قومی اسمبلی میں بجٹ پر بحث جاری۔بجٹ بیوروکریسی کا تیار کردہ ہے،اپوزیشن۔یہ غریبوں کا بجٹ ہے۔حکومتی ارکان

اتوار 15 جون 2008 16:03

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15جون۔2008ء) قومی اسمبلی میں بجٹ پر بحث دوسرے روز بھی جاری رہی ۔ اپوزیشن اراکین نے بجٹ کو بیوروکریسی کا تیار کردہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ بجٹ میں عام لوگوں کو ریلیف نہیں دیا گیا۔دوسر ی جانب حکو متی اراکین کا کہنا تھا کہ یہ غریبوں کا بجٹ ہے جس میں کوئی بھی چیز چھپا کر نہیں رکھی گئی۔پاکستان مسلم لیگ ق کے سردار طالب نکئی نے بحث کا آغاز کر تے ہوئے کہاکہ بجٹ پیش کر کے صرف قانونی کاروائی پوری کی گئی ہے ان کا کہنا تھاکہ پیٹرولیم اور بجلی کی مصنوعات میں 10 فیصد کمی کی جائے ۔

پیپلز پارٹی کے محبوب اللہ جان کا کہنا تھا کہ کم ازکم تنخواہ بیس ہزار ہونی چاہیئے ۔فصیح اقبال قادری ،نواب علی وسان کا کہنا تھا کہ صحت اور تعلیم پر خصوصی توجہ دینی چاہیئے ۔

(جاری ہے)

پاکستان مسلم لیگ کے فیض ٹمن نے کہاکہ حکومت کو قبا ئلی علاقوں امریکی حملوں کا جواب دینا چاہیئے ۔ان کاکہنا تھاکہ غیرت مند قومیں زر تلافی کا مطالبہ نہیں کرتیں بلکہ بدلہ لیتی ہیں۔

ایم کیو ایم کے آصف حسین کا کہنا تھاکہ بجٹ کے بعد فوری طور پر ایوان صدر میں صوبائی خود مختاری کا بل لانا چاہیئے ۔ پاکستان مسلم لیگ نواز کے حنیف عباسی نے کہاکہ انکی جماعت جلد ہی صدر کے مواخذے کی تحریک پارلیمنٹ میں لا رہی ہے ۔ انھوں نے وزیر دفاع کے بیان پر شدید ردعمل کا اظہا ر کرتے ہوئے کہاکہ قبائلی علاقوں پر امریکی حملوں کو جواب کیوں نہیں دیا جا سکتا۔ پیپلز پارٹی کی فرزانہ راجہ کا کہنا تھا کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ دفاعی بجٹ پارلیمنٹ میں لایا جا رہا ہے ۔ بحث میں چوہدری عبدلغفور ، شہزادہ مہی الدین ، سید حید ر علی ، عطیہ عنایت اللہ ، شیر محمد بلو چ اور دیگر نے بھی شرکت کی۔