بجٹ بحث،حکومت نے غریب عوام کیلئے متوازن بجٹ پیش کیا، حکومتی ارکان ، حکومتی پارٹیاں عوامی مسائل حل کر نے کیلئے ججز بحران فوری حل کریں، اپوزیشن ارکان کا اسمبلی میں مطالبہ

ہفتہ 14 جون 2008 18:15

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14جون۔2008ء) قومی اسمبلی میں حکومتی ارکان نے وفاقی بجٹ 2008-09کو حقیقی معنوں میں غریب عوام کیلئے متوازن بجٹ پیش کر نے پر حکومت کو مبارکبادی دیتے ہوئے عوام کو ریلیف دینے کے اقدام کو سراہا جبکہ اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے بجٹ غیر متوازن اور اسے الفاظ کا ہیر پھیر قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ حکومت میں شامل بڑی جماعتیں عوام کے مسائل کے حل کیلئے ججوں کامسئلہ حل کریں تاکہ ملک میں سیاسی استحکام آئے اور ملک میں سرمایہ کاری ہو ۔

مسلم لیگ (ق) کے پیر محمد اسلم بودلہ نے بجٹ بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہاکہ پہلی مرتبہ ججوں کی تعداد کا تعین بجٹ میں کیا گیا ہے عدالتی بحران کی وجہ سے ملک اور قوم مسائل کا شکار ہے مسلم لیگ نواز اور وکلاء کی تحریک کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ ججوں کا مسئلہ جلد از جلد حل کر کے ملک کو بحران سے نکالا جائے انہوں نے کہاکہ بجٹ میں جنرل سیلز ٹیکس میں ایک فیصد اضافے سے مہنگائی مزید بڑھے گی زراعت کے شعبہ میں کسانوں کو مزید سبسڈی کی ضرورت ہے بجلی کی پیداوار بڑھانے کیلئے ڈیموں کی تعمیر ہنگامی بنیادوں پر کی جائے مسلم لیگ نواز کے محمد نصیر بھٹہ نے کہاکہ پنجاب حکومت نے گڈ گورننس کیلئے ملازمین کے تبادلے کئے ہیں ماضی میں کرپٹ لوگوں کی پشت پناہی ہوتی رہی اب پنجاب میں کسی قسم کی کوئی کرپشن نہیں جرائم کی شرح میں کمی واقع ہوئی ہے نصیر بھٹہ نے وفاقی بجٹ کو عوام کیلئے ریلیف کا بجٹ قرار دیا تاہم فیڈرل شریعت کورٹ کیلئے مختص کی جانے والی رقم پر تحفظات کا اظہارکرتے ہوئے ملک میں دوہرا نظام عدل نہیں ہونا چاہیے اس حوالے سے کٹ موشن پیش کریں گے انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالتوں پر بھی تحفظات سے اظہار کیا سپریم کورٹ کے ججوں کی تعداد بڑھانے سے متعلق کہاکہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت پی سی او ججز اور پی سی او حلف نہ اٹھانے والوں کو یکجا کررہی ہے پی سی او ججز کے حوالے سے شدید تحفظات ہیں پارلیمنٹ کے سامنے تین لاکھ سے زائد سیاسی جماعتوں کے ورکروں نے اکٹھے ہو کر ثابت کیا کہ وہ ملک میں آزاد عدلیہ چاہتے ہیں نصیر بھٹہ نے کہاکہ عوام صدر کا مواخذہ چاہتے ہیں اور اب مواخذے کا صحیح وقت آگیا ہے اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے مسلم لیگ (ق) کے رکن اکرم مسیح گل نے کہاکہ حکومت کے ارکان بجٹ کے حوالے سے کوئی دلچسپی نہیں رکھتے وفاقی بجٹ غیر متوازن ہے جی ایس ٹی