سرینگر ‘پولیس اور فوج کی وحشیانہ کاروائی کے خلاف بارہمولہ قصبہ میں ہڑتال‘معمول کی زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی۔پولیس کا لاٹھی چارج‘دو خواتین سمیت 6 شہری زخمی‘ 40کو گرفتار کر لیا گیا

جمعہ 25 اپریل 2008 12:31

سری نگر(اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین25اپریل 2008 ) پولیس اور فوج کی وحشیانہ کارروائی کے خلاف دوسرے روز بارہمولہ قصبہ میں ہڑتال رہی جس کے نتیجے میں معمول کی زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی۔ پولیس نے پتھراؤاور جوابی پتھراؤ کے علاوہ پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے گو لے پھینکے جس کے نتیجے میں دو خواتین سمیت 6 شہریوں اورپولیس اہلکاروں سمیت 11 افرد زخمی ہوئے جبکہ 40سے زائد افراد کو حراست میں لیاگیا۔

ہڑتال کے نتیجے میں قصبے کے بازار ویرانی کا منظر پیش کر رہے تھے۔ تفصیلات کے مطابق اولڈ ٹاؤن میں جلال صاحب محلہ کے قریب تقریباً صبح 8 بجے اْس وقت تشدد بھڑک اٹھا جب نوجوانوں کی بھاری تعداد جلوس کی صورت میں اسلام اور آزادی کے حق میں نعرے لگاتے ہوئے ایس آر ٹی سی برج پر جمع ہو ئی ۔

(جاری ہے)

اس موقعہ پر پولیس نے نوجوانوں کو منتشرکرنے کیلئے ان کا تعاقب کیا اور لاٹھی چارج کرنے کے بعد ٹیر گیس کے درجنوں گولے داغے جس کے باعث وہاں افراتفری پھیل گئی۔

اسی اثناء میں نوجوانوں کی ٹولیاں سیمنٹ پل مین چوک،خواجہ باغ اور خانپورہ کے نزدیک سڑکوں پر نکل آئیں اور جگہ جگہ ٹائر جلاکر گاڑیوں کی آمد ورفت روک دی۔ احتجاجی مظاہروں کی وجہ سے سرینگر بارہمولہ شاہراہ پر چلنے والی کسی بھی گاڑی کو دلنہ سے آگے جانے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ اسی دوران پولیس کی بھاری جمعیت خواجہ باغ اور خانپورہ میں نمودار ہوئی اور تشدد پر آمادہ لوگوں کو منتشر کرنے کی کوشش کے دوران یکے بعد دیگرے آنسو گیس کے کئی گولے داغنے کے علاوہ مظاہرین پر ڈنڈے برسائے۔

اس دور ان نوجوانوں نے پولیس پر زبردست پتھراؤ کیااور جھڑپوں کا سلسلہ دوپہر تک جاری رہا۔ پرانے قصبے کے کئی محلوں میں اشک آور گیس پھیلنے سے رہائشی مکانوں میں مقیم لوگوں کی آنکھوں سے آنسو رواں تھے جس کی وجہ سے بالخصوص خواتین اور بچے شدید تکلیف میں مبتلا رہے۔اس دوران پولیس نے مشتعل نوجوانوں کاپیچھا کرتے ہوئے قصبے کی اندرونی سڑکوں پر چھاپے ڈال کر گرفتاریاں عمل میں لانے کا سلسلہ شروع کیا اور مجموعی طور پر 40سے زائد افراد کو حراست میں لیکر انہیں پولیس تھانے میں بند کردیا گیا۔

مین چوک بارہمولہ میں جب پولیس اہلکار مظاہرین پرقابو پانے کیلئے کارروائی میں مصروف تھے تو ٹیر گیس کا ایک گولہ وہاں سے گذر رہے آٹو رکشا پر جالگا جس کی زد میںآ کر ایک خاتون مسماة مغلی زوجہ غلام محمدشگو ساکن خواجہ باغ بارہمولہ زخمی ہوئی جبکہ مختلف مقامات پر پولیس کارروائی کے دوران ایک اور خاتون سمیت نصف درجن عام شہریوں کو بھی چوٹیں آئیں۔

ایس ایچ او بارہمولہ محمدعبداللہ نے بتایا کہ پتھراؤ کے نتیجے میں پولیس کے 5اہلکار بھی زخمی ہوئے جن میں ایس پی او نذیراحمد، جاوید احمد، عبدالحمید، محمد سعیداور سکھویندر سنگھ شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشیدہ حالات کے سبب سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں اور اس حوالے سے اولڈ ٹاؤن پر کڑی نگاہ رکھی جارہی ہے۔دریں اثنا بارہمولہ کے پرانے قصبے میں شام دیر گئے تک مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑ پوں کا سلسلہ جاری تھا اور تمام علاقوں میں سینکڑوں کی تعداد میں سیکورٹی اہلکارگشت کررہے تھے۔واضح رہے کہ دو روز قبل پولیس اور فوج کی وحشیانہ کارروائی میں دومجاہدین شہید ہوگئے

متعلقہ عنوان :