مزار قائد زیادتی کیس میں ملوث دو نئے ملزمان 27اپریل تک ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

جمعہ 25 اپریل 2008 19:14

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25اپریل۔2008ء) جوڈیشل مجسٹریٹ (شرقی) اللہ بچایو نے مزار قائد زیادتی کیس میں ملوث دو نئے ملزمان راجہ عارف ‘ عارف انصاری کو 27 اپریل تک جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دیدیا ہے ۔ مقدمے میں ڈی این اے کی رپورٹ آنے کے بعد مذکورہ ملزمان کو 24اپریل کو گرفتار کیا گیا ۔ ملزمان مین مزارِ قائد سیکورٹی کے اکاؤنٹنٹ راجہع ارف اور ریڈیڈنٹ انجینئر کے پی اے عارف انصاری شال ہیں ۔

13مارچ مدعی مقدمہ بشیر احمد کی بیٹی رضیہ کبریٰ کے والد اور متاثرہ لڑکی نے واقعہ کے دو دن بعد ملزمان میں سیکورٹی سپر وائزر خادم حسین کو ملزم کی حیثیت سے شناخت کرلیا تھا ۔ جبکہ دیگر ملزمان کو شناخت نہیں کرسکی تھی ۔ مدعیہ کے وکیل نے عدالت کو بتایاکہ لڑکی کے ساتھ ہونے والی زیادتی کے دوران کمرے میں اندھیرا تھا جس کے باعث متاثرہ لڑکی نے دیگر ملزمان کو شناخت نہیں کیا جبکہ دونوں ملزمان کے ڈی این اے ٹیسٹ میں جرم ثابت ہوچکا ہے ملزمان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان کو پولیس ریمانڈ کے بجائے جیل ھیجا جائے جبکہ ملزم خادم حسین کی شناخت سر گنجا ہونے کی وجہ سے کی گئی ۔

(جاری ہے)

عدالت نے تفتیشی افسر کو حکم دیا کہ تین دن کے اندر ملزمان سے تفتیش مکمل کرکے رپورٹ پیش کریں ۔ا ستغاثہ کے مطابق 13مارچ 2008ء کو ملزمان نے مدعی مقدمہ کی بیٹی کو مزار قائد کے احاطے میں زیادتی کا نشانہ بنا کر نیم برہنہ حالت میں پھینک دیا تھا ۔ ملزمان کے خلاف تھانہ بریگیڈ میں مقدمہ درج ہے ۔

متعلقہ عنوان :