مردان، سٹی تھانہ کے پاس کاربم دھماکہ، ایک پولیس افسر سمیت4افراد جاں بحق۔پندرہ اہلکاروں سمیت35زخمی ہوگئے، 20دوکانیں مکمل تباہ، قریبی عمارتوں میں دراڑیں پڑگئیں(اپ ڈیٹ)

جمعہ 25 اپریل 2008 15:25

مردان، سٹی تھانہ کے پاس کاربم دھماکہ، ایک پولیس افسر سمیت4افراد جاں ..
مردان (اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین25اپریل 2008 ) مردان پولیس تھانہ سٹی کے پاس کار بم دھماکہ ایک پولیس آفیسر سمیت چارافراد جاں بحق جبکہ پندرہ پولیس اہلکاروں سمیت35افراد زخمی ہوگئے چھ زخمیوں کو تشویشناک حالت کے پیش نظر مردان ہسپتال سے لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کردےئے گئے دھماکہ سے تھانہ کے قریب واقع مارکیٹ میں20دوکانیں مکمل طور پر تباہ قریبی مکانات ،دفاتر اور عدالت کے عمارات میں دراڑیں بجلی کا نظام درہم برہم دھماکے کی آواز پندرہ کلومیٹر تک سنائی گئی سات زخمی مردان میڈیکل ہسپتال کیمپلکس منتقل کردےئے دھماکے میں شہید ہونے والوں میں اسسٹنٹ سب انسپکٹر فرح سید خاں، ہوٹل مالک شیر محمد اس کا ملازم فضل سبحان اور ایک نامعلوم شخص کی نعش شامل ہے جبکہ دھماکہ میں پولیس تھانہ سٹی کے شدیدزخمیوں میں پندرہ اہلکارسب انسپکٹر نوشاد ،انسپکٹر عزیز گل ،سب انسپکٹر شمس الرحمان، سب انسپکٹر نور علی، ہیڈ کنسٹیبل لعل نواس،کنسٹیبل نگار خان کنسٹیبل ہدایت شاہ کانسٹیبل توحید اور ہیڈ کنسٹیبل ریاض محمد شامل ہیں۔

(جاری ہے)

جبکہ دیگر زخمیوں میں محمد کریم جمشید، نور اللہ خان، جہان سید، سعید ،جھانزیب اور ابرار شامل ہے دھماکہ جمعہ کی صبح پونے چھ بجے ہوا دھماکہ کی آواز پندرہ کلو میٹر کے فاصلے تک سنائی گئی دھماکے کی آواز سنتے ہی سینکڑوں افراد گھروں سے نکل کر جائے حادثہ پر پہنچ گئے دھماکے کی جگہ قیامت صغریٰ کا منظر پیش کررہا تھا مردان ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کیاگیا اور ڈی پی او مردان محمد طاہر خان ڈی سی او مبشر حسین شاہ، ضلعی ناظم عنایت اللہ ،ڈی آئی جی مردان اختر علی شاہ خان ودیگر اعلیٰ حکام جائے حادثہ پہنچ کر شہید ہونے والوں اورخمیوں کو اپنی نگرانی میں ہسپتال منتقل کردےئے درجنوں افراد ہسپتال پہنچ کر زخمیوں کیلئے خون کے عطیات دےئے دھماکہ سے تھانہ سٹی کا اندرونی دروازہ مکمل تباہ اور شعبہ تفتیش کے دفاتر ،کنسٹیبلان کے بارک کو شدید نقصان پہنچا اور تھانہ ایک سائڈ سے مکمل تباہ ہوگیا تھا یک پولیس افسر کے مطابق کاربم دھماکہ سوزوکی الٹو میں ہواتھا اور 20کلووزنی دھماکہ خیز مواد استعمال کیاگیا یہ امر قابل ذکر ہے مردان کے تھانوں کو فائرنگ اور راکٹ لانچر فائر کرنے کے ایک درجن سے زائد واقعات رونما ہوئے ہیں۔