ایف سی نے خیبر ایجنسی میں متحارب گروپوں کے خلاف آپریشن شروع کردیا۔ فائرنگ کے تبادلے میں ایک شخص ہلاک ، دو زخمی۔سینکڑوں عسکریت پسند اوکرزئی ایجنسی منتقل ہوگئے ۔تحریک طالبان کے رہنماء بیت اللہ محسود نے خیبر ایجنسی میں آپریشن بند ہونے تک حکومت سے امن مذاکرات معطل کرنے کا اعلان کردیا۔اپ ڈیٹ

ہفتہ 28 جون 2008 16:17

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28جون۔2008ء) خیبر ایجنسی میں ایف سی نے متحارب گروپوں کے خلاف آپریشن شروع کردیا ہے ۔اور فائرنگ کے تبادلے میں ایک شخص ہلاک اور دو زخمی ہو گئے ہیں۔ جبکہ آپریشن شروع ہونے کے بعدسینکڑوں عسکریت پسند اورکزئی ایجنسی منتقل ہو گئے ہیں۔ آپریشن کے دوران گندھاوا میں سیکورٹی فورسز نے تین چیک پوسٹوں پر قبضہ کرلیا ہے ۔

ادھر پشاور سے ملحقہ قبائلی علاقوں میں ایف سی اور پولیس کے دستے تعینات کر دیئے گئے ہیں۔خیبر ایجنسی کی تحصیل باڑہ میں کرفیونافذکردیاگیا ہے ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق تحصیل باڑہ میں آپریشن صرف فرنٹیئر کانسٹیبلری کررہی ہیں۔ادھرتحریک طالبان کے رہنماء بیت اللہ محسود نے حکومت سے امن مذاکرات معطل کرنے کا اعلان کیاہے ۔ سیٹلائٹ ٹیلیفون کے ذریعے برطانوی خبر رساں ایجنسی سے بات چیت کرتے ہوئے بیت اللہ محسود نے کہاکہ موجودہ صورتحال میں حکومت سے مذاکرات جاری نہیں رکھے جا سکتے ۔

بیت اللہ محسود نے خدشہ ظاہر کیا کہ خیبر ایجنسی میں قبائلیوں کے خلاف آپریشن کے ساتھ ساتھ مقامی طالبان کے خلاف بھی کارروائی شروع ہوسکتی ہے ۔ انہوں نے مزید کہاکہ خیبر ایجنسی میں قبائلیوں کے خلاف آپریشن بند ہونے تک حکومت سے امن مذاکرات معطل رہیں گے ۔