اے پی ڈی ایم کے زیر اہتمام دو روزہ قومی کانفرنس اسلام آباد میں جاری ،،،فنانس بل کے ذریعئے ججوں کی تعداد میں اضافہ قبول نہیں، آئین کو بارہ اکتوبر انیس سو نناوے سے پہلے کی حالت میں بحال کیا جا ئے ۔ قاضی حسین احمد

بدھ 18 جون 2008 15:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18جون۔2008ء) آل پارٹیز ڈیموکریٹک موومنٹ کے زیر اہتمام دو روزہ قومی کانفرنس اسلام آباد میں جاری ہے ۔ کانفرس سے خطاب میں امیر جماعت اسلامی قاضی حسین احمد نے کہا کہ ملک میں بحرانوں کے ذمہ دار صدر مشرف ہیں ۔ فنانس بل کے ذریعئے سپریم کورٹ کے ججوں کی تعداد میں اضافہ قبول نہیں ہے ۔ قاضی حسین احمد کا کہنا تھا کہ پاکستان کا دستور اصل حالت میں موجو د نہیں ہے اور یہ وفاقی سے زیادہ صدارتی آئین میں تبدیل ہو چکا ہے ۔

لہذا اے پی ڈی ایم کا مطالبہ ہے کہ آئین کو بارہ اکتوبر انیس سو نناوے سے پہلے کی حالت میں بحال کیا جا ئے ۔کانفرنس کے آغاز میں ابتدائی کلمات میں ایم ایم اے کے رہنما لیاقت بلوچ نے کہا کہ ملک اس وقت شدید سیاسی اور آئینی بحران سے دوچار ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ اس حوالے سے مشترکہ لائحہ عمل اختیار کیا جا ئے ۔

(جاری ہے)

جبکہ اے پی ڈی ایم کے کنوینر محمو د خان اچکزئی نے کہا کہ پاکستان دو قومی نظریئے کی بنیاد پر حاصل کیا گیا ہے ۔

کانفرنس میں اے پی ڈی ایم میں شامل سیاسی جماعتوں کے علاوہ دیگر سیاسی، سماجی ، مذہبی تنظیموں اور سول سوسائٹی کے نمائندے شریک ہیں۔کانفرنس میں قاضی حسین احمد ، محمود خان اچکزئی، لیاقت بلوچ، جنرل ریٹائر فیج علی چشتی، جنرل ریٹائر اسلم بیگ، سراج الحق، اور دیگر رہنما موجود ہیں۔ دو روزہ قومی کانفرنس میں ملک کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا اور آئندہ کے لائحہ عمل کیلئے مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جائے گ