پیپلز پارٹی کے سید قائم علی شاہ سندھ اسمبلی میں قائد ایوان منتخب ہوگئے ۔ نثار احمد کھوڑو اور شہلا رضا نے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کی حیثیت سے اپنے عہدوں کا حلف اٹھالیا۔اپ ڈیٹ

پیر 7 اپریل 2008 21:33

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔7اپریل۔2008ء) پیپلز پارٹی کے سید قائم علی شاہ سندھ اسمبلی میں قائد ایوان منتخب ہوگئے ہیں جبکہ نثار احمد کھوڑو اور شہلا رضا نے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کی حیثیت سے اپنے عہدوں کا حلف اٹھالیا ۔ قائد ایوان کے انتخاب کے لئے سندھ اسمبلی کا اجلاس ڈیڑھ گھنٹے کی تاخیر سے اسپیکر نثار کھوڑو کی زیر صدارت شروع ہو ا ۔

اجلاس میں پیپلزپارٹی اور اے این پی کے ارکان نے شرکت کی جبکہ متحدہ قومی موومنٹ، مسلم لیگ قاف اور مسلم لیگ فنکشنل کے ارکان نے سابق وزیر اعلیٰ ارباب غلام رحیم پر حملہ کے خلاف احتجاجا اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔ اجلاس کے دوران نوے ارکان نے قائم علی شاہ کو ووٹ دیکر قائد ایوان منتخب کرلیا ۔ قائم علی شاہ کے انتخاب کے لئے سولہ ارکان اسمبلی نے تحریک پیش کی ۔

(جاری ہے)

ایوان میں شاہ عبد الطیف بھٹائی کا کلام بھی پیش کیا گیا جس سے بعض ارکان اسمبلی آبدیدہ ہوگئے ۔ ایوان میں نجی ٹی وی کے شہید کیمرہ میں عارف خان اور دیگر انتقال کرجانے والی شخصیات کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی بھی کرائی گئی ۔ گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان کل نو منتخب وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے گورنر ہاؤس کراچی میں انکے عہدے کا حلف لیں گے ۔

اس سے پہلے نثار احمد کھوڑو اور شہلا رضا نے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کی حیثیت سے اپنے عہدوں کا حلف اٹھایا جبکہ ایم کیو ایم، مسلم لیگ فنکشنل اور نیشنل پیپلزپارٹی کے ارکان نے سابق وزیر اعلی ارباب غلام رحیم کے ساتھ بدسلوکی کے خلاف اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔ اجلاس کے دوران سابق وزیراعلٰی ڈاکٹر ارباب رحیم حلف برداری کیلئے ایوان میں پہنچے تو گیلریوں میں بڑی تعداد میں موجود افراد نے ان کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔ اس دوران کچھ افراد کی طرف سے مائیک اور دیگر چیزیں سابق وزیراعلٰی پر پھینکی گئیں۔