میں اضافہ سے مہنگائی بڑھے گی پوری قوم کی نظریں پارلیمنٹ پر ہیں لیکن عوام کو ریلیف نہیں ملا انہوں نے کہاکہ اقلیتوں کیلئے صرف آٹھ کروڑ روپے رکھا گیا ہے لہذا حکومت اقلیتوں کی فلاح وبہبود کیلئے مختص فنڈز میں اضافہ کیا جائے اکرم مسیح گل نے کہاکہ بجٹ میں سندھ کی ترقی کیلئے اسی فیصد، اسی طرح ضلع ملتان کیلئے سب سے زیادہ فنڈز اور سکیمیں رکھی گئی ہیں باقی تین صوبوں اور ضلعوں کا کیا قصور ہے اقلیتوں کیلئے پیپلز ورکس پروگرام میں پانچ فیصد رقم رکھی جائے اسی طرح ملازمتوں میں بھی پانچ فیصد کوٹہ مقرر کیا جائے اکرم مسیح گل نے تجویز کی شراب پر پابندی عائد کی جائے اگر شراب حرام ہے تو پھر ایکسائز ڈیوٹی حلال کیسے ہوگی اور ایکسائز ڈیوٹی کی رقم اقلیتوں کی فلاح و بہبود پر خرچ کی جائے فاٹا سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی ملک بلال رحمان نے بجٹ کے حوالے سے جاری بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہاکہ حکومت کو عوامی بجت پیش کر نے پر مبارکباد پیش کی جبکہ گیارہ جون کو مہمند ایجنسی میں نیٹو فورسز کی بمباری کی مذمت کی اور کہاکہ امریکہ پاکستان کی خود مختاری کو چیلنج کررہا ہے فاٹا پاکستان کا حصہ ہے پیپلز پارٹی کے میاں عبد الستار نے کہاکہ ملک میں سیاسی استحکام اس وقت ہوگا جب عدلیہ صدر اور آئینی ترامیم کے مسائل حل ہونگے ملک میں سرمایہ کاری سیاسی استحکام سے آئے گی اپوزیشن لیڈر کی تقریر ڈھیلی ڈھالی اور فرینڈ لی اوپزیشن لیڈر کی تقریر تھی صوبائی خو د مختاری سے ملک کے بیشتر مسائل حل ہو جائیں گے پانی کے منصوبے شروع کر کے سستی، بجلی پیدا کی جاسکتی ہے صوبوں کو پچاس میگا واٹ سے زیادہ بجلی پیدا کر نے کی اجازت دی جائے ملک میں گیس کے ذخائر ہیں انہیں نکالنے کی ضرورت ہے میاں عبد الستار نے کہاکہ اتحادی جماعتیں مل کر آئینی ترامیم لے کر آئیں زرعی ملک ہونے کے باوجود گندم اور دودھ باہر سے منگوانے ہیں جرات مندانہ فیصلوں سے ملک کو آگے لے جایا جاسکتا ہے مسلم لیگ ق کے رکن قومی اسمبلی دیوان عاشق حسین بخاری نے بجٹ بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہاکہ جب تک غریب عوام کو تھانے،کچہری میں انصاف نہیں ملتا غریب کے بچے کو تعلیم نہیں ملتی اس وقت تک ملک کے مسائل حل نہیں ہونگے جب یہ مسائل حل ہونگے بجٹ غریب عوام کے لئے بننا شروع ہو جائیں گے تحصیل شجاع آباد میں کیڈٹ کالج کے قیام کا مطالبہ کیا انہوں نے کہاکہ وزیر اعلیٰ پنجاب صوبے میں انتقامی کارروائیاں کررہے ہیں وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی اور آصف علی زر داری کو مبارکباد دیتا ہوں کہ انہوں نے شریف لوگوں کو سیکرٹریٹ میں تعینات کیا ہے انہوں نے تجویز دی کہ حکومت کاشتکاروں کے قرضے معاف کر دے پاکستان کو دفاعی اعتبار سے زیادہ مضبوط بنانے کیلئے بجٹ میں زیادہ فنڈ ز دیئے جائیں۔

(جاری ہے)

