منتخب ارکان کی رائے کے مطابق بجٹ تیار کریں گے، غریبوں اورسرکاری ملازمین کو ریلیف دینے کی کوشش کی جارہی ہے، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15 سے20 فیصد تک اضافے کی تجویز حتمی منظوری وفاقی کابینہ دے گی، سید نوید قمر، آخری بجٹ الیکشن جیتنے کیلئے پیش کیا گیا جس میں غلط اعدادوشمار ظاہر کئے گئے، گندم سکینڈل میں قومی خزانے کو 44 ارب 90 کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا گیا، اسحاق ڈار

پیر 9 جون 2008 23:08

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9جون۔2008ء) وزیرخزانہ سید نوید قمر اور مستعفی وزیرخزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے پیر کی شام پارلیمنٹ ہاؤس میں سینٹ میں حکمران اتحاد کے سینیٹروں کو نئے بجٹ کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی اور انہوں نے کہاکہ سابق حکومت کی غلط معاشی پالیسیوں کے باعث بجٹ بنانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور غلط اعدادوشمار دیئے گئے ۔

ریلیف دینے کی ہرممکن کوشش کی جائے گی اور وفاقی بجٹ گیارہ جون کو قومی اسمبلی میں پیش کر دیا جائے گا تفصیلات کے مطابق نئے وفاقی بجٹ کی تیاری کے سلسلے میں سینٹ میں پاکستان پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن) اے این پی جے یو آئی اور فاٹا کے ارکان کو تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔ بریفنگ میں ارکان نے زور دیا کہ بجٹ میں غریب عوام اور سرکاری ملازمین کو ریلیف فراہم کیا جائے ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر زیادہ دیر تک مستعفی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے خطاب کیا اور سابق وزیراعظم شوکت عزیز کی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا سابق حکومت نے 140 ارب روپے اعدادوشمار میں شو نہیں کئے تھے اور ہم نے 270 ارب روپے کی تین ماہ میں ایڈجسٹمنٹ کی ہے تجارتی خسارہ تیرہ ارب روپے اور غیرترقیاتی اخراجات جو 475 ارب روپے تھے سابق دور حکومت میں 1500 ارب روپے تک پہنچ گئے اور آخری بجٹ الیکشن جیتنے کے لئے پیش کیا گیا تھا جس میں غلط اعدادوشمار ظاہر کئے گئے اور سب سے بڑا ترقیاتی پروگرام دیا گیا تاکہ سابق حکمران الیکشن میں فائدہ اٹھاسکیں جبکہ گندم سکینڈل میں قومی خزانے کو 44 ارب 90 کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا گیا سید نویدقمر نے کہا کہ ہم منتخب ارکان کی رائے کے مطابق بجٹ تیار کریں گے غریبوں اورسرکاری ملازمین کو ریلیف دینے کی کوشش کی جارہی ہے اور سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں پندرہ سے بیس فیصد تک اضافے کی تجویز رکھی گئی ہے جس کی حتمی منظوری وفاقی کابینہ دے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مستعفی وزیرخزانہ اسحاق ڈار جو اجلاس میں سینٹ میں قائد ایوان رضا ربانی اور وزیرخزانہ نوید قمر کے درمیان بیٹھے ہوئے تھے وہ زیادہ دیر بولتے ر ہے اور انہوں نے کہا کہ مستعفی ہونے سے قبل انہوں نے زیادہ تر بجٹ تیار کرلیا تھا ۔