سپریم کورٹ نے پی سی بی کے پروجیکٹ ڈائریکٹر سلیم الطاف کی بحالی کے لاہور ہائی کورٹ کے عبوری حکم کے خلاف چیئر مین کرکٹ بورڈ کی اپیل مسترد کر دی

منگل 8 جولائی 2008 15:05

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔8جولائی۔2008ء) سپریم کورٹ نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے پروجیکٹ ڈائریکٹر سلیم الطاف کی بحالی کے لاہو رہائی کورٹ کے عبوری حکم کے خلاف چیئر مین کرکٹ بورڈ ڈاکٹر نسیم اشرف کی اپیل مسترد کر دی ہے ۔ انھیں چیئر مین کرکٹ کنٹرول بورڈ نسیم اشرف نے کوئی وجہ بتائے بغیر ملازمت سے بر طرف کر دیا تھا ۔ چیئر مین کی جانب سے برطرفی کے اس حکم کو سلیم الطاف نے لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر رکھاہے ۔

لا ہور ہائی کورٹ نے انھیں عبوری حکم کے تحت بحال کر دیا تھا اور مقدمے کے حتمی فیصلے تک کام جاری رکھنے کی ہدایت کی تھی لیکن چیئر مین کرکٹ بورڈ نے لاہور ہائی کورٹ کے اس عبوری حکم کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر دی تھی جس میں ان کا موقف تھا کہ سلیم الطاف ادارے کے مستقل ملازم نہیں تھے بلکہ انکی ملازمت ایک معاہدے کی بنیا د پر تھی جس کی شرائط کے مطابق انھیں کسی بھی وقت تین ماہ کے نوٹس پر یا تین ماہ کی تنخواہ دے کر فارغ کیا جا سکتاتھا ۔

(جاری ہے)

اٹارنی جنرل ملک محمد قیوم نے سپر یم کورٹ میں یہ موقف اختیار کیاکہ سپریم کورٹ کو ہائی کورٹ کا عبوری حکم معطل کرنے کا اختیار حاصل ہے ۔ سلیم الطاف کی جانب سے انکے وکیل نعیم بخاری نے موقف اختیار کیا کہ سلیم الطاف کا تقرر پیڑن ان چیف صدر مملکت پر ویز مشر ف نے کیا تھا اور انکی برطرفی کا اختیار بھی انھیں کو حاصل ہے ۔ انھوں نے اپنے دلائل میں یہ بھی کہا کہ ہا ئی کو رٹ کا یہ حکم عبوری ہے حتمی نہیں اور ابھی کرکٹ بورڈ کی طرف سے ہائی کورٹ میں جواب بھی داخل نہیں کیا گیا اس لیئے اس مرحلے پر سپر یم کورٹ مداخلت نہیں کر سکتی ۔

سپریم کورٹ کے جسٹس فقیر محمد کھو کھر کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے نعیم بخاری کے دلائل کو درست تسلیم کرتے ہوئے چیئر مین کرکٹ کنڑول بورڈ کی اپیل مسترد کر دی۔