقات خراب کرنےکی کوشش قرار دیا۔ انصاربرنی نے کہاکہ انہیں کشمیرسنگھ کے انٹرویوپرشبہہ ہے۔انہوں نےکہا کہ اگرکشمیرسنگھ جاسوس تھاتوکوئی جاسوس اپنے ملک جاکراعتراف نہیں کرتا کہ وہ کسی ملک کے لئے جاسوسی کررہا تھا۔کیونکہ اسے دوبارہ بھی استعمال کیاجاسکتاہے۔نگراں وفاقی وزیرکاکہناتھاکہ انہوں نے کشمیرسنگھ کی رہائی کی کوششیں کرکے اپنافرض پوراکیاہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیرسنگھ نے پیتیس سال جیل میں گزارے جبکہ عدالت سے ملنے والی سزاپرعمل درآمدبھی نہیں ہوسکا۔

متعلقہ عنوان :