بھارت کی فرقہ پرست قوتیں شرائن بورڈ تنازعے کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش کر رہی ہیں  سید علی گیلانی

جمعہ 27 جون 2008 13:58

سرینگر(اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین27جون2008 ) حریت کانفرنس کے مرکزی رہنما سید علی شاہ گیلانی نے کہا ہے کہ بھارت کی فرقہ پرست قوتیں شرائن بورڈ تنازعے کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش کر رہی ہیں اور نوجوان نسل کو ان سازشوں سے خبردار رہنا چاہئے ۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے نوجوانوں سے امرناتھ یاتریوں ،صحافیوں اور عوامی جائیداد کو نقصان پہنچانے سے گریز کرنے کی تلقین کی ہے۔

۔انہوں نے کہا کہ ہم فرقہ واریت کی لڑائی نہیں لڑ رہے ہیں اور نہ ہی کسی مذہب کے خلاف صف آرا ہیں بلکہ ہماری جدوجہد بھارت کے قبضے اور شرائن بورڈ کو زمین منتقل کرنے کے خلاف ہے۔انہوں نے کہا کہ مذہبی بھائی چارہ کشمیر کی صدیوں پرانی روایت رہی ہے ،یہاں مہمانوں اور غیر مسلموں کا بھی احترام کیا جاتا ہے اور جو لوگ کشمیر یوں کو فرقہ پرست کہہ رہے ہیں انہیں اس میں اپنا چہرہ نظر آ رہا ہے ۔

(جاری ہے)

جب بابری مسجد کو شہید کیا گیا تو کشمیر میں کسی مندر کو نقصان نہیں پہنچا اور جب گجرات میں مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا تو اس وقت بھی کشمیر میں امرناتھ یاترا ہوتی ر ہی ۔سید علی شاہ گیلانی نے کہا کہ یاترا کا تمام انتظام مسلمان کیاکرتے تھے اور آج کشمیری مسلمانوں کو فرقہ پرست کہنے کا مقصد انہیں انتقام کا نشانہ بنانا ہے ،لہٰذا قوم کو ہوش سے کام لینا چاہئے ۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے لوگوں بالخصوص نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ پر امن احتجاج کریں اور ایسا کوئی قدم نہ اٹھائیں جس سے انسانی جان یا عوامی جائیداد کو کوئی خطرہ لاحق ہو ۔اس ضمن میں ان کا مزید کہنا تھا کہ نوجوان مذہبی روا داری کی صد یوں پرانی روایات کو بر قرار رکھتے ہوئے امرناتھ یاتریوں اور غیر ریاستی سیاحوں کو کسی قسم کا کوئی نقصان نہ پہنچائیں ۔

انہوں نے لوگوں سے تلقین کی کہ وہ ذرائع ابلاغ کے نمائندوں اور پریس فوٹو گرافروں کے ساتھ زیادتیوں سے اجتناب کریں کیونکہ صحافی سماج کا ایک اہم اور ذمہ دار حصہ ہیں اور ان کے پیشہ وارانہ فرائض کی انجام دہی سے ہی صحیح صورتحال کو اجاگر کیا جا سکتا ہے ۔سید گیلانی نے فتح کدل میں سی آر پی ایف کی فائرنگ سے مارے گئے نوجوان سمیر احمد کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا اور کہا کہ پولیس اور سی آر پی ایف نے متعدد علاقوں میں بلا جواز فائرنگ کرنے کے علاوہ رہائشی مکانوں میں گھس کر لوگوں کو تختہ مشق بنایا ۔انہوں نے کہا کہ فورسز کی کارروائیوں میں بچوں اور خواتین کو بھی نہیں بخشا گیا جو کہ انتہائی حد تک قابل مذمت ہے۔

متعلقہ عنوان :