پاکستان پیپلز پارٹی کی بیگم یاسمین رحمان نے وفاقی بجٹ کو قومی شعبوں کی سمت تعین کر نے والا بجٹ قرار دیا موجودہ بجٹ میں ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ، پنشن بڑھانے،قومی بچت کی شرح میں اضافہ، کاشتکاروں اور کسانوں کی مراعات کا اعلان کر کے عوام کو حقیقی اور ر ریلیف دینے والا بجٹ پیش کر نے پر حکومت کو مبارکباد دی بجٹ میں قومی خزانے کے بے دریغ استعمال کی کڑی مانیٹرنگ کر نے کا فیصلہ کیا گیا ہے مسلم لیگ (ق) کے چوہدری نذیر احمد جبٹ نے بجٹ سے متعلق ایوان میں تقریر کرتے ہوئے کہاکہ بجٹ میں بیس فیصد تنخواہ بڑھائی گئی لیکن مہنگائی کی شرح 35فیصد بڑھی ہے دونوں بڑی پارٹیوں نے عوام کو مایوس کیا ہے حکومت غریب عوام کو کھانے پینے کی اشیاء سستی فراہم کر نے کیلئے سبسڈی دے انہوں نے کہاکہ تمام ڈیم بنا کر ملک کو اندھیروں سے نکال کر ملک کو معاشی، صنعتی، زرعی اور اقتصادی ترقی دے سکتے ہیں انہوں نے کہاکہ زراعت کو صنعت کا درجہ دیا جائے نذیر جٹ نے کہا کہ تارکین وطن کیلئے حکومت نے کوئی سہولت اور مراعات نہیں دی اسی طرح صحت کے شعبہ میں عوام کے علاج معالجہ کے لئے زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے میڈیکل کالجز کی تعداد بڑھائی جائے نرسنگ سٹاف کی تربیت کی جائے، چھوٹی صنعتوں کو بند ہونے سے بچایا جائے پیپلز پارٹی کی رکن اسمبلی ڈاکٹر عذا فضل نے لانگ مارچ کے موقع پر وزارت داخلہ کے بہترین انتظامات اور کسی بھی قسم کے نا خوشگوار واقعہ کے رونما نہ ہونے پر مشیر داخلہ کو مبارکباد دی اسی طرح بجٹ کے حوالے سے وزیر اعظم کا بینہ اور باالخصوص وزیر خزانہ سید نوید قمر کو عوام اور غریب کا بجٹ پیش کر نے پر مبارکباد دی بے نظیر بھٹو کار ڈ کے اجراء سے غریبوں کو سستے داموں اشیائے ضرور یہ مہنگی، اسی طرح زراعت کے شعبہ کی ترقی کیلئے بجٹ میں مراعات کو خوش آئند قرار دیا عثمان خان ترکئی ن ے تجویز دی کہ بجٹ میں کسانوں کو مراعات زیادہ دے کر ملک کو خوراک میں خود کفیل بنایا جاسکتا ہے گنے کی امدادی قیمت میں اضافہ کیا جائے تارکین وطن کیلئے ملک میں گھر، صحت اور تعلیم کی سہولتیں فراہم کی جائیں نوابزادہ ملک عمار خان نے بجٹ کو متوازن قرار دیتے ہوئے کہاکہ اس سے کسانوں کو مراعات ملنے سے ملک میں گندم اور دیگر زرعی پیداوار میں اضافہ ہوگا بجلی کے بحران پر قابو پایا جاسکے گا انہوں نے کہاکہ پہلی دفعہ دفاعی بجٹ پارلیمنٹ میں پیش ہوا جبکہ وزیراعظم نے اپنے اخراجات میں کمی کمی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کر کے حکومت نے غریبوں کو ریلیف دیا اور کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کیا کالا باغ ڈیم کے حوالے سے کہاکہ کالا باغ ڈیم اور میانوالی کے عوام کالا باغ ڈیم کی تعمیر کے حامی ہیں اس سے ملک میں زراعی انقلاب آئے گا ۔