پرویز مشرف ملک میں بدامنی چاہتے ہیں، اسی لئے انہوں نے افتخار چوہدری اور60ججوں کو فارغ کیا، قاضی حسین احمد

جمعہ 13 جون 2008 15:44

نوشہرہ+لاہور(اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین13جون2008 ) امیر جماست اسلامی قاضی حسین احمد نے کہا ہے کہ پاکستان کی آزادی اور سالمیت کا انحصار اب عدلیہ کی آزادی پر ہے، جب تک پاکستان میں عدلیہ آزاد نہیں ہوتی اس وقت تک ہماری آزادی ختم تصور کریں۔ امریکہ پاکستان میں دہشت گردی کے خاتمے کی آڑ میں نہتے اور مظلوم عوام بم برسارہا ہے لیکن امریکہ دہشتگردی ختم نہیں اپنا دہشت قائم کرنا چاہتی ہے یہ بات انہوں نے لانگ مارچ کے لئے جانے والے جلوس کے شرکاء اور نوشہرہ میں صحافیوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہی قاضی حسین احمد نے کہا کہ مشرف اس ملک کی آزادی وسالمیت کیلئے خطرہ بن چکا ہے کیوں کہ انہوں نے اس ملک کی سب سے بڑی عدالت سپریم کورٹ کے ججوں کوغلام بنانے کی کوشش کی ہے اور جس ملک کی عدلیہ امروں کے اشاروں پر چلے تواس ملک وقوم کی ترقی کی راہیں بند ہوجاتیں ہیں اور آج گر قوم نے عدلیہ کی آزادی کیلئے جدوجہد نہ کی تو اس ملک کے عوام کی آزادی ختم ہوجائے گی ۔

(جاری ہے)

قاضی حسین احمد نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اس وقت ملک میں امریکہ کی پالیسیوں کی بالادستی ہے اور اسکا زندہ مثال کہ کبھی امریکہ باجوڑ میں تو کبھی وزیرستان میں دہشت گردی کے خاتمے کی آڑ میں اپنا دہشت قائم کرنا چاہتی ہے امریکہ دہشت گردی کے خلاف نہیں بلکہ امریکہ خود دہشت گردہے انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ قوم اور سیاستدان ملکر عدلیہ کی آزادی ،جمہوریت کی بحالی اور پارلیمنٹ کی بالادستی کیلئے مشترکہ جدوجہد کریں تاکہ ہماری آنے والی نسلیں مزید بمباریوں کی زندگی بسر کرسکے۔

قاضی حسین احمد نے کہا کہ افتخار محمد چوہدری کو اس بات کی سزا دی جارہی ہے کہ انہوں نے ملک میں بڑھتی ہوئی بدامنی کونوٹس لیاتھا جو مشرف کو ناگوار گزری اور اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ملک میں پرویز مشرف ہی بدامنی چاہتا ہے اس لئے تو انہوں نے افتخار محمد چوہدری کو معزول کردیا لیکن اب پاکستانی قوم باشعور ہوچکی ہے آج کا یہ عوامی سیلاب مشرف کو بہاکر لے جائے گا اور وکلاء سول سوسائٹی کی تحریک عدلیہ بحالی ضروررنگ لائیں گی اور یہ لانگ مارچ مشرف کے تابوت میںآ خری کیل ثابت ہوگی۔