مشیر داخلہ رحمان ملک نے سندھ باالخصوص کراچی کے لئے رینجرز کو خصوصی اختیارات تفویض کردیئے

جمعہ 11 اپریل 2008 22:12

کراچی (اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین11اپریل 2008 ) وفاقی مشیر داخلہ رحمان ملک نے جمعہ کو پاکستان رینجرز سندھ کے ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا جہاں رینجرز کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل لیاقت علی اور دیگر اعلیٰ افسران نے ان کا استقبال کیا اور ان کو پیشہ ورانہ امور پر تفصیلی بریفنگ دی۔ بعد ازاں مشیر داخلہ کی سربراہی میں اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا جس میں رحمان ملک نے 9 اپریل کو کراچی میں ہونے والے افسوسناک واقعات کے بعد رینجرز کی بروقت کارروائی کو سراہا۔

انہوں نے صوبہ سندھ باالخصوص کراچی میں امن وامان قائم رکھنے کے لئے رینجرز کو خصوصی اختیارات بھی تفویض کئے جن کے تحت شرپسند عناصر کے خلاف انسداد دہشت گردی قانون کے تحت سخت کارروائی ہوگی۔ رینجرز شہر میں امن وامان قائم کرنے کے لئے بلا تفریق کارروائی کرے گی اس ضمن میں کسی بھی قسم کا دباؤ برداشت نہیں کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں مشیر داخلہ نے سندھ رینجرز اور پولیس پر مشتمل خصوصی ٹاسک فورس بھی تشکیل دینے کی ہدایت کی جو شہر میں امن وامان قائم رکھنے کے لئے اقدامات کرے گی تاکہ شرپسندوں کے ساتھ سختی سے نمٹنا جائے۔

اس موقع پر وفاقی مشیر داخلہ رحمان ملک نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وفاقی حکومت صوبے میں امن وامان قائم رکھنے کے لئے سندھ حکومت کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرے گی جبکہ رینجرز کو ضرورت کے مطابق اضافی وسائل مہیا کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو اپنی ذمہ داری کا بھرپو راحساس ہے اور وہ شہریوں کی جان ومال کی حفاظت کے لئے ہر ممکن اقدامات کرے گی تاکہ صوبہ سندھ باالخصوص کراچی میں امن وامان کو ہر قیمت پر برقرار رکھاجاسکے۔

اجلاس میں رینجرز کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے کئی منصوبوں کی منظوری بھی دی گئی۔ مشیر داخلہ نے رینجرز کی تنظیم نو اور اہلکاروں کی فلاح وبہبود کے لئے خصوصی احکامات بھی جاری کئے۔ اجلاس میں رینجرز کی انسداد دہشت گردی کے ونگ کی نفری میں اضافہ، دوران ڈیوٹی شہید ہونے والے اہلکار کے لواحقین کی مالی امداد 5 لاکھ روپے سے بڑھاکر 9 لاکھ روپے اور اہلکاروں کے لئے انشورنس پالیسی اپنانے کی تجویز بھی دی گئی۔